• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
ad
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

شب وروز زندگی قسط 59 ۔۔ تحریر: انجم صحرائی

webmaster by webmaster
جون 24, 2019
in شب و روز زندگی
0
شب وروز زندگی قسط 59 ۔۔ تحریر: انجم صحرائی

تھل ہو میو پیتھ کالج میں ایڈ مشن لینے والے پہلے سٹو ڈنٹ کا نام محمد عرفان تھا جس نے پورے تین ماہ بعد داخلہ کے لئے ہمارے دفتر سے رجوع کیا تھا اور یوں صدیق کلینک کوٹ ادو کے معروف ہو میو پیتھ ڈاکٹر محمد عرفان کو تھل ہومیوپیتھ کالج لیہ کے پہلے سٹو ڈنٹ کا اعزاز حا صل ہوا ۔ انہی دنوں رضوی صاحب کروڑ روڈ پر سا بقہ گتہ فیکٹری کے سا منے واقع اپنی زمین پر ایک مسجد تعمیر کرا رہے تھے میں نے انہیں تجویز دی کہ آپ اس مسجد کے ساتھ کالج عمارت بھی تعمیر کرا لیں انہیں میری یہبات پسند آ ئی اور انہوں نے وہاں ایک ہال اور چھ کلاس روم کی تعمیر بھی شروع کرادی۔

ہال کی تعمیر کے بعد ہم نے کالج آ فس وہاں شفٹ کر لیا اور کالج کی افتتا حی تقریب بھی منعقد کی ۔افتتا حی تقریب میں اس وقت کے ایس پی چو ہدری محمد شفیع بحیثیت مہمان اعزاز تشریف لا ئے ۔ افتتا حی تقریب میں لیہ ضلع کے سبھی ہو میو پیتھ ڈاکٹرز بھی شریک ہو ئے جنہوں نے تھل ہو میو پیتھ کالج کے قیام کو سرا ہتے ہو ئے ادارہ سے بھر پور تعاون اور وابستگی کا یقین دلا یا ۔ اور اس طرح تھل ہو میو پیتھ کالج کے ٹیچنگ سٹاف کا مسئلہ بھی حل ہو گیا ۔ اعزای طور پر کالج سٹاف کا حصہ بننے والے ہو میو پیتھ ڈاکٹرز میںچوک اعظم ڈاکٹر عبد المجید چودہری ، ڈاکٹر عبد الحق ،ڈاکٹر نور محمد ،ڈاکٹر علامہ محمد ارشد ، ڈاکٹر عبد الشکور ، ڈاکٹر ایم آ ر اختر اور ایم بی بی ایس ڈاکٹرمنیر شاہد قا ضی تھے ۔یہاں یہ بات واضع کر دوں کہ آج کل ڈاکٹر ایم آ ر اختر الخیر ہو میو پیتھ میڈیکل کالج کے با نی پرنسپل ہیں۔

Education

Education

ہم نے کالج میں تعلیم کا سلسلہ بھی شروع کردیاتھا کلاسز بھی شروع ہو چکی تھیں لیکن سچی بات کالج انتظا میہ میں میرے سمیت کسی کو بھی پتہ نہیں تھا کہ ہو میو پیتھی کو نسل آف پا کستان سے کالج ریگکنائزیشن کے کیا مراحل ہوں گے اور کالج میں زیر تعلیم طلبا کیسے امتحانات دے پا ئیں گے دن گذرتے دیر نہیں لگتی تھل ہو میو پیتھ کالج میں فسٹ ایئر طلبا کی تعداد 40 کے لگ بھگ تھی ان طلباء میں دیگر سٹوڈنٹ کے علاوہ ملک نواز چھینہ بہل ، احسان الہی کروڑ ، فرخ چیمہ ، نعیم سیمو ئل ڈیرہ اسما عیل خان ،محمد افضل شور کوٹی ریاض آ باد ، خالد خان کندیاں قا بل ذکر تھے ۔راوی چین ہی چین لکھتا تھا کہ ایک رات محمد رضا رضوی (منا شاہ ) گاڑی لے کر میرے گھر کوٹ سلطان پہنچ گئے اور کہنے لگے ابو نے بلایا ہے ابھی اور اس وقت ۔اس وقت رات کے نو بجے ہوں گے میں نے پو چھا کہ خیریت ؟ کہنے لگے کہ کالج کا کوئی مسئلہ ہے میں نے کہا کہ ابھی پانچ بجے تو میں لیہ سے گھر آ یا ہوں صبح میں نے آنا تو ہے کہنے لگے ابو نے کہا ایمر جنسی ہے صحرائی کو لے آ ئو ۔ میں نے کہا ٹھیک آ ئو چلیں اور میں منے کے ساتھ رضوی صاحب کے پاس لیہ آ گیا ۔مسئلہ واقعی پریشان کن تھا ہو میو پیتھی کونسل کی طرف سے ہو نے والے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلباء کی انرولمنٹ کی تاریخ ختم ہو نے میں چند دن باقی تھے کو نسل کا مر کزی دفتر کرا چی میں تھا اور اب مسئلہ یہ تھا کہ تھل کالج کے طلبا ء طالبات کی شیڈول کے مطا بق انرولمنٹ کیسے کرائی جائے۔

