لیہ(صبح پاکستان) معروف انقلابی شاعر جسارت خیالی کا تیسرا شعری مجموعہ شائع ہو گیا ہے،احباب کی مبارک بادیں، تفصیل کے مطابق معروف شاعر جسارت خیالی کا پہلا شعر ی مجموعہ ’’ شعائع فردا ‘‘ دوسرا ’’ سطوتِ حرف ‘‘ او ر اب تیسرا ’’ نویدِ سحر ‘‘ شائع ہو کر قارئین سے دادِ تحسین پا رہا ہے ۔ بلاشبہ جسارت خیالی کے ہاں طبقاتی تقسیم اور سرمایہ دارانہ نظام کو انسانی پستی اور جملہ خرابیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے اور یہ ایک ایسا تسلسل ہے جو اُن کی شاعری میں جا بجا ملتا ہے۔اُن کا مخاطب عصرِ نو ہے جس میں سانسیں لیتا ہوا انسان نہ صرف دن بدن پستی کی طرف مائل ہے بلکہ اسے اپنی کمزوریوں کا داخلی اور خارجی طور پر احساس بھی نہیں ہے۔