راولپنڈی. وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہم واہگہ بارڈر سے آسام تک بھارتیوں کی چتا بنا دیں گے، کسی حادثے یا غلط فہمی کی بنیاد پر پاک بھارت جنگ ہو سکتی ہے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو چھوڑ کر ہم نے جلد بازی نہیں کی، پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بہت محنتی اور پردوں کے پیچھے سے دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ،اگر جہاد کا اعلان ہوا تو وزارت چھوڑ کر محاذ پرچلا جاؤں گا ۔
نجی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ جب خبر ملی کہ بھارت ہمارے 8 ہوائی اڈوں کو نشانہ بنا رہا ہے تو ہم نے جواباً بھارت کے 12 ہداف کو نشانے پر رکھا ہوا تھا ،ہمارا جینا اور مرنا اسلام کے لئے ہے،جہاد مسلمانوں کا فرض ہے اگر جہاد کا اعلان ہوا تو میں وزارت چھوڑ کر محاذ پرچلا جاؤں گا ، مودی کی نفسیات کو سمجھنا بہت ضروری ہے، پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بہت محنتی اور پردوں کے پیچھے سے دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اس سارے معاملے میں عمران خان نے بھارتی پائلٹ کو چھوڑ کر تدبر کا ثبوت دیا ہے ،اصل مسئلہ کشمیرکا ہے بھارت کا مسلمان سمجھتا ہے کہ شیخ رشید ہماری آواز ہے، پاکستان ہم نے بڑی قربانیوں سے حاصل کیا ہے،بھارت کے مسلمانوں پر زندگی تنگ کر دی گئی ہے ،
شیخ رشید نے کہا کہ پاک چین مثالی تعلقات پر بھی لوگ حسرت میں مبتلا ہیں وہ بھی پاک بھارت تنازعے کو ہوا دے سکتے ہیں، ابھی بھی 50 فیصد حالات ہیں کہ پاک بھارت جنگ ہو سکتی ہے، ان سارے حالات میں سوائے ترکی اور چین کے کسی ملک نے ہماری حمایت نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ ہماری فضائیہ بھارت کے مقابلے میں بہت مضبوط ہے، ہمارا میزائل سسٹم بھارت سے بہت بہتر ہے، میرے بھارتی ٹی وی کو انٹر ویو کے بعد وہاں صف ماتم بچھا ہوا ہے،ہم موت کے کھلاڑی،موت ہماری محبوبہ اور شہادت ہماری خواہش ہے ،بچے مجھ سے پوچھتے ہیں کہ بلیک آوٹ کب ہو گا اب بلیک آوٹ کا وقت نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان محنتی شخص ہیں ،کوئی ہمیں کمزور نہ سمجھے میں وزارت کا بھوکا نہیں ہوں، وزیراعظم کی پوری کوشش ہے کہ جنگ نہ ہو لیکن انہوں نے کہا کہ ہم ٹیپو سلطان ہیں بہادر شاہ ظفر نہیں ،شیرکی ایک دن کی زندگی گیڈر کی سو سال کی زندگی سے بہتر ہے۔
وفاقی وزیرریلوے نے کہا کہ اگر جنگ ہوتی تو یہ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے لیگی، وزیراعظم عمران خان نے اچھا فیصلہ کیا اور یہ فیصلہ متفقہ تھا تمام پارلیمانی لیڈرز اور آرمی چیف فیصلے کے وقت موجود تھے، پاکستان کا الیکٹرانک میڈیا دنیا کا سب سے زیادہ ذمہ دار ہے، تمام اینکرز نے پاکستان کی لڑائی بہترین انداز میں میڈیا پر لڑی، بھارت کی امریکہ سے قربت پریشان کن ہے بھارت کی سیاست میں مودی کلچر ختم نہیں ہو رہا بلکہ جنگ کے خطرات منڈلا رہے ہیں ،میں عقل کی بات کرتا ہوں ،میں مودی کی سوچ سے واقف ہو،ں میں کشمیر کی جدو جہد آزادی کا حامی ہوں جب بھارتی فوج کو مقبوضہ کشمیر میں نقصان ہو گا تو وہ پاکستان پر غصہ نکالنے کا سوچے گا ، کشمیرکے چوک چوک سے واقف ہوں، مودی کبھی کشمیر کے معاملے پر بات نہیں کرے گا، وہ سپر پاور بننے کا سوچ رہا ہے اور اقوام متحدہ کا مستقل ممبر بننے کا سوچ رہا ہے، مودی سرکار کبھی کشمیر پر بات چیت نہیں کرے گی۔
شیخ رشید نے کہا کہ بھارت کو واہگہ کے راستے چاہ بہار جانے کا موقع ہم فراہم کریں گے، آج بھارت کا 22 کروڑ مسلمان پاکستان کی جانب دیکھ رہا ہے اندر سے پاکستانی ہے وہ مجبوراً بھارتی جماعتوں کو ووٹ دیتے ہیں، اب طالبان اور امریکہ کے مذاکرات آخری سٹیج پر پہنچ چکے ہیں، افغانستان میں عبوری حکومت کا قیام ممکن ہے جس کو طالبان کی حمایت ہو گی، اس موقع پر کہیں کوئی بم دھماکہ ہو سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کبھی کوئی سوچ سکتاتھا کہ امریکہ اور شمالی کوریا میں بات چیت ہو گی ؟ پاکستان صرف بھارت کو نہیں بلکہ اسرائیل کو بھی کٹکھتا ہے، دنیا کے مسلمان ممالک مشکلات سے دو چار ہیں، صرف پاکستان میں تیزی سے آگے بڑھنے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف دور حکومت میں کوئی وزیرخارجہ نہیں تھا ،نواز شریف دیکھے بغیر پانچ سطریں بھی نہیں پڑ سکتا وہ امریکی صدر سے ملتے وقت بھی چٹ پڑھ کر بات کر رہے تھے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جیسا دور اندیش جنرل نہیں دیکھا، ہمیں ایران افغانستان سے الجھانے کی کوشش کی گئی، دوسری جانب بھارت یلغار پر اترا ہوا تھا ،ہم بھارت کا ستیا ناس کر دیں گے ،پاکستان قیامت تک رہنے کے لئے بناہے ۔شیخ رشید نے کہا کہ مسعود اظہر بیمار ہیں، ان میں پلوامہ جیسا حملہ کرنے کی استطاعت نہیں ہے۔