رضوی صاحب بڑے پریشان تھے کہ اگر طلباء کی انرولمنٹ نہ ہو ئی اور سٹو ڈنٹ امتحان میں شریک نہ ہو سکے تو حالات خراب ہو سکتے ہیں ۔ میں نے تجویز دی کہ ملتان یا ڈی جی خان کالجز سے رابطہ کرتے ہیں فی الحال ان کے توسط طلبا کے امتحانات دلا دیتے ہیں رابطہ بھی کیا گیا لیکن مسئلہ حل نہ ہوا سو اس مسئلہ کے حل کے لئے مجھے رضوی صاحب کے ساتھ پشاور سے براستہ کراچی جانے والی خو شحال ایکسپریس کا سفر کرنا پڑا ہم نے وہاں پہلی دفعہ کو نسل کے ذمہ داران سے ملا قاتیں کیں اور ہمیں کو نسل سے کالج ریگنا ئزیشن کے پراسیس بارے بھی معلوم ہوا ۔ان دنوں ہو میو پیتھ کو نسل پاکستان کے چیئر مین ملتان ہو میو پیتھ میڈ یکل کالج کے بانی اور پر نسپل ڈاکٹر مصباح الحق تھے ان کی خصو صی شفقت اور کنٹرولر ڈاکٹر خور شید کے تعاون سے یہ مسئلہ بھی بطریق احسن حل ہو گیا تھل ہو میو پیتھک میڈ یکل کالج کی نہ صرف ریکگنا ئزیشن فائل بھی جمع ہو گئی بلکہ کالج کے 27 طلباء کو انرولمنٹ کارڈ بھی جاری کر دیئے گئے۔

Layyah College

Layyah College

کونسل کی انسپکشن کمیٹی جس میں ڈاکٹر مصباح الحق اور ڈاکٹڑ خورشید بھی شا مل تھے نے بھی لیہ کالج کا وزٹ کیا اور تھل کالج کے حق میں اپنی رپورٹ لکھی ۔انرولمنٹ کے بعد آ نے والا مرحلہ خا صا سخت تھا سوال یہ تھا کہ ہمارے طلباء کا امتحانی سینٹر کو نسا اور کہاں ہو گا ہمارے خیال میں دوسرے کالجز ہمارے طلبا سے تعاون کر نے والے نہیں تھے اس مسئلے کا حل ہم نے یہ نکالا کہ کالج کے سٹوڈنٹ اور لیہ کے سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے ہم نے ایک درخواست پاکستان ہو میو پیتھی کو نسل ، وزارت صحت اور دیگر با اختیار لو گوں کے نام بھجوائی جس میں مطا لبہ کیا گیا کہ چو نکہ تھل ہو میو پیتھک میڈ یکل کالج واحد کالج ہے جو علا قہ تھل کے پسماندہ ترین اضلاع میں ہو میو پیتھی کے فروغ کے لئے مشکل حالات میں بے مثال خد مات انجام دے رہا ہے اس لئے علاقائی پسماند گی کو مد نظر رکھتے ہو ئے کالج طلباء کے لئے امتحانی سینٹر لیہ میں ہی قائم کیا جائے۔

