ملتان ۔ پاکستان کے بڑے شہروں میں سے ایک ملتان میں ڈاکٹرز نے بڑا کارنامہ انجام دے دیا، بچے کا کلائی سے کٹا ہوا ہاتھ کامیابی کے ساتھ جوڑ دیا۔تفصیلات کے مطابق نشتر پاک اٹالین ماڈرن برن یونٹ کے ڈاکٹرز نے کارنامہ انجام دیتے ہوئے ڈیڑھ سالہ بچے کا کٹا ہوا ہاتھ پھر سے جوڑ دیا، ماہر سرجنز نے یہ سرجری 4 گھنٹے میں کی۔
لیہ کے رہائشی ڈیڑھ سالہ بچے کا ہاتھ کھیلتے ہوئے ٹوکہ مشین میں آ کر علیحدہ ہو گیا تھا، نشتر ہسپتال ملتان کے پاک اٹالین ماڈرن برن یونٹ کے ماہرین نے چار گھنٹے پر مشتمل پیچیدہ سرجری کے بعد کٹا ہوا ہاتھ جوڑ کر معصوم بچے کو عمر بھر کی معذوری سے بچا لیا۔
واضح رہے کہ 2016 میں خیبر پختونخوا کے ڈاکٹرز نے بھی کارنامہ انجام دیا تھا، جب پشاور کے ڈاکٹرز کی ٹیم نے ایک 14 ماہ کے بچے کا کٹا ہوا ہاتھ 8 گھنٹے کے طویل آپریشن میں جوڑ دیا تھا۔ چودہ ماہ کے محفوظ کا ہاتھ آٹے کی چکی میں آ کر کٹ گیا تھا۔
ان واقعات کو مد نظر رکھ کر والدین کو چاہیے کہ بچوں کو ایسی مشینوں سے دور رکھیں، جن کی وجہ سے ان کے بچے زندگی بھر کے لیے معذوری کا شکار ہو سکتے ہیں، والدین کی ذرا سی لاپرواہی بچوں کے لیے عمر بھر کا روگ بن سکتی ہے۔