دنیا بھر میں ریاستی پالیسیوں کی ترجیحات میں تعلیم کا فروغ اول ترجیح ہوتی ہے مگر شومئی قسمت کہ قیام پاکستان سے ہی بدلتی جمہوری اور آمریت کی حکومتوں نے جہاں ریاست کے تمام تر اداروں میں ہی کمزور پالیسیاں بنائی وہیں بیرونی آلہ کا ردشمن نما دوستوں اور تعلیمی اداروں میں سرمایہ دارانہ سوچ کے حامل سرمایہ داروں نے ایسی پالیسیاں بنائی کہ مملکت پاکستان میں آئے روز تعلیمی پالیسیوں کے باوجود سرکاری تعلیمی ادارے روز بروز اپنا معیار گراتے اور نجی تعلیمی ادارے اپنا تسلط بڑھاتے رہے
گزشتہ سے پیوستہ گورنمنٹ آف پنجاب نے جب صوبہ کے طول و عرض پر جب ذہین با صلاحیت نوجوانوں کے لئے دانش سکولزبنانے کا فیصلہ کیا تو اہلیان چوک اعظم کی جانب سے بھرپور مطالبہ کیا گیا کہ قبل ازیں جنوبی پنجاب کے مرکزی کاروباری شہر چوک اعظم میں جہاں کسی بھی معیاری سرکاری تعلیمی ادارے کی کمی شدت سے محسوس کی جا رہی تھی میں ڈویزن ڈیرہ غازیخان میں بننے والے دانش سکول کا قیام چوک اعظم کے نواح میں بنایا جائے اس ضمن یادگار چوک میں اجتجاجی کیمپ لگایا گیا نوجوان سماجی شخصیت سیدرسول ملکو مرحوم اس کیمپ کے روح رواح تھے عوامی اجتجاج پر سابق ایم پی اے قیصر مگسی کیمپ میں آئے اور عمائدین شہر کو یقین دلایا کہ اگر وہ چوک اعظم میں دانش سکول نہ بنوا سکا تو ایم پی اے شپ سے مستعفی ہو جاونگا اسی دوران سابق کمشنر ڈیرہ غازیخان احسن اقبال کا اپنے آبائی گھر خوشاب سے ڈیرہ غازیخان جاتے ہوئے چوک اعظم سے گزر ہوا تو ایم ایم روڈ پر پانی مین انکی گاڑی خراب ہو گئی اور وہ بھی کچھ ٹائم کے لئے اجنبی حثیت سے کیمپ میں بیٹھ گئے جہان انکی ملاقات معروف ماہر تعلیم سماجی شخصیت پروفیسر لالہ احمد گجر سے ہوئی تو انہوں نے مکمل اس ضمن میں مکمل بریف کیا سابق کمشنر احسن اقبال نے دانش سکول اور بائی پا س کی کیمپ میں موجود افراد کو یقین دہانی کرائی
بعد آزاں دانش سکول تو نہ بن سکامگر اے ڈی پی میں دو ڈویزنل سکول ایک کروڑ اور دوسرا چوک اعظم کے لئے منظور ہوا کروڑ میں اٹھانوے چک کیساتھ جگہ مختص کی گئی جسکی تاحال انتظامی امور کی وجہ سے تعمیر جاری نہیں ہوسکی
چوک اعظم میں ابتدائی طور پر ڈویزنل پبلک سکول کے لئے سابق آر ایچ سی والی جگہ اندرون شہر مختص ہوئی سابق ایم این اے سید ثقلین شاہ بخاری سابق ڈی سی او ندیم الرحمن کے ساتھ مجوزہ جگہ کا معائنہ کرنے پہنچ گئے سابق ایم پی اے سردار قیصر مگسی کو ڈی سی او کا یہ اقدام ناگوار گزرا سیلفی مافیاز سو شل میڈیاز سے یہ خبر اس نہج پر پہنچ گئی کہ ڈویزنل پبلک سکول چوک اعظم کا قیام ہی خطرے میں چلا گیا اس دوران ایم پی اے مہر اعجاز اچلانہ کی مداخلت پر محکمہ ایریگیشن کی آراضی سولہ ایکڑ جس میں آٹھ ایکر بوائز ونگ آٹھ ایکڑ گرلز ونگ کے لئے مختص ہوئے
ڈویزنل پبلک سکول کا قیام بلاشبہ نہ صرف چوک اعظم بلکہ ضلع بھر کی عوام کے لئے انمول تحفہ تھا
