لیہ(صبح پا کستان)انسٹرکٹر گورنمنٹ کامرس کالج لیہ محمد اختر بھٹی نے کہا ہے کہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے کامرس سٹریم کے پنجاب بھر کے 118گورنمنٹ کامرس کالجوں میں 13سال قبل ٹیوٹا کے ذریعے بھرتی ہونے والے 866لیکچرار اور نان گذیٹیڈ سٹاف وزیر اعلیٰ پنجاب کی منظوری سے یک اگست 2012ء سے کنٹریکٹ پالیسی 2004ء لاگو کی تھی سابق سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ارم بخاری کی طرف سے 25مئی 2015ء کو کامرس سٹریم کے کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولائزیش کا کیس 2ماہ میں مکمل کرنے کا کہا گیا 17ماہ گذرنے کے بعد بھی ابھی تک ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ان ملازمین کو ریگولر کرنے کا کام مکمل نہ ہو سکا
جبکہ اسی دوران ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے کامرس سٹریم کے کنٹریکٹ ملازمین کے ساتھ سوتیلے پن کا ثبوت دیتے ہوئے جنرل سٹریم کے 2012ء میں بھرتی ہونے والے کنٹریکٹ لیکچرز کو ریگولر کرانے کیلئے 3سال کا کنٹریکٹ مکمل ہونے سے پہلے ہی 2014ء میں کام شروع کروا کر 2015ء میں ریگولر کروا دیا تھا ریگولائزیشن کے معاملے پر کامرس سٹریم کے کنٹریکٹ ملازمین کی ایسوسی ایشن سی پی ایل اے کے عہدیدار کئی مرتبہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی اتھارٹی سے مل چکے ہیں لیکن ان کی طرف سے تاحال کوئی ٹھوس پیش رفت نہ کی گئی ہے انہوں نے ہائر ایجوکیشن سے مطالبہ کیا کہ کامرس کالج کے ملازمین کے فوری مستقل کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔
رپورٹ ۔ محمد یامین مغل ۔ لیہ