مکہ المکرمہ(مانیٹرننگ ڈیسک ) مسجد نمرہ میں شیخ سعد بن ناصرالشتری نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان دوسرے پر ظلم نہ کریں، سیاست کی وجہ سے امت تقسیم نہ ہو، سوشل میڈیا کے ذمہ داران امت کے اتحاد کی ذمہ داری پوری کریں، شریعت اسلامیہ کی خوبصورتی ہے کہ زمین پر زندگی کو منظم کیا، شریعت نے مالی اور معاشی نظام کو بھی منظم کیا، مسلمان پر لازم ہے کہ ان حدود کی حفاظت کرے جو اللہ نے اس کیلئے کھینچ دیں۔کہ مسلمانوں کے حکمرانوں کو چاہیے کہ اللہ کی کتاب قرآن کو مضبوطی سے تھامیں، اس پر عمل کریں اور اسکے مطابق حکمرانی کریں، اللہ کے راستے پر گامزن رہنے میں ہی راہ نجات ہے، دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مسجد اقصی مسلمانوں کو لوٹا دے۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر سے آئے بیس لاکھ سے زائد عازمین حج کے رکن اعظم وقوف عرفات کے لئے میدان عرفات میں جمع ہوئے اس موقع پرمسجد نمرہ میں خطبہ حج دیا گیا جس میں ڈاکٹر سعد بن ناصر الشتری کا کہنا تھا کہ تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، ہم اس کی تعریف کرتے ہیں، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کا کوئی شریک نہیں، اللہ نے حکم دیا ہے اسی کی عبادت کرو اور سر جھکاو، میں خود کو اور آپ سب کو اللہ سے ڈرنے کی تلقین کرتا ہوں۔ رسول اکرم ﷺکو اللہ تعالی نےامت کی ہدایت کیلئے بھیجا، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، نبی اکرم ﷺ آخری رسول ہیں، راہ نجات ایک ہی ہے کہ اللہ کے بتائے ہوئے راستے پر گامزن رہیں، نیکیاں گناہوں کو مٹا دیتی ہیں، اسلامی تعلیمات نے انسانوں میں بھائی چارہ قائم کیا، زکوة میں مال کا مخصوص حصہ فقرا کو صدقہ کرنا ہوتا ہے، حضور اکرم ﷺ نے فرمایا نماز دین کا بنیادی ستون ہے، اللہ سے ڈرو جس طرح ڈرنے کا حق ہے، نصیحت کرتا ہوں کہ تقویٰ اختیار کریں۔ مسلمان پر لازم ہے کہ ان حدود کی حفاظت کرے جو اللہ نے اس کیلیے کھینچ دیں، ہم پر لازم ہے شریعت کے احکامات پرپوری طرح عمل پیراہوں، اسلام نے برائی اور فحاشی کو حرام قرار دیا ہے، اللہ نے حکم دیا ہے کہ قرآن پر عمل کرو، اس کے مطابق اپنے معاملات کو منظم کرو، اس کے مطابق نظام عدل قائم کرو اور حکومت کرو، مسلمان حکمرانوں اسلام کے احکامات پر عمل کرکے اللہ کا قرب حاصل کرو۔مسلمان تفرقات میں میں نہ پڑیں، اللہ سے اس ڈریں جیسے اس سے ڈرنے کا حق ہے،تقویٰ کی بنیاد ہی توحید ہے، اللہ نے وعدہ کیا، متقی بندے جنت میں جائیں گے، توحید کا پیغام تمام انبیاءکی تعلیمات کا بنیادی رکن ہے، شیخ سعد بن ناصرالشتری نے خطبہ حج میں کہا اللہ کا فرمان ہے صبر کرو اور نماز قائم کرو، اسلام اچھے اخلاق کی بھی تعلیم دیتا ہے، اسلام نے ہر قسم کے غبن اور سود کو حرام قرار دیا، والدین کی خدمت اور فرمانبرداری اولاد پرفرض ہے، شریعت اسلامیہ کی خوبصورتی ہے کہ زمین پر زندگی، مالی اور معاشی نظام کو منظم کیا، قرآن فرماتا ہے کہ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاو، اسلام نے برائی اور فحاشی کو حرام قرار دیا، اللہ نے فرمایا ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھاو، ایمان لانے اور نیک عمل کرنیوالوں کو زمین پر طاقت عطا ہوگی، کسی کو رنگ اور نسل کے لحاظ سے ایک دوسرے پر فوقیت نہیں، اسلام نے مسلم اور غیر مسلم کےساتھ زیادتی سے منع فرمایا ہے۔ ہم پر لازم ہے شریعت کے احکامات پر پوری طرح عمل پیرا ہوں، مسلمان پر لازم ہے کہ ان حدود کی حفاظت کرے جو اللہ نے اس کیلئے کھینچ دیں۔
شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر الشتری نے خطبے میں کہا کہ کسی عربی کو عجمی، کسی عجمی کو عربی پر فوقیت حاصل نہیں، اسلام امن کا درس دیتا ہے، اللہ نے مسلمانوں پر پانچ نمازیں فرض کی ہیں اور نماز دین کا ستون ہے، زیادتی مسلمان کے ساتھ ہو یا غیر مسلم کے ساتھ اسلام میں منع ہے، شریعت اسلامیہ نے والدین کی خدمت کا درس دیا، اللہ نے وعدہ کیا ایمان لانےاورنیک عمل کرنیوالوں کوزمین پرطاقت عطا ہوگی، اسلام نے ہر قسم کے غبن اور سود کو بھی حرام قرار دیا،خطبہ حج میں کہا گیا کہ اللہ نے حکم دیا ہے کہ اسی کی عبادت کرواور اسی کے آگے سر جھکاو، اللہ سے ڈرو جس طرح ڈرنے کا حق ہے، میں خود کو اور آپ سب کو خدا تعالیٰ سے ڈرنے کی تلقین کرتاہوں، نصیحت کرتا ہوں کہ تقوی اختیار کرو، اللہ نے وعدہ کیا ہے متقی بندے جنت میں داخل کیے جائیں گے، رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ نے امت کی رہنمائی کے لئے بھیجا اور اسلام اچھے اخلاق کی تعلیم دیتا ہے۔
source..
http://dailypakistan.com.pk/arabworld/31-Aug-2017/635888