تونسہ(ویب ڈیسک)الخدمت فاؤنڈیشن نےسیلاب متاثرہ علاقوں میں کسان بحالی پراجیکٹ کا آغاز کردیا۔ کسان بحالی پراجیکٹ کی تقریب رونمائی تونسہ شریف ضلع ڈیرہ غازی خان میں منعقد ہوئی، جس میں سیلاب سے متاثرہ 100 کسانوں میں بیج، کھاد،اسپرے اور زرعی ادویات تقسیم کی گئیں۔ اِس موقع پر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر محمد عبدالشکور نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے جہاں دیہی علاقوں میں بنیادی انفراسٹرکچر بری طرح تباہ ہوا، وہیں لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہونے کے باعث چھوٹے زمیندار بری طرح متاثر ہوئے۔
الخدمت فاؤنڈیشن نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کے بعد بحالی و تعمیرِ نو کے کام کاآغاز کر چکی ہے۔بحالی و تعمیرِ نو کے دیگر پراجیکٹس کے ساتھ جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ چھوٹے کسانوں کے لئے کسان بحالی پراجیکٹ شروع کیاگیا ہے، ایسے علاقے جہاں سے سیلاب کا پانی اتر چکا ہے وہاں کے کسان اس منصوبے سے مستفید ہوں گے۔ جبکہ پانی اترنے کے ساتھ ساتھ اس کا دائرہ کار مزید علاقوں تک بڑھایا جائے گا۔ اس پراجیکٹ کے تحت 5 ایکڑ یا اس سے کم زمین رکھنے والے کسانوں کو بیج، کھادیں، اسپرے اور زرعی ادویات فراہم کی جارہی ہیں۔ پہلے مرحلے میں 40 کروڑ روپے سے 5 ہزار کسانوں کو یہ پیکج فراہم کیا جا رہا ہے۔
محمد عبد الشکور نے کہا کہ کسان بحالی پراجیکٹ کے ذریعے ہم انفرادی طور پر کسان اور اس کے خاندان کا دست و بازو بن کر انہیں بھوک اور افلاس سے بچانے کے ساتھ ساتھ قومی سطح پر غذائی قلت پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس مقصد کےلیے الخدمت نے پروفیشنل زرعی اداروں کی خدمات حاصل کی ہیں۔ الخدمت کی مقامی ٹیمیں اور زرعی کمپنیاں سیلاب متاثرہ علاقوں میں سروے کے بعد کسانوں اور زمین کا تعین کر رہی ہیں۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں 25 سے 100 کسانوں پر مشتمل ایک کلسٹر بنایا گیا ہے۔ ان کسانوں کی تربیت اور راہنمائی منتخب کردہ زرعی کمپنی کی ذمہ داری ہوگی۔