ان دنوں رضوی صاحب کے ایک عزیز حسین حقا نی صدر پا کستان جزل ضیاء الحق کے مشیر تھے یہ وہی حسین حقانی ہیں جو بعد میں پی پی پی دور میں امریکہ میں پا کستان کے سفیر رہے ۔ فضل حق رضوی نے مجھے اس مسئلہ کے حل کے لئے ان سے رابطہ کرنے کے لئے اسلام آباد بھیجا ، حسین حقانی صاحب سے میری ملا قات اسلام آباد ان کے گھر پر ہو ئی ۔ اس ساری تگ و دو سے ہم تھل ہو میو پیتھک میڈ یکل کالج میں زیر تعلیم فسٹ ایئر کے طلباء کے لئے امتحانی سنٹر منظور کرانے میں کا میاب ہو گئے ۔ پہلے سال کے ہو نے والے ان امتحانات میں شریک ہو نے والے ستائیس طلبا و طالبات میں سے خالد پرویزخان نے کالج میں ٹاپ کیا ۔ خالد پرویز خان کا تعلق یوں تو ملتان سے تھا لیکن وہ بسلسلہ ملازمت کند یاں میں مقیم تھے یہاں میں یہ بات واضع کرتا چلوں کہ اس زمانے میں کالج میں شام کی کلا سز لگا کرتی تھیں ۔

باقی اگلی قسط میں۔

Tags: shab o roze zindgi by anjum sehrai
Previous Post

پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام کےخلاف درخواستوں پر سماعت آج ہو گی

Next Post

بھارت مسلمانوں کے لیے تشدد اورخوف پھیلانے والا ملک ثابت، امریکی رپورٹ

Next Post
بھارت مسلمانوں کے لیے تشدد اورخوف پھیلانے والا ملک ثابت، امریکی رپورٹ

بھارت مسلمانوں کے لیے تشدد اورخوف پھیلانے والا ملک ثابت، امریکی رپورٹ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


لیّہ ڈویژن بناؤ تحریک

قومی/ بین الاقوامی خبریں

کسی کو بلوچستان کے امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی: کور کمانڈرز کانفرنس
First Page

کسی کو بلوچستان کے امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی: کور کمانڈرز کانفرنس

by webmaster
اپریل 5, 2025
0

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز(ملٹری)...

Read moreDetails
ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں اضافہ، نوٹیفکیشن جاری

ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں اضافہ، نوٹیفکیشن جاری

اپریل 1, 2025
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بریفنگ جامع اور اچھی تھی، شہباز شریف

ذاتی خواہشات کے لیے قومی مفاد قربان کرنے کی سوچ پاکستان سے بے وفائی ہے، وزیراعظم شہباز شریف

مارچ 29, 2025
لاہور ہائیکورٹ بار کا عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلوانے کا اعلان

لاہور ہائیکورٹ بار کا عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلوانے کا اعلان

مارچ 27, 2025
ملک ہے تو ہم ہیں، ملکی سلامتی سے بڑھ کر ہمارے لیے کوئی چیز نہیں: آرمی چیف سید عاصم منیر کا قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی سے خطاب

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی والدہ کی نماز جنازہ ادا، سیاسی و عسکری شخصیات کی شرکت

مارچ 26, 2025
تھل ہو میو پیتھ کالج میں ایڈ مشن لینے والے پہلے سٹو ڈنٹ کا نام محمد عرفان تھا جس نے پورے تین ماہ بعد داخلہ کے لئے ہمارے دفتر سے رجوع کیا تھا اور یوں صدیق کلینک کوٹ ادو کے معروف ہو میو پیتھ ڈاکٹر محمد عرفان کو تھل ہومیوپیتھ کالج لیہ کے پہلے سٹو ڈنٹ کا اعزاز حا صل ہوا ۔ انہی دنوں رضوی صاحب کروڑ روڈ پر سا بقہ گتہ فیکٹری کے سا منے واقع اپنی زمین پر ایک مسجد تعمیر کرا رہے تھے میں نے انہیں تجویز دی کہ آپ اس مسجد کے ساتھ کالج عمارت بھی تعمیر کرا لیں انہیں میری یہبات پسند آ ئی اور انہوں نے وہاں ایک ہال اور چھ کلاس روم کی تعمیر بھی شروع کرادی۔ ہال کی تعمیر کے بعد ہم نے کالج آ فس وہاں شفٹ کر لیا اور کالج کی افتتا حی تقریب بھی منعقد کی ۔افتتا حی تقریب میں اس وقت کے ایس پی چو ہدری محمد شفیع بحیثیت مہمان اعزاز تشریف لا ئے ۔ افتتا حی تقریب میں لیہ ضلع کے سبھی ہو میو پیتھ ڈاکٹرز بھی شریک ہو ئے جنہوں نے تھل ہو میو پیتھ کالج کے قیام کو سرا ہتے ہو ئے ادارہ سے بھر پور تعاون اور وابستگی کا یقین دلا یا ۔ اور اس طرح تھل ہو میو پیتھ کالج کے ٹیچنگ سٹاف کا مسئلہ بھی حل ہو گیا ۔ اعزای طور پر کالج سٹاف کا حصہ بننے والے ہو میو پیتھ ڈاکٹرز میںچوک اعظم ڈاکٹر عبد المجید چودہری ، ڈاکٹر عبد الحق ،ڈاکٹر نور محمد ،ڈاکٹر علامہ محمد ارشد ، ڈاکٹر عبد الشکور ، ڈاکٹر ایم آ ر اختر اور ایم بی بی ایس ڈاکٹرمنیر شاہد قا ضی تھے ۔یہاں یہ بات واضع کر دوں کہ آج کل ڈاکٹر ایم آ ر اختر الخیر ہو میو پیتھ میڈیکل کالج کے با نی پرنسپل ہیں۔
Education

