تیزاب سے متاثرہ نابینا خاتون سے اجتماعی زیادتی ،وزیر اعلی پنجاب نے رپورٹ طلب کر لی
کوٹ سلطان (صبح پا کستان) سال 2001 میں تیزاب سے متاثرہ نابینا خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعہ کا مقدمہ درج ، نوٹس پر وزیر اعلی پنجاب نے بھی ڈی پی او سے رپورٹ طلب کرلی، ملزمان کی گرفتاری کے لئے ڈی ایس پی کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل، طبی معائنہ میں تاخیر پر ایم ایس ٹی ایچ کیو ہسپتال اور لیڈی ڈاکٹر کے بیچ تنازعہ ، ڈاکٹر نے عہدے سے استعفی دے دیا۔ تفصیلات
کوٹ سلطان (صبح پا کستان) سال 2001 میں تیزاب سے متاثرہ نابینا خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعہ کا مقدمہ درج ، نوٹس پر وزیر اعلی پنجاب نے بھی ڈی پی او سے رپورٹ طلب کرلی، ملزمان کی گرفتاری کے لئے ڈی ایس پی کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل، طبی معائنہ میں تاخیر پر ایم ایس ٹی ایچ کیو ہسپتال اور لیڈی ڈاکٹر کے بیچ تنازعہ ، ڈاکٹر نے عہدے سے استعفی دے دیا۔ تفصیلات
کے مطابق لیہ میں جنسی درندگی کے پیش آنے والے افسوس ناک واقعہ سے انسانیت بھی شرما گئی ،تیزاب سے جھلسے چہرئے اور بے نور آنکھوں کے باوجود نابینا خاتون پر ظالموں کو رحم نہ آیا،گھر سے علاج معالجہ کے لئے ہسپتال آنے والی تیزاب گردی سے متاثرہ 35سالہ خاتون کو امداد دینے کے بہانے تین اوباش نوجوان نے قصبہ کو ٹ سلطان میں ایک ڈیرے پر لے جا کر اجتماعی زیا دتی کا نشانہ بنا ڈا لا اور حالت غیر ہو نے پر ملزم اسے ویرانے میں چھوڑ کر فرار ہو گئے جسکے واویلے پرمقامی افراد نے اسے تھانہ کوٹ سلطان پہنچا یا ۔ پولیس نے خاتون کے بیانات کی روشنی میں تین ملزمان یونس لٹی ، محمد خالداور محمد سلیم کے خلاف زنابالجبر اور اغوا کامقدمہ درج کر لیا ہے، تین ملزمان ڈیرہ کو تالا لگا کر غائب ہو گئے ہیں جن کی تلاش کے لئے پولیس کی جانب سے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ اطلاعات کے مطابق ملزم محمد سلیم نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کی ہے جس کی آئندہ تاریخ سماعت 31مئی طے ہے، واقعہ سامنے آنے پر وزیر اعلی میاں شہباز شریف نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او لیہ کیپٹن ریٹائرڈ محمدعلی ضیا سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیر اعلی کے نوٹس کے بعد ملزمان کی فوری گرفتاری کیلئے ڈی پی او نے ڈی ایس پی صدر سرکل اکرم نیازی کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں انچارج سی آئی اے سٹاف انسپکٹر بلال کھوسہ، انچارج کرائم سین ڈی پارٹمنٹ اے ایس آئی انعام الحق، ایس ایچ او تھانہ کوٹ سلطان سب انسپکٹر شاہد رضوان اور تفتیشی آفیسر عنایت اللہ شامل ہیں۔ تفتیشی ٹیم نے واقعہ کی تحقیقات کے ساتھ ساتھ ملزموں کی گرفتاری کے لئے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ ڈی ایس پی صدر سرکل اکرم نیازی نے تحصیل ہسپتال کوٹ سلطان میں داخل متاثرہ خاتون کی عیاد ت کی اور اس سے واقعہ کی تفصیلات معلوم کیں۔ پولیس کے مطابق ملزم محمد یونس لٹی ٹریکٹر ورکشاپ پر ملازم ہے جو مدعیہ کے رہائشی نشیبی علاقہ موضع بیٹ وساوا شمالی کا رہائشی ہے ،خاتون کی گزراوقات مخیر حضرات کی جانب سے امدادی رقم کی بدولت ممکن ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملزمان اسی جھانسے میں اسے ڈیرے پر لے گئے اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔ دوسری جانب تحصیل ہسپتال کوٹ سلطان میں رات کوجانے والی متاثرہ خاتون کو ہسپتال انتظامیہ نے ساری رات ایمرجنسی میں بٹھائے رکھے اور سولہ گھنٹے تک اس کا طبی معائنہ بھی نہ کیا گیا۔ ایم ایس تحصیل ہسپتال کوٹ سلطان ڈاکٹر ریاض احمد کے مطابق لیڈی ڈاکٹر بشری فاروق کو رات ہی ایمرجنسی کال بھجوا دی گئی تھی لیکن کوتاہی برتتے ہوئے لیڈی ڈاکٹر ڈیوٹی پر نہ آئی ۔انہوں نے تسلیم کیا کہ تاخیر کا فائدہ بحر طور ملزمان کو پہنچے گا۔ ایم ایس نے بتایا کہ اس ضمن میں لیڈی ڈاکٹر کی کوتاہی بارے رپورٹ حکام کو بھجوا دی گئی ہے ۔ ایم ایس کی جانب سے لیڈی ڈاکٹر کے خلاف رپورٹ کئے جانے اور جواب طلبی پر ایم ایس اور ڈاکٹر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہو ا جس پر لیڈی ڈاکٹر نے ایڈمنسٹریشن کو بنیادبناتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ۔ متاثرہ خاتون کے طبی معائنہ کے بعد ایم ایل سی رپورٹ جاری کر دی ہے تاہم حتمی رپورٹ کے لئے حاصل کیا گیا موا د تجزیئے کے لئے فرانزک لیبارٹر ی
لاہور بھجوا دیا گیاہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد علی ضیا نے رابطہ پر بتایا کہ پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کیلئے تمام کوششیں بروئے کار لائی جاری ہیں اور آئندہ 24 گھنٹوں میں ملزمان کو جیل کی سلاخوں کی پیچھے لے آئیں گے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ واقعہ ظلم و بربریت کی انتہا ہے اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔
رپورٹ ۔ مہر سرفراز واندر پریس رپورٹر
لاہور بھجوا دیا گیاہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد علی ضیا نے رابطہ پر بتایا کہ پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کیلئے تمام کوششیں بروئے کار لائی جاری ہیں اور آئندہ 24 گھنٹوں میں ملزمان کو جیل کی سلاخوں کی پیچھے لے آئیں گے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ واقعہ ظلم و بربریت کی انتہا ہے اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔
رپورٹ ۔ مہر سرفراز واندر پریس رپورٹر