اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے بیرون ممالک اثاثوں کی چھان بین کرنیوالا ادارہ ختم کرنیکی تجویز دیدی۔
وفاقی حکومت نے دوسرے ضمنی بجٹ کے تحت پاکستانیوں کے بیرون ممالک کھربوں روپے کے کالے دھن و اثاثوں کا سراغ لگانے کے لیے10کروڑ روپے سے زائد ٹرن اوور رکھنے والی ملٹی نیشنل کمپنیوں اور انٹر پرائزز گروپس کیلیے ماسٹر فائل سمیت دیگر ریکارڈ کی چھان بین کے لیے ڈائریکٹریٹ جنرل آف ٹرانسفر آف پرائسنگ کے نام سے ادارہ قائم کرنے کی بجائے ادارے کے قیام سے متعلق قانون ہی ختم کرنے کی تجویزدیدی ہے۔
حکومت کی جانب سے 23 جنوری کو پیش کیے جانیوالے دوسرے ترمیمی فنانس بل 2019 کی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد صدر کے دستخطوں سے اطلاق کے بعد ڈائریکٹریٹ جنرل آف ٹرانسفر آف پرائسنگ ختم ہوجائیگا۔
ایف بی آر کے ترجمان و ممبر ان لینڈ ریونیو حامد عتیق سرور نے بتایا کہ ڈائریکٹریٹ جنرل آف ٹرانسفر آف پرائسنگ ختم کرکے جون 2019 میں اسکی جگہ ڈائریکٹریٹ جنرل آف انٹرنیشنل ٹیکسز قائم کیا جائیگا ، فنانس ایکٹ کے تحت یہ ادارہ قائم نہیں ہوسکا تھا۔ کمپنیوں نے ایف بی آر کو کمپنی بائی کمپنی رپورٹ فراہم کرنے سے انکار کردیا تھا۔