2010ء میں ڈویزنل پبلک سکول کے قیام کی نوید سنائی گئی مگر سیاسی پوائنٹ سکورننگ محکمانہ کاروائیوں کے سبب ہونے والی تاخیر کے سبب وزیر اعلی سپیشل ڈیویلپمنٹ پروگرام ضلع لیہ کے تحت 25اپریل 2014ء کو اس منصوبہ کا آغاز ہوا جوکہ آٹھ ماہ میں مکمل ہونا تھا مگر فنڈز کی عدم دستیابی بدلتی حکومتوں ٹرانسفر ہوتے ہوئے ڈپٹی کمشنرز کے سبب یہ منصوبہ تا حال نا مکمل ہے
صوبائی پارلیمانی سیکرٹری لالہ طاہر رندھاوہ نے ایم پی اے منتخب ہونے کے بعد ترجیحی طور پر کوشش کی کہ اس تعلیمی ادارے میں کلاسز کا اجراء ترجیحی بنیادوں پر ممکن ہو سکے اس ضمن میں بھی معروف ماہر تعلیم سماجی شخصیت پرنسپل گورنمنٹ کالج چوک اعظم نے جہاں کالج میں بی ایس کلاسز لگوانے وہیں ڈویزنل پبلک سکول میں کلاسز لگوانے کے لئے بھی ایم پی اے کے شانہ بشانہ رہے
ایم پی اے لالہ طاہر رندھاوہ کی کوششوں سے عرصہ دراز سے رکی ہوئی گرانٹ جاری ہوئی جس کے سبب گرلز ونگ کی ڈبل سٹوری بلڈنگ مکمل ہوئی ڈپٹی کمشنر لیہ اظفر ضیاء کی کوشوں اور فوکل پرسن ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر احسن فرید کی شبانہ روز کوششوں کے سبب ابتدائی طور پر گرلز ونگ میں کلاسز کا اجراء ہوا جس میں بوائز اور گرلز کے لئے ون سے ششم تک داخلہ جاری ہیں سرکاری گرانٹ کی کمی کے سبب مقامی مخیر حضرات نے بھی اس ضمن میں معاونت کی
ابتدائی طور پر گورنمنٹ تعلیمی اداروں سے ہی اعلی تعلیم یافتہ تعلیمی میدان میں تجربہ کار ایم فل سٹاف تعینات کیا گیا ہے بانی پرنسپل کی ذمہ داری ماریہ سرور صاحبہ کو سونپی گئی
ڈویزنل پبلک سکول کا افتتاح 20فروری 2020ء کو پروقار تقریب میں کر دیا گیا جس میں سابق ترجمان وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر شہباز گل صوبائی پارلیمانی سیکرٹری پنجاب لالہ طاہر رندھاوہ ڈپٹی کمشنر لیہ اظفر ضیاء ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سمیت ضلع بھر کی ماہر تعلیم سیاسی سماجی کاروباری شخصیات نے شرکت کی
ڈویزنل پبلک سکول میں کلاسز کا اجراء تو کر دیا گیا ہے مگر بوائز ونگ کی ادھوری چار دیواری سمیت تزئین و آرائش فرنیچرز لیبارٹریز کمپیوٹرلیب بچوں بچیوں کی پک اینڈ ڈراپ کے لئے سکول بس کی خریداری کے لئے فنڈز کا اجراء ترجیحی بنیادوں پر جاری کیا جانا اشد ضروری ہے ڈویزنل پبلک سکول میں کلاسز کے اجراء سے سرکاری تعلیمی اداروں سے ٹرانسفر کیا جانے والہ عملہ سرکاری تعلیمی اداروں میں سٹاف کی کمی کے مسائل کو مزیدگھمبیر کر گیا ہے دور حاضر میں بیروزگاری کے سبب اگر ڈویزنل پبلک سکول کے بورڈ آف گورنرکے تحت بھرتیاں کی جائیں تو بیروزگار نوجوانوں کے لئے روزگارکو موقع میسر آجائے گاوہیں نونہالان وطن کو بھی چوک اعظم میں ایک جدید تعلیم کا حامل سرکاری تعلیمی ادارہ میسر ہو جائے گا۔۔