Education

ہم نے کالج میں تعلیم کا سلسلہ بھی شروع کردیاتھا کلاسز بھی شروع ہو چکی تھیں لیکن سچی بات کالج انتظا میہ میں میرے سمیت کسی کو بھی پتہ نہیں تھا کہ ہو میو پیتھی کو نسل آف پا کستان سے کالج ریگکنائزیشن کے کیا مراحل ہوں گے اور کالج میں زیر تعلیم طلبا کیسے امتحانات دے پا ئیں گے دن گذرتے دیر نہیں لگتی تھل ہو میو پیتھ کالج میں فسٹ ایئر طلبا کی تعداد 40 کے لگ بھگ تھی ان طلباء میں دیگر سٹوڈنٹ کے علاوہ ملک نواز چھینہ بہل ، احسان الہی کروڑ ، فرخ چیمہ ، نعیم سیمو ئل ڈیرہ اسما عیل خان ،محمد افضل شور کوٹی ریاض آ باد ، خالد خان کندیاں قا بل ذکر تھے ۔راوی چین ہی چین لکھتا تھا کہ ایک رات محمد رضا رضوی (منا شاہ ) گاڑی لے کر میرے گھر کوٹ سلطان پہنچ گئے اور کہنے لگے ابو نے بلایا ہے ابھی اور اس وقت ۔اس وقت رات کے نو بجے ہوں گے میں نے پو چھا کہ خیریت ؟ کہنے لگے کہ کالج کا کوئی مسئلہ ہے میں نے کہا کہ ابھی پانچ بجے تو میں لیہ سے گھر آ یا ہوں صبح میں نے آنا تو ہے کہنے لگے ابو نے کہا ایمر جنسی ہے صحرائی کو لے آ ئو ۔ میں نے کہا ٹھیک آ ئو چلیں اور میں منے کے ساتھ رضوی صاحب کے پاس لیہ آ گیا ۔مسئلہ واقعی پریشان کن تھا ہو میو پیتھی کونسل کی طرف سے ہو نے والے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلباء کی انرولمنٹ کی تاریخ ختم ہو نے میں چند دن باقی تھے کو نسل کا مر کزی دفتر کرا چی میں تھا اور اب مسئلہ یہ تھا کہ تھل کالج کے طلبا ء طالبات کی شیڈول کے مطا بق انرولمنٹ کیسے کرائی جائے۔ رضوی صاحب بڑے پریشان تھے کہ اگر طلباء کی انرولمنٹ نہ ہو ئی اور سٹو ڈنٹ امتحان میں شریک نہ ہو سکے تو حالات خراب ہو سکتے ہیں ۔ میں نے تجویز دی کہ ملتان یا ڈی جی خان کالجز سے رابطہ کرتے ہیں فی الحال ان کے توسط طلبا کے امتحانات دلا دیتے ہیں رابطہ بھی کیا گیا لیکن مسئلہ حل نہ ہوا سو اس مسئلہ کے حل کے لئے مجھے رضوی صاحب کے ساتھ پشاور سے براستہ کراچی جانے والی خو شحال ایکسپریس کا سفر کرنا پڑا ہم نے وہاں پہلی دفعہ کو نسل کے ذمہ داران سے ملا قاتیں کیں اور ہمیں کو نسل سے کالج ریگنا ئزیشن کے پراسیس بارے بھی معلوم ہوا ۔ان دنوں ہو میو پیتھ کو نسل پاکستان کے چیئر مین ملتان ہو میو پیتھ میڈ یکل کالج کے بانی اور پر نسپل ڈاکٹر مصباح الحق تھے ان کی خصو صی شفقت اور کنٹرولر ڈاکٹر خور شید کے تعاون سے یہ مسئلہ بھی بطریق احسن حل ہو گیا تھل ہو میو پیتھک میڈ یکل کالج کی نہ صرف ریکگنا ئزیشن فائل بھی جمع ہو گئی بلکہ کالج کے 27 طلباء کو انرولمنٹ کارڈ بھی جاری کر دیئے گئے۔
Layyah College

