گورنمنٹ بوائز ہائی سکول انار والا جدید میں سہو لتوں کا فقدان
کوئی بھی تو پرسان حال نہیں
لیہ(صبح پا کستان)ای ڈی او آفس لیہ سے چندکلومیڑ کے فاصلے پرنشیبی علاقہ میں امریکن امداد سے 1975سے قائم گورنمنٹ بوائز ہائی سکول انار والا جدید بغیر سکول بورڈ،2006ء سے بغیر ہیڈ ماسٹر،بغیر آئی ٹی ٹیچر،بغیر سائنس لیب،بغیر ای ایس ٹی ٹیچر رواں دواں،18اساتذہ میں سے 8حاضر 10غائب،525طلباء میں 200حاضر325غائب،کلاس ششم کا ٹیچر 4ماہ سے غیر حاضر،والدین کا احتجاج،بچوں کو پرائیویٹ سکول داخل کردیا،سکول چار دیواری میں اساتذہ و درجہ چہارم سٹاف کاحقہ و تمباکو نوشی معمول ،ایک ہی سکول کے دو رنگ کچھ بچے بنچوں پر اور کچھ بچے گرمی میں زمین پر بیٹھ کر پڑھنے پر مجبورتفصیل کے مطابق گزشتہ روزالف اعلان کے ریجنل کوارڈینٹر سید نیاز احمد گیلانی و میڈیا نمائندگان والدین کی درخواست پر سکول کاوزٹ کیا ۔ ای ڈی او تعلیم آفس سے چند کلومیٹر کے فاصلے 8کنال ارضی پر ہائی سکول قائم ہے جس میں سکول ریکارڈ کے مطابق 525طلباء زیر تعلیم ہیں اور 15اساتذہ تدریسی فرائض سرانجام دیتے ہیں جن میں ایس ایس ٹی 3،ای ایس ٹی 2،پی ایس ٹی5ای ایس ای2،ڈی ایم 1پی ٹی آئی1،اے ٹی 1تعینات ہیں 2006کے بعد سے سکول بغیر ہیڈ ماسٹر کے محکمہ تعلیم ضلع لیہ چلا رہا ہے جبکہ تالہ لگی آئی ٹی لیب میں 16کمپیوٹر موجود لیکن آئی ٹی ٹیچر کی پوسٹ تاحال خالی ہے گورنمنٹ ہائی سکول انار والا جدید کے کلاس پنجم کا امسال رزلٹ 100فیصد آنے کے باوجود کلاس ششم میں ٹیچر نہ ہونے کی وجہ سے ڈراپ آؤٹ کے بعد طلبا کی تعداد 6بچ گئی ، جبکہ دیگر کلاسز میں بھی طلبا کی تعداد 525کی بجائے 200رہ گئی ،15اساتذہ میں سے 8اساتذہ سکول حاضر ہوتے ہیں قائم مقام ہیڈ ماسٹر کی طرف سے غیرحاضر اساتذہ ،سکول کلرک ودرجہ چہارم عملہ کو سکول حاضری سے مثتثنیٰ قرار دیا گیا ہے،1975سے قائم سکول میں کبھی بھی سائنس لیبارٹری کا قیام عمل میں نہ لایا گیااور نہ ہی این ایس بی کا فنڈ سائنس لیب بنانے کیلئے خرچ کیا گیا جس کی وجہ سے سائنس پڑھنے والے بچے سکول سے ڈراپ آؤٹ ہوجاتے ہیں بچوں کے والدین عاشق حسین زنگیزہ ممبر ایس ایم سی،نیاز حسین،غلام رسول،محمد حسین،غلام فرید،امتیاز حسین،فیاض حسین،امان اللہ چن،کوڑو خان،خادم حسین و دیگر نے کہا کہ بچوں کو سکول میں کلاس ششم میں داخلہ کرایا لیکن بچوں کا ٹیچر نہ ہونے کی وجہ سے تعلیمی سلسلہ جاری نہ ہوسکا جس کے بارے میں ہیڈ ماسٹر کو آگاہ کیا لیکن ہیڈ ماسٹر نے ٹیچر کو کلاس میں حاضر کرنے کی بجائے ڈرائنگ ماسٹر کوکلاس ششم کے طلباء کوپڑھانے کی ذمہ داری سونپ دی جس کو بچوں کو پڑھانے کا کوئی سلیقہ نہ ہے جس کی وجہ سے اپنے بچوں کو سکول سے نکال کر لیہ شہر و دیگر سکولوں میں بھیج رہے ہیں،ممبر ایس ایم سی عاشق حسین زنگیزہ نے بتایا کہ سکول منیجمنٹ کمیٹی کا اجلاس باضابطہ نہیں کیا جاتا سکول فنڈز کس طرح خرچ ہوتے ہیں کسی کو کوئی خبر نہیں سکول منیجمنٹ کمیٹی کی بنک چیک بک پر ہیڈ ماسٹر اور ایک ٹیچر کے دستخط کے ساتھ ملی بھگت کرکے فنڈز خرد برد کرلیا جاتا ہے جبکہ دیگر ممبران میں ایک سکول چپراسی کا بیٹا اور دیگر غیر معروف لوگ شامل ہیں ،قائم مقام ہیڈ ماسٹر شیخ شکیل احمد نے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ای ایس ٹی ٹیچر ظہور احمد گذشتہ چار ماہ سے سکول سے غیر حاضر ہے جس کی وجہ سے کلاس ششم کے طالبعلم سکول چھوڑ رہے ہیں غیر حاضر ٹیچر بارے افسران تعلیم کو زبانی اور لیٹر لکھ کر آگاہ کر چکا ہوں افسران تعلیم کی طرف سے بتایا گیا کہ ای ایس ٹی ظہور احمد کو ڈی ای ٹی بنادیا گیا ہے ،سکول میں تعداد کے لحاظ سے اساتذہ کی کمی ہے جس کے بارے میں افسران تعلیم کو آگاہ کرچکا ہوں سکول منیجمنٹ کمیٹی کا باقاعدہ اجلاس ہوتا ہے،آئی ٹی لیب جب سے بنی ہے آئی ٹی ٹیچر نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑی ہے ،کلاس روم مکمل نہیں ہیں سائنس لیبارٹری کہاں سے بنائی جائے ،سکول کے بچے باہر پلاٹ میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کر رہے ہیں ،سکول میں اساتذہ و درجہ چہارم کے افراد کے سکول چار دیواری میں تمباکو نوشی پر کہا کہ ان کو منع کر دیا جائے گا آئندہ و ایسی حرکت نہیں کریں گے،گرمی میں زمین پر بیٹھ کر پڑھنے والے بچوں کے بارے میں بتایا کہ سکول میں کمروں کی کمی ہے اور تعداد زیادہ ہے اس لئے بچے باہر بیٹھ کر پڑھ رہے ہیں ۔ڈی او سیکنڈری محمد ارشاد سے سکول بارے جب پوچھا گیا کہ ہر ماہ سکول کو وزٹ کرتا ہوں سکول میں غیر حاضر اساتذہ بارے قائم مقام ہیڈ ماسٹر سے پوچھا جائے گا۔
رپورٹ ۔ عبد الرحمن فریدی پریس رپورٹر