لیہ (سٹاف رپورٹر)تنخواہ اور نوکری ختم ہونے پر نابینا افراد کااحتجاج ا ،ڈپٹی کمشنر کے دفتر اور متعلقہ دفاتر میں سینکڑوں چکر لگانے کے باوجود معاملہ حل نہ ہوسکاوزیر اعلیٰ سے نوکری و تنخواہیں بحال کرنے کا مطالبہ،سابقہ ٹی ایم ایز اور موجودہ میونسپل کمیٹیوں میں ڈیلی ویجز پر تعینات نابینا افراد کاشف امیر،محمد یونس،ریاض حسین،شاہد اقبال،عطیہ نعیم ،عمر دراز،وزیراں بی بی،منظور احمد،فلک شیر،محمدہاشم،اللہ دتہ،عبدالرحمن،غلام عباس،محمد امیر،حق نواز،مجاہد حسین،محمدنعیم نے کہا کہ ہم 25افراد کو حکومت پنجاب کے حکم پر مختلف محکموں میں ڈیلی ویجز ملازمت دی گئی ،ہم میں سے جوٹی ایم ایز میں ملازم تھے ان کو گذشتہ دو ماہ سے نوکری سے نکال دیا گیا اور ڈیوٹی کرنے کے باوجود تنخواہ بھی نہیں دی گئی ہم 8نابینا افراد تحصیل لیہ،5تحصیل کروڑاور 4چوبارہ میں ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے ٹی ایم ایز کا سسٹم ختم ہونے کے بعد میونسپل کمیٹیاں بنانے کے بعد ہمیں نوکری اور تنخواہ سے محروم کردیا گیا اب روزانہ کی بنیاد پر ڈپٹی کمشنر لیہ اور چیئرمینز میونسپل کمیٹی کے پاس اپنی تنخواہ اور نوکری کی بحالی کیلئے دھکے کھاتے ہوئے جاتے ہیں لیکن دلاسہ دے کر واپس بھجوا دیا جاتاہے ہمارا نوکری کا کیس لیبر کورٹ میں زیر سماعت ہے جہاں سے ہمیں حکم امتناعی ملا ہوا ہے لیکن ارباب اقتدار نے عدالتی حکم کو پس پشت ڈال کر ہمیں نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے ہمارا وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے مطالبہ ہے ہم نابینا افراد کی نوکری اور تنخواہیں بحال کرنے کے فوری احکامات جاری کریں تاکہ ہم باعزت روزی کر سکیں ہم بھکاریوں کی طرح زندگی نہیں گزارنا چاہتے عزت اور معاشرہ کے سود مند شہری ہونے کا ثبوت دینا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں 2015ء سے ڈیلی ویجز ملازمت پر بھرتی کیا گیا ہم نے ایمانداری اور جانفشانی سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دی ہے ہمارے کسی بھی اہلکار کی کسی بھی قسم کی کوئی شکایت نہیں ہے ہم آنکھوں والے افراد جتنا کام کررہے تھے بغیر کوئی وجہ بتائے ہمیں نوکری سے فارغ کرنا ناانصافی ہے اگر ہمیں نوکریوں پر بحال نہ کیا گیا تو ڈپٹی کمشنر آفس اور پھر وزیر اعلیٰ آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے۔