لاہور: گلشن اقبال پارک خودکش دھماکہ
میرے بچے بچیوں، بہن بھائیوں کو نشانہ بنایا گیا سانحہ لاہورپردل خون کے آنسو رو رہا ہے ، دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے وزیر اعظم نواز شریف
وحشی درندوں کو اپنی زندگی اور آزادی کا خاتمہ نہیں کرنے دیں گے . ہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو جلد از جلد پکڑا جائے ، سربراہ پاک فوج جزل راحیل شریف
اسلام آباد (ما نیٹرننگ ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت سیکیورٹی سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا اور وزیراعظم کے مشیران نے شرکت کی۔
لاہور خودکش حملے کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت سیکیورٹی سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیراعظم کے مشیروں نے شرکت کی۔ چار گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والے اجلاس کے دوران حکام نے وزیراعظم کو لاہورخودکش حملے سے متعلق بریفنگ دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اجلاس کے دوران وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ سانحہ لاہورپردل خون کے آنسو رو رہا ہے، میرے بچے بچیوں، بہن بھائیوں کو نشانہ بنایا گیا تاہم دہشت گرد اپنا انجام دیکھ کر بزدلانہ کارروائیاں کر رہے ہیں اس لئے بحیثیت قوم ہمیں تمام تفرقات بھلا کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت قومی یکجہتی کا متقاضی ہے، ہرحال میں دہشت گردوں کو شکست دیں گے اور ہرحال میں دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق لاہور کے گلشن اقبال پارک کے قریب خودکش حملے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، ڈی جی ایم آئی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران آرمی چیف کو لاہور دھماکے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف نے ہدایت کی کہ خفیہ ادارے لاہور دھماکے کے ذمہ داروں کا پتہ لگائیں اور دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو جلد از جلد پکڑا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ وحشی درندوں کو اپنی زندگی اور آزادی کا خاتمہ نہیں کرنے دیں گے اور معصوم لوگوں کے قاتلوں کوانصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔
واضع رہے کہ اتوار کی شام لاہورمیں گلشن اقبال پارک کے گیٹ نمبر ایک کے قریب زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 70 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ پورا علاقہ ہل کر رہ گیا اور ہر طرف افراتفری مچ گئی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری، فائر بریگیڈز، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں جنھوں نے علاقے کو سیل کر دیا ۔ پاک فوج کے افسران و جوان بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔
خوفناک دھماکا گلشن اقبال پارک کے گیٹ نمبر ایک پر بچوں کے جھولوں کے قریب قریب شام 6بج کر 44منٹ پر زور دار دھماکا ہوا جہاں خواتین و بچوں کا رش تھا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 70 افراد جاں بحق اور 280 سے زائد زخمی ہوگئے۔ لوگوں کے ہاتھ ، پائوں اور ٹانگوں سمیت مختلف اعضا جسموں سے الگ ہوکر زمین پر بکھر گئے،ہر طرف خون ہی خون دکھائی دے رہا تھا ، زخمیوں کی کربناک چیخیں فضا میں گونجتی رہیں، وسیع و عریض پارک میں افراتفری کا عالم تھا ،جاں بحق اور زخمیوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ امدادی ٹیموں نے لاشوں اورزخمیوں کو ایمبیولینسوں کے ذریعے جناح ، شیخ زید ،فاروق و دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا، لوگ اپنے پیاروں کو رکشوں میں ڈال کر بھی اسپتال منتقل کرتے رہے ،دھماکے کے بعد لاہور کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی .
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں خودکش حملے کی ابتدائی تحقیقات کے دوران پولیس نے جائے وقوعے کے قریب سے سر اور شناختی کارڈ قبضے میں لے لیا جس سے متعلق کہا جارہا ہے کہ یہ شناختی کارڈ اور سر مبینہ خودکش بمبار کا ہوسکتا ہے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن حسن مشتاق سکھیرا کے مطابق تحقیقات کے دوران جائے وقوعہ سے 30 فٹ دوری سے ایک سر ملا ہے جو مبینہ خودکش بمبار کا ہوسکتا ہے جب کہ ایک شناختی کارڈ بھی جائے وقوعہ سے ملا ہے جس پر یوسف نامی شخص کا نام درج ہے اور شناختی کارڈ والے شخص کا جسم 75 فیصد محفوظ رہا ہے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ یوسف نامی شخص سے متعلق تفتیش کر رہے ہیں جو مظفر گڑھ کا رہائشی ہے جب کہ اس حوالے سے مظفر گڑھ پولیس سے رابطے میں ہیں جس نے یوسف کے اہلخانہ سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