لیہ (صبح پا کستان) مقا می ضلعی انتظا میہ کے تحت جشن آزادی کی تقریب ڈسٹرکٹ پبلک سکول گرلز ونگ کے وسیع سبزہ زار پر منعقد ہو ئی بلا شبہ یہ ایک خو بصورت اور باوقار تقریب تھی گو کہنے کو جشن آزادی کی یہ تقریب
ضلعی سطح کی نما ئندہ تقریب تھی لیکن ساری کاروائی کے دوران میزبان سکول تقریب میں چھا یا رہا ۔ ایسا لگتا تھا جیسے یہ تقریب جشن آ زادی کی ضلعی تقریب نہیں بلکہ میزبان سکول کی تقریب تقسیم انعامات ہے ۔ اور اس جشن آزادی کی اس تقریب میں اس سکول کے علاوہ کسی اور سکول کے بچوں نے شر کت ہی نہیں کی ہے ۔ تلاوت اور نعت کے علاوہ تقاریر اور ٹیبلو سمیت جو آ ئیٹم بھی پیش کئے گئے وہ سبھی ڈی پی ایس گرلز ونگ کے بچوں نے پیش کئے ۔اور کسی دوسرے تعلیمی ادارے کے کسی سٹوڈنٹ کو مو قع نہیں دیا گیا ۔
یہاں یہ بات قا بل ذکر ہے کہ جشن آزادی کی تقریب میں شمو لیت کے لئے ضلعی سطح پر ہو نے والے آ ڈیشن مقا بلوں میں کا میاب ہو نے والے طلباؤ طا لبات کہیں بھی نظر نہیں آ ئے نہ تو انہیں پر فارمنس کے لئے بلا یا گیا اور نہ ہی ان کی حو صلہ افزائی گئی ۔ تفصیلات کے مطا بق یوم آزادی سے چند دن قبل ضلعی انتظا میہ کیطرف سے عثمان بخاری ڈی ایم او کی سر براہی میں ایک آ ڈیشن کمیٹی قائم کی گئی تھی جس نے ضلع بھر کے تعلیمی اداروں سے کامیاب اور نمایاں طلباء طا لبات کو آ ڈیشن کے لئے ڈی سی او آ فس میں طلب کیا یہ آ ڈیشن ایسے ما حول میں لئے گئے کہ اس دن دفتر میں بجلی کی آنکھ مچو لی سارا دن جاری رہی ۔ کئی گھنٹوں میں انتہائی حبس کے ماحول اور پسینے میں شرا بورطلبا ؤ طا لبات کے آ ڈیشن کا یہ عمل مکمل ہوا اور قراٗت ، نعت ، قو می نغمہ ، انگلش اردو تقاریر اور ٹیبلو کے لئے با صلا حیت طلباؤ طالبات کو منتخب کیا گیا ۔ آ ڈیشن کے بعد آ ڈیشن میں شریک ہو نے والے کامیاب طلباؤ طالبات کا رزلٹ ڈسٹرکٹ پبلک اسکول بوائز ونگ کے پرنسپل نے اعلان کیا اور کامیاب ہو نے والے بچوں کو ضلعی انتظا میہ کی جانب سے منعقد ہو نے والے تقریب جشن آ زادی میں شا مل ہو نے اور اپنے اپنے ادارے کی نمائند گی کرنے کی خو شخبری سنا ئی ۔
لیکن اے بسا کہ آ رزو خاک شد ۔۔کے مصداق ضلعی سطح پر ہونے والے آڈیشن مقا بلوں میں کامیاب ہو نے والے یہ طلباؤ طالبات تقریب جشن آ زادی میں شرکت کے لئے ڈی پی ایس گرلز ونگ گئے لیکن انہیں اس تقریب میں بری طرح نظر انداز کیا گیا ۔ان میں وہ طلبا ؤ طالبات بھی شا مل تھے جنہوں نے ضلعی ، ڈویژن اور صوبائی سطح پر ضلع لیہ کی نمائندگی کر کے اعزازات حا صل کئے اور اپنے ضلع اور تعلیمی اداروں کانام روشن کیا ۔
جب اس بارے ایک ذمہ دار شخصیت سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صبح پا کستان کو بتایا کہ عین وقت پر پروگرام محدود کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے پروگرام مختصر کرنا پڑا لیکن جتنے محدود وقت میں یہ پروگرام مکمل ہوا ہے اسی وقت میں اگر آ ڈیشن میں کا میاب ہو کر تقریب جشن آزادی میں نامزد ہو نے والے طلباؤ طالبات کو مو قع دیا جاتا تو زیادہ منا سب تھا ۔ اس سے مستحق اعزاز طلباؤ طالبات کی حو صلہ افزائی بھی ہو تی اور انصاف بھی ۔۔۔