سائبان انٹرنیشنل کے زیر اہتمام چوک اعظم میں کسان میلہ
تحریر محمد عمر شاکر
زراعت بلاشبہ ملک پاکستان کی تعمیرو ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حثیت رکھتی ہے مگر قیام پاکستان کیساتھ ہی ملک پاکستان میں سیاسی فوجی حکومتوں کی کشمکش اقتدار کے حصول میں جاری سیاسی مذہبی جماعتوں کی تواتر سے جاری جنگ سے ریاستی اداروں ملکی پالیسی میکروں نے کسی بھی میدان میں کوئی ایسی پالیسی نہ بنائی جس سے مملکت
خداداد پاکستان کے شہری بلاامتیاز مستفید ہو سکتے کبھی پانچ پانچ سالہ منصوبہ کبھی روسی کبھی امریکی کبھی یورپی یونین یا عرب ممالک کے اداروں نے تعلیم صحت اور زراعت سمیت مختلف شعبہ جات میں قرض دیا جو کہ سود سمیت ہم اور ہماری آنے والی نسلیں ادا کرئے گی سو لفظوں کی کہانی کے تخلیق مبشر علی زیدی کے مطابق صورت احوال یہ ہے کہ وطن عزیز کی امریکہ فوجی شعبے چین تجارتی شعبے برطانیہ تعلیم کے شعبے جاپان صحت کے شعبے ترقی صفائی کے شعبے سعودیہ توانائی کے شعبے الغرض دنیا بھر کے مختلف ممالک مختلف شعبہ جات میں ہماری مدد کر رہے ہیں پھر بھی ہم آزاد زندہ پائندہ قوم کے دعویدار ہیں
تجربات ہوتے ہیں تجربات کو وہ ممالک اپنے اپنے ممالک میں نافذ کرتے ہیں پاکستان میں کسان ہمیشہ ہی مسائل کے گرداب میں پھنسا رہا ہے دنیا بھر میں زراعت کے میدان میں جو ترقی ہوئی پاکستان میں ادارے اور کسان اس ترقی سے کئی گنا پیچھے ر ہے زراعت کے شعبہ کو دنیا بھر کے اداروں کے ہم آہنگ کرنے کے لئے مختلف سماجی تنظیمیں زرعی ادویات کی کمپنیاں مختلف ٹائم میں مختلف سیمینار پروگرامز واکس کرتی رہتی ہیں تاکہ کسان کی زیادہ سے زیادہ فصل ہو اورپاکستان جسے زرعی ملک کہا جاتا ہے یہاں کا کسان خوش حال ہو مگریہ بھی مسلمہ حقیقت ہے کہ کسان کی ترقی سے ہی ملک پاکستان کی ترقی ممکن ہے چوک اعظم میں سائبان انٹرنیشنل کے زیر اہتمام ایک کسان میلہ کا انعقاد کیا گیا سائبان گروپ آف کمپنیزاورسائبان انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر ملک شمشیر حسین کا تعلق چوک اعظم سے ہے انہوں نے ابتدائی تعلیم چوک اعظم سے ہی حاصل کی اور 1985ء میں ایم ایس سی ایگریکلچرل کیا ملک شمشیر حسین نے دنیا کے پچاس سے زائد ممالک میں زراعت کے شعبہ میں ٹریننگ کانفرنسز اور سیمینارز میں شرکت کر کے پاکستان کی نمائندگی کی ملک شمشیر حسین نے انٹر نیشنل لیول تک ترقی کی منازل طے کرنے کے باوجود اپنے آبائی علاقے سے تعلق کو مظبوطی سے قائم رکھا ہوا ہے مختلف سماجی کاموں غریب متوسط طبقے کی مدد کے لئے ملک شمشیر اور انکے بھائی ملک عاطف و دیگر کوشاں رہتے ہیں سائبان کسان میلہ میں ڈویزن ڈیرہ غازیخان کی نمایاں زمیندار سیاسی سماجی شخصیات جن میں نور خان کہاوٹ کلاں چوہدری اشرف دریا خان ملک عبد العزیز محمد سلیم غلام حر حیدرآباد تھل میاں لیاقت علی فتح پور ملک اظہر سگوچوہدری شفیق رندھاوا ظفر رانجھا نے شمولیت کی مہرخان نیازی ڈپٹی جنرل منیجر سائبان انٹرنیشنل حسنین شاہ زونل منیجر ملک عاطف حسین ریجنل منیجر سائبان انٹرنیشنل کسان میلہ کے منتظمین میں شامل تھے سائبان انٹرنیشنل کسان میلہ میں سائبان پیدوار بڑھاؤ پیکج کے تحت بذریعہ قرعہ اندازی عمرہ کا ٹکٹ دس موٹر سائیکل تیس ایل سی ڈی چالیس چائنہ ہینڈرائڈ موبائل