لیہ(صبح پا کستان)عوام کا تحفظ مقدس فریضہ ،پولیس کی یونیفارم نعمت اور امانت ہے ،یونیفارم میں ملبوس شخص امید کی کرن ہوتاہے،مددطلب کرنے والے شخص کی بھرپور معاونت کی جائے ،فرنٹ ڈیسک پر آنے والے سائلین کوباوقارشہریوں کا درجہ دیاجائے، گزشتہ چندسال سے سیکورٹی کے چیلنجزکئی گنابڑھ گئے،چیلنجز سے نبردآزماہونے پر تمام افسران واہلکاران کو مبارکباد پیش کرتاہوں،نئے سال کی آمد پر عوام کی خدمت کا عزم کریں ۔ڈی پی اولیہ کیپٹن(ر)محمدعلی ضیاء کا پولیس افسران سے دوران میٹنگ خطاب،تھانہ صدر کا معائنہ ۔تفصیلات کے مطابق دفترپولیس میں منعقدہ میٹنگ میں ضلع ھٰذا کے ڈی ایس پیز،ایس ایچ اوزاورفرنٹ ڈیسک کے افسران شامل ہوئے دوران میٹنگ ڈی پی او نے پولیس افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا تحفظ ایک مقدس فریضہ ہے ہم پیشہ وارانہ فرائض خلوص نیت سے سرانجام دے کر اللہ تعالیٰ اورشہریوں کے ہاں سرخروہوسکتے ہیں پولیس کی یونیفارم ایک نعمت اورامانت ہے اس امانت کوعوام کی فلاح وبہبود کیلئے استعمال کریں انھوں نے کہا کہ یونیفارم میں ملبوس اہلکار پریشانی میں مبتلاشخص کیلئے امیدکی کرن ہوتاہے لہٰذا مددطلب کرنے والے شخص کی بھرپور مددکریں ظالم کا ہاتھ روکیں اور مظلوم کی دادرسی کریں انھوں نے کہا کہ نئے سال کی آمد پر عزم کریں کہ عوام کو انصاف فراہم کرنے اور ان کی جان ومال وعزت کاتحفظ یقینی بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کارلائیں گے اپنی ذمہ داریوں کواحسن طریقے سے نبھائیں ہمیشہ نیک نیتی اور خوف خداسے کام کریں ڈی پی اونے کہا کہ گزشتہ چند سال سے سیکورٹی کے چیلنجز کئی گنا بڑھ گئے جن سے نمٹنے کیلئے تمام سیکورٹی ادارے نہ صرف برسرپیکارہیں بلکہ اپنی جانیں تک قربان کیں انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور شرپسندعناصرکے ناپاک ارادوں اور مذموم مقاصد کے خاتمے کیلئے اپنا اپنا کرداراداکریں دوران ڈیوٹی اپنے کان اورآنکھیں کھلی رکھیں انھوں نے کہا کہ گزشتہ سالوں کے تمام چیلنجز سے نبردآزماہونے پر تمام افسران واہلکاران کو مبارکباد پیش کرتا ہوں دوران میٹنگ فرنٹ ڈیسک ورک کا بھی جائزہ لیاگیا ڈی پی او نے فرنٹ ڈیسک پر تعینات افسران کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سائلین کوباوقارشہریوں کا درجہ دیاجائے اور تھانہ کاتمام ریکارڈکمپیوٹرائزڈکیاجائے جبکہ ڈی پی او نے تھانہ صدر کی انسپکشن کی اوراس موقع پر تھانہ کے تمام ریکارڈکاجائزہ لیا اور رجسٹرمیں اندراجات کو چیک کیا جبکہ تفتیشی افسران سے میٹنگ کی دوران میٹنگ گزشتہ سال کے زیرتفتیش مقدمات کا بھی جائزہ لیاگیا ۔