اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی سے جواب طلب کریں تو کہتے ہیں انتقامی کارروائی ہو رہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں اقلیتوں کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ریاست مدینہ پر پی ایچ ڈی ہونی چاہیے، پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا، مدینہ کی ریاست تمام مسلمانوں کیلئے رول ماڈل ہے، نبی اکرم ﷺ کی زندگی ہمارے لیے قیامت تک مثال رہے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں ریاست مدینہ کی بات ووٹ لینے کیلئے کرتا ہوں لیکن ایسا نہیں ہے، سب جانتے ہیں کن لوگوں نے اسلام کے نام پر دکانیں کھولی ہوئی ہیں، سندھ میں سنتے ہیں کہ لوگوں کو زبردستی مسلمان کیا جارہا ہے، زبردستی لوگوں کو اسلام میں شامل کرنے والے قرآن وحدیث نہیں جانتے، ہم کیسے لوگوں کو زبردستی مسلمان کرنے کا معاملہ اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں باہر سے پیسہ پاکستان لایا، پارٹی کا صدر ہونے کی حیثیت سے جواب دہ ہوں، پاکستان میں تماشا دیکھیں، سابق صدر اور وزیراعظم عدالت میں خود کو بے قصور ثابت نہیں کرتے۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری تباہی کا سبب 10 برس میں 24 ہزار ارب کا مقروض ہونا ہے، جن لوگوں نے ملک کو مقروض کیا ان سے حساب مانگو تو کہتے ہیں کہ انتقامی کارروائی ہورہی ہے، وہ جواب نہیں دیتے، ان کے لیے جیلوں میں اے سی لگا ہوا ہے، جو جتنا بڑا مجرم ہے اسے جیل میں اتنی زیادہ سہولیات ملی ہوئی ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ پاکستان میں قانون کی بالادستی نہیں، ہماری جنگ حقوق اور قانون کی بالادستی کی جنگ ہے، اندرون سندھ میں براحال ہے، لوگ پیچھے رہ گئے، انہیں حقوق نہیں ملیں گے تو وہ کیسے پاکستان کی بات کریں گے۔