چالیس سپرے مشین چانچ سو وال کلاک تقسیم کیے گئے اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمیں محنت اور ایمانداری سے شب و روز محنت کر کے زیادہ سے زیادہ مختلف اجناس کو اگانا چاہیے سائبان کسان میلہ کے انعقاد کا مقصد زمینداروں کو آگاہی دی جائے کہ بروقت وہ کھاد پانی دیں اور جڑی بوٹیوں کو تلف کریں زمینداروں کی تھوڑی سی غفلت سے کئی گنا پیدوار کم ہو جاتی ہے سائبان کسان میلہ میں کھاد اور پانی کی اہمیت اور اسے بروقت دینے کی افادیت پر سیر حاصل گفتگو کی گئی شرکاء نے سائبان کسان میلہ کی صورت میں خوبصورت پروگرام کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا سائبان کی اسی کے قریب پراڈکٹ رکھنے والی اسلامی جمہوریہ پاکستان نمبر ون زرعی ادویات والی کمپنی ہے سائبان کی زرعی ادویات سے ایکڑ پیداوار ساٹھ سے ستر من اوسط پیداوار جو کہ قبل ازیں پچیس سے تیس من زمیندار کو حاصل ہو رہی ہے بڑھ سکتی ہے سائبان کی پراڈکٹ وائٹل سے گندم کے دانے مظبوط موٹے اور وزنی ہوتے ہیں سائبان زنیکا کے استعمال سے خوراک سازی کا نظام بہتر ہوتا ہے زمین کے بھر بھرا ہونے کی وجہ سے پودے کی جڑیں گھچہ دار ہوتی ہیں جس کی وجہ سے زمینداروں کے پانی کے خرچے میں کمی ہوتی ہے گندم میں جڑی بوٹیوں کے خاتمے کے لئے نیو کیمسٹری جوڈو سے پالک کنڈا مٹری اور تمام چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کا ایک سپرے میں خاتمہ ہو جاتا ہے اسی طرح اوسٹر اور ٹوپک کے استعمال سے بھی پیدوار کئی گنا بڑھ سکتی ہے بلاشبہ زراعت کے شعبہ میں ریاستی اداروں کی عدم دلچسپی سے متوسط طبقے کے زمیندار بے یقینی کی صورت احوال کا شکار ہونے کے بعد زمیندارہ چھوڑ کر دیہاتوں سے شہر میں محنت مزدوری کے لئے منتقل اور انکی نوجوان نسل بیرون ملک محنت مزدوری کے لئے جارہی ہے جس کی بناء پر ایک طرف تو ملک میں افرادین قوت میں کمی اور ملک غذائی قلت کا شکار ہو جائے گا ریاستی اداروں کو کسانوں کو حکومتی سطح پر جدید زراعت سے آگاہی کیساتھ ساتھ ریلیف پیکجوں کا بھی اعلان کرنے کی پالیسیاں مرتب کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خوش حال کسان سے خوش حال پاکستان کی تعبیر ممکن ہو جائے
تجربات ہوتے ہیں تجربات کو وہ ممالک اپنے اپنے ممالک میں نافذ کرتے ہیں پاکستان میں کسان ہمیشہ ہی مسائل کے گرداب میں پھنسا رہا ہے دنیا بھر میں زراعت کے میدان میں جو ترقی ہوئی پاکستان میں ادارے اور کسان اس ترقی سے کئی گنا پیچھے ر ہے زراعت کے شعبہ کو دنیا بھر کے اداروں کے ہم آہنگ کرنے کے لئے مختلف سماجی تنظیمیں زرعی ادویات کی کمپنیاں مختلف ٹائم میں مختلف سیمینار پروگرامز واکس کرتی رہتی ہیں تاکہ کسان کی زیادہ سے زیادہ فصل ہو اورپاکستان جسے زرعی ملک کہا جاتا ہے یہاں کا کسان خوش حال ہو مگریہ بھی مسلمہ حقیقت ہے کہ کسان کی ترقی سے ہی ملک پاکستان کی ترقی ممکن ہے چوک اعظم میں سائبان انٹرنیشنل کے زیر اہتمام ایک کسان میلہ کا انعقاد کیا گیا سائبان گروپ آف کمپنیزاورسائبان انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر ملک شمشیر حسین کا تعلق چوک اعظم سے ہے انہوں نے ابتدائی تعلیم چوک اعظم سے ہی حاصل کی اور 1985ء میں ایم ایس سی ایگریکلچرل کیا ملک شمشیر حسین نے دنیا کے