اورنج ٹرین منصو بہ ۔ پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب کے اضلاع کےاربوں کے ترقیاتی و غیر ترقیاتی فنڈز میں کٹوتی کا عمل شروع
چوک اعظم( صابر عطاء سے ) اورنج ٹرین منصوبے کے لیے جنوبی پنجاب کے ترقیاتی وغیر ترقیاتی فنڈز کی کٹوتی اور لاہور منتقلی کا کام مسلسل جاری۔یونین کونسلز کے ماہانہ بجٹ،واٹر منیجمنٹ ضلع لیہ کے ایڈیشنل فنڈز کے کروڑوں روپے منتقل،ملازمین تنخواہوں کے لیے پریشان ۔لیہ کے حکومتی واپوزیشن ارکان اسمبلی لمبی تان کے سو گئے ۔مجرمانہ خاموشی پر عوامی احتجاج ۔تفصیل کے مطابق اورنج ٹرین منصوبے کی تکمیل میں حائل فنڈز کی کمی کی رکاوٹکو دور کرنے کے لیے پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب کے اضلاع کے ترقیاتی و غیر ترقیاتی فنڈز میں کٹوتی کا عمل شروع کر دیا ہے ۔اس عمل کے ذریعے ضلع لیہ میں پہلے کوٹ سلطان اور چوک اعظم کے سیوریج سسٹم منصوبے کے فنڈز جو کہ ایک کروڑ چالیس لاکھ چوک اعظم اور 70لاکھ روپے کوٹ سلطان کے تھے لاہور منتقل کر دیے گئے ۔اب پنجاب حکومت نے یونین کونسلز کے ماہانہ بجٹ میں کٹوتی کر دی ہے ۔چوک اعظم رورل یونین کونسل کا ماہانہ بجٹ ایک لاکھ چھبیس ہزار (1,26000)روپے تھا اسے دو ماہ قبل کم کر کے ایک لاکھ آٹھ ہزار کر دیا گیا جبکہ اس ماہ اسے مزید کم کر کے صرف 70ہزار روپے کر دیا گیا ہے ۔جو کہ ماہانہ تنخواہیں بھی پوری نہیں کر سکتا ۔ضلع لیہ کی اکثر یونین کونسلز میں تو دو ماہ سے تنخواہیں بھی نہیں ملیں ۔اسی طرح واٹر منیجمنٹ ضلع کے ذرائع کے مطابق پختہ کھالوں کے لیے دیے گئے فنڈز میں سے ایک کروڑ سے زائد ایڈیشنل رقم کٹوتی کر کے لاہور بھجوا دی گئی ہے ۔
پنجاب حکومت کے ان اقدامات پر ضلع لیہ کے تین حکومتی ایم پی ایز ،دو حکومتی ایم این ایز ،دو اپوزیشن کے ایم پی ایز سمیت تمام ارکان اسمبلی اور دیگر سیاست دان چپ سادھے ہوئے ہیں ۔کسی نے بھی کوئی آواز نہیں اُٹھائی جس پر ضلع لیہ کے باسیوں میں شدید اضطراب پایا جا رہا ہے ۔عوامی حلقوں کے نمائندہ افراد مظہر سیال ،ملک جبار تھہیم ،محمد رفیق ملانہ ،ملک اقبال تھہیم اور دیگر نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب سیاست دان اپنے اپنے مفاد کی خاطر کام کرتے ہیں ان کو عوامی مفاد سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔انہوں نے پنجاب حکومت کے اس عمل کو عوام دشمن قدم قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
رپورٹ ۔ صابر عطاء تھہیم پریس رپورٹر چوک اعظم