Layyah College

کونسل کی انسپکشن کمیٹی جس میں ڈاکٹر مصباح الحق اور ڈاکٹڑ خورشید بھی شا مل تھے نے بھی لیہ کالج کا وزٹ کیا اور تھل کالج کے حق میں اپنی رپورٹ لکھی ۔انرولمنٹ کے بعد آ نے والا مرحلہ خا صا سخت تھا سوال یہ تھا کہ ہمارے طلباء کا امتحانی سینٹر کو نسا اور کہاں ہو گا ہمارے خیال میں دوسرے کالجز ہمارے طلبا سے تعاون کر نے والے نہیں تھے اس مسئلے کا حل ہم نے یہ نکالا کہ کالج کے سٹوڈنٹ اور لیہ کے سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے ہم نے ایک درخواست پاکستان ہو میو پیتھی کو نسل ، وزارت صحت اور دیگر با اختیار لو گوں کے نام بھجوائی جس میں مطا لبہ کیا گیا کہ چو نکہ تھل ہو میو پیتھک میڈ یکل کالج واحد کالج ہے جو علا قہ تھل کے پسماندہ ترین اضلاع میں ہو میو پیتھی کے فروغ کے لئے مشکل حالات میں بے مثال خد مات انجام دے رہا ہے اس لئے علاقائی پسماند گی کو مد نظر رکھتے ہو ئے کالج طلباء کے لئے امتحانی سینٹر لیہ میں ہی قائم کیا جائے۔ ان دنوں رضوی صاحب کے ایک عزیز حسین حقا نی صدر پا کستان جزل ضیاء الحق کے مشیر تھے یہ وہی حسین حقانی ہیں جو بعد میں پی پی پی دور میں امریکہ میں پا کستان کے سفیر رہے ۔ فضل حق رضوی نے مجھے اس مسئلہ کے حل کے لئے ان سے رابطہ کرنے کے لئے اسلام آباد بھیجا ، حسین حقانی صاحب سے میری ملا قات اسلام آباد ان کے گھر پر ہو ئی ۔ اس ساری تگ و دو سے ہم تھل ہو میو پیتھک میڈ یکل کالج میں زیر تعلیم فسٹ ایئر کے طلباء کے لئے امتحانی سنٹر منظور کرانے میں کا میاب ہو گئے ۔ پہلے سال کے ہو نے والے ان امتحانات میں شریک ہو نے والے ستائیس طلبا و طالبات میں سے خالد پرویزخان نے کالج میں ٹاپ کیا ۔ خالد پرویز خان کا تعلق یوں تو ملتان سے تھا لیکن وہ بسلسلہ ملازمت کند یاں میں مقیم تھے یہاں میں یہ بات واضع کرتا چلوں کہ اس زمانے میں کالج میں شام کی کلا سز لگا کرتی تھیں ۔ باقی اگلی قسط میں۔
No Result
View All Result
  • Contact
  • Help Line with Anjum Sehrai
  • HomePage
  • HomePage
  • Layyah History
  • One question for you
  • Services
  • Subh-e-Pakistan Live
  • world
  • الیکشن 2018 لیہ ووٹرزفورم
  • ایڈیٹر کے نام خط
  • شب و روز زندگی
  • نواز شریف کا دورہ لیہ 1990
  • ہمارے بارے
  • وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کا متوقع دورہ لیہ

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.