پچاس سے زائد ممالک میں زراعت کے شعبہ میں ٹریننگ کانفرنسز اور سیمینارز میں شرکت کر کے پاکستان کی نمائندگی کی ملک شمشیر حسین نے انٹر نیشنل لیول تک ترقی کی منازل طے کرنے کے باوجود اپنے آبائی علاقے سے تعلق کو مظبوطی سے قائم رکھا ہوا ہے مختلف سماجی کاموں غریب متوسط طبقے کی مدد کے لئے ملک شمشیر اور انکے بھائی ملک عاطف و دیگر کوشاں رہتے ہیں سائبان کسان میلہ میں ڈویزن ڈیرہ غازیخان کی نمایاں زمیندار سیاسی سماجی شخصیات جن میں نور خان کہاوٹ کلاں چوہدری اشرف دریا خان ملک عبد العزیز محمد سلیم غلام حر حیدرآباد تھل میاں لیاقت علی فتح پور ملک اظہر سگوچوہدری شفیق رندھاوا ظفر رانجھا نے شمولیت کی مہرخان نیازی ڈپٹی جنرل منیجر سائبان انٹرنیشنل حسنین شاہ زونل منیجر ملک عاطف حسین ریجنل منیجر سائبان انٹرنیشنل کسان میلہ کے منتظمین میں شامل تھے سائبان انٹرنیشنل کسان میلہ میں سائبان پیدوار بڑھاؤ پیکج کے تحت بذریعہ قرعہ اندازی عمرہ کا ٹکٹ دس موٹر سائیکل تیس ایل سی ڈی چالیس چائنہ ہینڈرائڈ موبائل چالیس سپرے مشین چانچ سو وال کلاک تقسیم کیے گئے اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمیں محنت اور ایمانداری سے شب و روز محنت کر کے زیادہ سے زیادہ مختلف اجناس کو اگانا چاہیے سائبان کسان میلہ کے انعقاد کا مقصد زمینداروں کو آگاہی دی جائے کہ بروقت وہ کھاد پانی دیں اور جڑی بوٹیوں کو تلف کریں زمینداروں کی تھوڑی سی غفلت سے کئی گنا پیدوار کم ہو جاتی ہے سائبان کسان میلہ میں کھاد اور پانی کی اہمیت اور اسے بروقت دینے کی افادیت پر سیر حاصل گفتگو کی گئی شرکاء نے سائبان کسان میلہ کی صورت میں خوبصورت پروگرام کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا سائبان کی اسی کے قریب پراڈکٹ رکھنے والی اسلامی جمہوریہ پاکستان نمبر ون زرعی ادویات والی کمپنی ہے سائبان کی زرعی ادویات سے ایکڑ پیداوار ساٹھ سے ستر من اوسط پیداوار جو کہ قبل ازیں پچیس سے تیس من زمیندار کو حاصل ہو رہی ہے بڑھ سکتی ہے سائبان کی پراڈکٹ وائٹل سے گندم کے دانے مظبوط موٹے اور وزنی ہوتے ہیں سائبان زنیکا کے استعمال سے خوراک سازی کا نظام بہتر ہوتا ہے زمین کے بھر بھرا ہونے کی وجہ سے پودے کی جڑیں گھچہ دار ہوتی ہیں جس کی وجہ سے زمینداروں کے پانی کے خرچے میں کمی ہوتی ہے گندم میں جڑی بوٹیوں کے خاتمے کے لئے نیو کیمسٹری جوڈو سے پالک کنڈا مٹری اور تمام چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کا ایک سپرے میں خاتمہ ہو جاتا ہے اسی طرح اوسٹر اور ٹوپک کے استعمال سے بھی پیدوار کئی گنا بڑھ سکتی ہے بلاشبہ زراعت کے شعبہ میں ریاستی اداروں کی عدم دلچسپی سے متوسط طبقے کے زمیندار بے یقینی کی صورت احوال کا شکار ہونے کے بعد زمیندارہ چھوڑ کر دیہاتوں سے شہر میں محنت مزدوری کے لئے منتقل اور انکی نوجوان نسل بیرون ملک محنت مزدوری کے لئے جارہی ہے جس کی بناء پر ایک طرف تو ملک میں افرادین قوت میں کمی اور ملک غذائی قلت کا شکار ہو جائے گا ریاستی اداروں کو کسانوں کو حکومتی سطح پر جدید زراعت سے آگاہی کیساتھ ساتھ ریلیف پیکجوں کا بھی اعلان کرنے کی پالیسیاں مرتب کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خوش حال کسان سے خوش حال پاکستان کی تعبیر ممکن ہو جائے