ہر سال دریائے سندھ فلڈ اور کٹاؤ کی تباہ کاریوں سے 200ارب روپے کا نقصان ہو تاہے ،مگرحکمران صرف لا ہور کی سوچتے ہیں ۔ جمشید دستی
لیہ(صبح پا کستان)رکن قومی اسمبلی و بانی عوامی راج پارٹی جمشید احمد خان دستی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب سے زرعی ٹیکس،ٹال ٹیکس محصولات کی مد میں 365ارب روپے سالانہ واجبات ادا کرنے والے خطہ میں ہر سال دریائے سندھ فلڈ اور کٹاؤ کی تباہ کاریوں سے 200ارب روپے کا عام کسانوں کو نقصان ہو رہا ہے مگر صرف لاہور پر 800ارب روپے خرچ کرنے والے حکمران جنوبہ پنجاب میں دریا کو قابو کرنے کیلئے صرف 7ارب روپے بھی خرچ کرنے کو تیار نہیں انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی کوشش ہے کہ اس کے خطہ کے لوگ غریب اور پسماندہ ،ناخواندہ رہ کر ان کی غلامی کرتے رہیں انہون نے کہا کہ زرداری ،نواز ،عمران اور الطاف کے درمیان فروغ کرپشن پر اتفاق ہے اگر ایس نہ ہوت تو ملک میں احتساب عدالتیں اور کرپشن پر سزا موت کے بل کو منظور کرلیتے ،مزید کہا کہ جنوبی پنجاب میں ہیلتھ،تعلیم،تعمیرات پر دیکھاوے کا خرچ ہو رہا ہے لہذا حکمران این ایف سی ایوارڈزکے فنڈ ڈسٹرکٹ سطح پر جاری کریں ،جمشید خان دستی نے کہا کہ کرپشن بدعنوانی کے منصوبے سے عوام کو پہودی ایجنڈے کے تحت دو وقت کی روٹی چھین کر خونی انقلاب کیلئے تیار کیا جا رہا ہے ۔
رپورٹ ۔ عبد الرحمن فریدی