حکمران جماعت کی طرف سے جمیل احمد خان چیئرمین اور سید گلزار حسین شاہ واءس چیئرمین کنفرم
عابد انوار علوی ، کامران روحانی اور شیخ کاشف کی حکمت عملی کیا ہو گی ؟
لیہ (صبح پا کستان) جوں جوں بلدیاتی الیکشن کے آ خری مر حلہ قریب آ رہا ہے بلدیاتی سیای میدان میں گرمی بڑ ھتی جا رہی ہے گو مسلم لیگ ن کی طرف سے بلدیہ لیہ کے امیدوار کنفرم کر دئیے گئے پارٹی ذرائع کے مطا بق امیداوار چیئرمین جمیل احمد خان اور امیدواروائس چیئرمین سید گلزار شاہ ہوں گے ۔لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کیا مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت کی رف سے نامزد یہ امیدواران بلا مقا بلہ کا میاب ہو سکیں گے یا یہاں بھی ضلع کو نسل والا حال ہو گا اور مسلم لیگ ن کے کامیاب کو نسلرز ہی ایک دوسرے کے سا منے ہوں گے بلدیہ چیءرمین کے لءے مسلم لیگ ن کی طرف سے نامزد امیدوار جمیل خان سابق چیئرمین سیٹھ محمد اسلم کے بتھیجے ہیں اور سا بقہ دور میں نائب ناظم تحصیل کو نسل رہے ہیں ۔ ایک بار مسلم لیگ کے امیدوار کے مقا بلہ میں آ زاد حیثیت سے صو بائی الکشن بھی لڑ چکے ہیں جب کہ پہلی بار آزاد حیثیت سے منتخب ہو نے والے کو نسلر سید گلزار حسین شاہ معروف سیاسی اور صحا فی شخصیت ہیں ڈاءریکٹر جزل محکمہ صحت ڈاکٹر مختیار حسین شاہ کے چھو ٹے بھاءی ہیں ۔ماضی میں ان کا تعلق پیپلز پارٹی سے رہا اور پارٹی کے جزل سیکرٹری کی حیثیت سے سیاسی ذمہ داریاں نبھاتے رہے ہیں ۔
سیٹھ اسلم گروپ کو بیس اراکین کی حمایت کا دعوی ہے ۔ جب کہ اس کے مقا بلہ میں عابد انوار علوی ، کامران روحانی اور شیخ کا شف عرف کا شی ہیں ۔ عابد انوار علوی کا مسلم لیگ سے دیرینہ تعلق ہے ایم ایس ایف کے ضلعی عہدیدار رہے ، مسلم لیگ کے ضلعی صدر رہے ، مشرف دور میں ناءن ناظم بلدیہ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں انجام دیں ۔ایک متحرک اور فعال سیاسی کار کن ہیں لیکن پارٹی وابستگی کے باوجود بلدیاتی الیکشن میں وہ کو نسلر کے لئے شیر کا نشان لینے میں ناکام رہے اسی سبب عابد انوار علوی اور ان کے دوستوں نے بلدیاتی الیکشن مسلم لیگ ن کے ہوتے ہو ئے آزاد حیثیت سے علوی گروپ کے پلیٹ فارم سے لڑا مخصوص نششتوں پر بھی اسی گروپ نے اپنے نامزد امیدواروں کی کا میابی کے دعوے کیے ،بلدیاتی الیکشن میں کا مران روحا نی کی حکمت عملی خا صی کا میاب رہی مخصو ص نششتوں کے انتخابات میں وہ اپنے بھاءی اور بھابھی کو بھی کو نسلر بنانے میں کا میاب رہے یہاں یہ بات بھی قا بل ذکر ہے کہ کامران روحانی بھی ہو نے والے بلدیاتی الیکشن میں شیر کے امیدوار تھے ۔۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ بلدیہ لیہ میں اقتدار کا ہماء کس کے سر بیٹھے گا ؟اب جب کہ حکمران جماعت کی طرف سے جمیل احمد خان چیئرمین اور سید گلزار حسین شاہ واءس چیئرمین کنفرم امیدوار بن گءے ہیں عابد انوار علوی ، کامران روحانی اور شیخ کاشف کی حکمت عملی کیا ہو گی ؟
لیکن کہا جاتا ہے نا کہ محبت اور جنگ میں سب کچھ جا ئز ہے اسی تنا ظر میں دیکھتے ہیں بلدیاتی سیاست کا اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے