جی وہ خود کئی روز تک نہ آئیں ۔ ۔ تو ان کی فون کال ضرور آجاتی ہے کیونکہ ایک...
Read moreDetailsمعاشی حالات کے اثرات اس قدر شدید ہوتے ہیں کہ ان کے سے امیر سے امیر ترین شخص سے لے...
Read moreDetailsدن بہ دن بڑی تیزی سے بڑھتی ہوئی امراض کی اصل وجہ صفائی، سیوریج کا مسئلہ اور پانی ہے۔ کوٹ...
Read moreDetailsتاریخ لیہ مےں کاروباری برادری کی شناخت اور تجارتی اہمےت کے پےش نظر نادرا کے طرز پر ڈےجیٹل تاجر کارڈ...
Read moreDetailsکوہ سلیمان سے تعلق رکھنے والے دھیمے لہجے کے مالک اور کم گو سردار عثمان احمد خان بزدار نے جب...
Read moreDetailsپاکستان میں طبقاتی نظام روز اول سے ہی عام آدمی کے لے مسلسل استحصال کا باعث بنا رہا،...
Read moreDetailsواقعہ کچھ یوں ہے کہ سفر کرتی ہوئی ایک خاتون نے گاڑی روک کر بوڑھے غریب سے پوْچھا . ابلا...
Read moreDetailsعورت اور مرد زندگی کی گاڑی کے دو پہیے ہیں ۔ایک بھی پہیے میں نقص پیدا ہو جائے تو گاڑی...
Read moreDetailsپنجاب میں آج کل ڈینگی کا بھوت ناچ رہا ہے ، اس وقت تک ایک محتاط اندازے کے مطا بق...
Read moreDetailsملک مقبول الہی جوکہ لیہ کے تحقیقاتی رپوٹنگ کا ایک بڑا نام ہیں ، انہوں نے رات جب فون پر...
Read moreDetailsلاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...
Read moreDetails
ان کی مذکورہ ادبی کاوشوں کے اعتراف میں بزمِ ارباب سخن لیہ نے ڈسڑکٹ پریس کلب لیہ کے ہال میں خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے ایک خوبصورت شام و مشاعرہ کا انعقاد کیا ۔ اس (شامِ اعتراف) کی دو نشستیں تھیں ،پہلی نشست میاں شمشاد سرائی کی شخصیت و فن پر مقالہ جات اور اظہارِ خیالات پر مبنی تھی جبکہ دوسری نشست محفل مشاعرہ پر مشتمل تھی ۔ تقریب کی صدارت ملک کے معروف و ممتاز دانشور پروفیسر ڈاکٹر مزمل حسین نےکی،مہمان خصوصی میاں شمشاد حسین سرائی،مہمانانِ اعزاز میں ڈاکٹر پروفیسر گْل عباس، ڈاکٹر حمید الفت ملغانی اور عبدالرحمن فریدی(صدر ڈسٹرکٹ پریس کلب لیہ) رانا خالد محمود شوق صدرضلعی انجمن صحافیان لیہ جبکہ مہمانانِ محتشم میں محمد سلیم اختر جونی،پروفیسر شیخ مقبول الہٰی تھے ۔ نظامت کے فراءض معروف شاعر مظہر یاسر اور سلیم اختر ندیم نے ادا کیے ۔ دوسری نشست محفلِ مشاعرہ میں صدر و مہمانِ خصوصی کے علاوہ مہمانان میں شاکر حسین کاشف، شفقت عابد،عمران عاشر فتح پوراور خضر حیات ناوڑہ تھے ۔ صادق حسنی، مظہر یاسر اور سلیم اختر ندیم نے شمشاد سرائی منظوم خراجِ تحسین پیش کیا ۔ مقررین میں شمشاد سرائی کی شخصیت تاریخی خاندانی پس منظر اور ان کے فکر و فن پر اظہارِ خیال فرمایا ۔ دوسری نشست میں جن شعراء نے اپنا کلام پیش کیا ان میں قمر عباس قمر،سید مجاہدعباس مجو،قمراعوان بریی، شبیب رضا شباب،ذوالقرنین مکتب،ریاض ناطق،واصف حسین واصف،پروانہ،عمران فرحت، مدثر راقم، اسلم درد،عباس کشک،خضر حیات ناوڑہ،عمران عاشر،عارش گیلانی،شاکر کاشف،مظہر یاسر اور صاحبِ شام شمشاد سرائی اپنا کلام سنا کر سامعین سے خوب داد وتحسین وصول کی ۔