غیرت کے نام پر چچا کے ہاتھوں بے رحمی سے قتل ہونے والی سونیا اقبال کا قاتل کب گرفتار ہو گا ؟
لیہ(صبح پا کستان)دو سال گذر گئے پسند کی شادی کرنے پرغیرت کے نام پر چچا کے ہاتھوں بے رحمی سے قتل ہونے والی سونیا اقبال کا قاتل گرفتار نہ ہو سکا ،مدعیہ ماں کو قتل کی دھمکیاں ملنے پر دو بیٹیوں سمیت لیہ چھوڑ گئی،تفصیل کے مطابق 2جنوری 2014ء کو لیہ کے نواحی علاقہ ٹبہ پٹھاناں والی کی رہائشی سونیا اقبال نے عبدالستار سے پسند کی شادی کر لی جس پر والدین اور رشتہ داروں نے واپس آجانے اور شادی قبول کرنے کا وعدہ کیا، سونیا اقبال کے والدین کے گھر آنے کے بعد حقیقی چچا سجاد حسین نے آہنی سوا کے وار کرکے بڑی بے رحمی سے سونیا اقبال کو گھر میں آکر موت کے گھاٹ اتار کر فرار ہو گیا، جس پر سونیا اقبال کی والدہ عامرہ شمیم کی مدعیت میں تھانہ صدر لیہ میں زیر دفعہ 302ت پ مقدمہ درج کرلیا گیامقتولہ سونا اقبال کی والدہ عامرہ شمیم،والد اقبال حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو سال گذر جانے کے بعد بھی سونیا اقبال کے قاتل چچا سجاد حسین پولیس کی ملی بھگت سے گرفتار نہ ہوسکا ،سونیا اقبال کی والدہ عامرہ شمیم نے ایف آئی آر کی مدعیت سے دستبرداری کرنے کیلئے سجاد حسین قاتل کے والدین اور رشتہ داروں نے دباوڈالا اور دستبرداری نہ کرنے پر قتل کی دھمکی بھی دی گئی جس پر اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ گھر چھوڑ کر ڈیرہ غازیخان بھائیوں کے پاس چلی گئی ہوں،گھر سے بے گھر ہونے پر لوگوں کے گھروں میں کام کاج کرکے اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ زندگی بسر کررہی ہوں انہوں نے کہا پولیس سجاد حسین کو رشوت اور سیاسی اثر رسوخ کی وجہ سے گرفتار نہیں کررہی ہے ،پولیس ترجمان نے قاتل کی گرفتاری بارے بات کرتے ہوئے بتایا کہ قاتل تاحال مفرور ہے اور ضلع پولیس نے اس کو اشتہاری قرار دیکر گرفتاری کی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔مقتولہ کے والد اقبال حسین،والدہ عامرہ شمیم نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ،ڈی پی او لیہ کیپٹن ریٹائرڈ محمد علی ضیاء سے اپیل کی ہے کہ ہماری بیٹی کے قاتل کو فوری گرفتار کرایا جائے اور اسے قانون کے کٹہرے میں لاکر پھانسی دی جائے اور مجھے میرے گھر آباد کرایا جائے۔
رپورٹ ۔ عبد الرحمن فریدی پریس رپورٹر