اُردو ادب کے فروغ اور کتاب بینی کے شوق کو اجاگر کرنے کے لیے تھل کے دل چوک اعظم میں ادارہ اُردو سخن پاکستان کے زیرِ اہتمام پائینرز انگلش سکول میں شاندار دوسری عالمی اُردو سخن کانفرنس کا انعقاد عمل میں لایا دوسری عالمی اُردو سخن کانفرنس چوک اعظم کا انعقاد عالمگیر شہرت کے حامل شاعر و ناول نگار ناصر ملک، پائنیزز انگلش سکول کے منیجنگ ڈائریکٹر ملک محمد افضل اعوان اور انجینئر شبیر اختر قریشی نے کیا۔ ان کی معاونت محمد عمر شاکر، محمد ندیم اختر، خضر حیات ڈلو اور صفدر انصاری نے کی۔ یہ کانفرنس اپنی مدد آپ کے تحت کی گئی نہایت منظم، باوقار اور مدتوں یاد رہنے والی ادبی سرگرمی ہے۔ اس تقریب کیلئے بڑی عمدگی سے اسٹیج تیار کیا گیا اور مہمانوں اور شرکاء کی مجلس کا موسم کے مطابق بہترین اور آرام دہ انتظام کیا گیا
اُردو سخن کانفرنس میں ’’بک ایکسپو‘‘ کا بھی اہتمام کیا گیا جس کے تحت نہ صرف اپنی مطبوعات خوبصورت انداز میں نمائش کیلئے رکھی گئیں بلکہ دیگر اداروں سے شائع ہونے والی کتب کی بھی نمائش کی گئی۔ مختلف قیمتوں کے لحاظ سے تین اسٹالز سجائے گئے جن پر 60 فیصد تک رعائت کے ساتھ کتب فروخت کی گئیں۔ کانفرنس میں شریک ہونے والے شعرا و ادبا کے علاوہ حاضرین نے بھی ان اسٹالز کا وزٹ کیا اور کتابیں خریدیں
اُردو سخن کانفرنس کی صدارت کی مسند پر معروف شاعر جاوید احمد جو کہ کہوٹہ سے تشریف لائے براجمان ہوئے جبکہ مہمانِ اعزاز کی نشستوں پر دبئی سے تشریف لانے والے امر روحانی اور عبدالغفور کشفی جو کہ انگلینڈ سے خصوصی طور پر کانفرنس میں شرکت کے لیے تشریف لائے وہ بیٹھے کانفرنس میں ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان سردار آصف خان کھتران صوبائی پارلیمانی سیکرٹری ایم پی اے لالہ طاہر رندھاوہ پرنسپل گورنمنٹ کالج چوک اعظم پروفیسر لالہ احمد گجر صوبائی صدر پرائیویٹ سکولز اقبال چوہان نے خصوصی طور پر شرکت کی مہمانان خصوصی میجر شہزاد نیر گوجرانوالہ افضل خان بہاولپور ڈاکٹر فرتاش سید ملتان اور محمد مظہر نیازی میانوالی تھے کانفرنس چار حصوں میں تقسیم کی گئی تھی پہلے سیشن میں محمد عمر شاکر نے نظامت کی ذمہ داری نبھائی جبکہ سیشن کا آغاز عائشہ جہانگیر نے تلاوتِ کلام پاک مع اردو ترجمہ سے کیا نعتِ رسول مقبول کی سعادت فریال ملک گروپ نے نعتِ مبارکہ ’’شاہِ مدینہؐ‘‘ پیش کی۔ملک محمد افضل اعوان، ڈائریکٹر پائنیرز سکول نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا انجینئر شبیر اختر قریشی نے ادارہ اردو سخن پاکستان کے قیام اور کانفرنس کے انعقاد پر بریفنگ دی انہوں نے کہا کہ اُردو کے فروغ و اشاعت کیلئے اُردو سخن پاکستان کی خدمات کا اعتراف بے حد ضروری ہے
اُردو سخن کانفرنس کے دوسرے شیشن کی نظامت کرتے ہوئے بچوں کے معروف ادیب محمد ندیم اخترنے کتاب بینی کی اہمیت اجاگر کی اور تین کتابوں ’’منتہائے عشق‘‘، ’’درِ زنداں‘‘ اور ’’تطہیر‘‘ کا رسمی تعارف پیش کیابعد آزاں عبدالغفور کشفی کی کتاب ’’اک نیا راستہ‘‘ کی باضابطہ رونمائی بدست لالہ محمد اسلم گجر، چیئر مین میونسپل کمیٹی چوک اعظم کے ہاتھوں ہوئی اور کتاب پر کاشف صہیم نے بھرپور تنقیدی جائزہ پیش کیا دوسری کتاب ’’میں نے آواز کو آتے دیکھا‘‘ معروف شاعر زبیر قیصر (اٹک)160کی تھی جس کی رونمائی ماہرِ تعلیم مقبول حسین ہراج اور انجینئر شبیر اختر قریشی نے کی اس کتاب پر تنقیدی جائزہ شاعر و نقاد فخر یاسین بلوچ نے پیش کیا
اُردو سخن کانفرنس کا تیسرا سیشن اردو مشاعرے پر مشتمل تھا جس میں اردو کے ممتاز شعرا نے اپنا کلام پیش کیامشاعرے کی نظامت ناصر ملک اور پروفیسر مہر قیصر وسیم نے کی ناصر ملک، عتیق العالم چنیوٹ، مطیع احمد مجتبیٰ کہوٹہ عمران عالی احمد پور سیال نصیر حشمت چنیوٹ عاطف نصیر بہاولپور راکب مختار جھنگ زبیر قیصر اٹک فیصل صاحب بہاولپور اسد رضا سحر احمد پور سیال عمر تنہا فتح پور شبیر ناقد تونسہ شریف تنویر شاہد محمد زئی کوٹ ادو عبدالرحمان واصف راولپنڈی شاہد بخاری بھکرسلیم نتکانی مظفر گڑھ پروفیسر محمود پاشا جہلم میجر شہزاد نیر گوجرانوالہ امر روحانی دبئی افضل خان بہاولپور محمد مظہر نیازی میانوالی عبدالغفور کشفی انگلینڈ ڈاکٹر فرتاش سید ملتان اور جاوید احمد کہوٹہ نے مشاعرے میں دل پذیر رنگ بکھیرے شائقینِ شعر نے دل کھول کر داد دی اور ہر اچھے شعر کو سراہا
اُردو سخن کانفرنس کا چوتھا سیشن ’’بزمِ غزل‘‘ تھا کیلی گرافر اور گلوکار راشد رضا نے میوزک ٹریک پر گیت گا کر حاضرین کا دل موہ لیاروش رباب نے مشہور غزل ’’اے جذبہءِ دل گر میں چاہوں، ہر چیز مقابل آ160جائے‘‘ اتنی خوبصورتی سے گائی کہ شرکائے محفل جھوم اٹھے اس سیشن کا اختتامی گیت محمد مظہر نیازی نے گایا تمام شاعروں اور ادیبوں کو اردو سخن پاکستان کی جانب سے کتابوں کے تحائف پیش کیے گئے دوسری عالمی اردو سخن کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر سماجی سیاسی اور صحافتی شخصیات نے مبارکبادپیش کی