اداریہ
جزل راحیل شریف کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر تر قی دی جا ءے
پاک فوج نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے پائی جانے والی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ آرمی چیف اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں لیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے گردش کرنے والی قیاس آرائیاں اور خبریں بے بنیاد ہیں اور ان بے بنیاد خبروں کو پاک فوج مسترد کرتی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ وہ مدت ملازمت پر توسیع پر یقین نہیں رکھتے ، پاک فوج ایک عظیم ادارہ ہے اور اس عظیم ادارے کے مفاد میں وہ مقررہ وقت پر ریٹائر ہو جائیں گے۔
آ رمی چیف جزل راحیل شریف کی جانب سے تو سیع ملازمت کے حوالے سے یہ واضع اعلان آ نے کے بعد اب یہ قیاس آ را ئیاں یقینا بند ہو جا نی چا ھئیں ۔ تو سیع ملازمت کے حوالے آ ر می چیف کے اس بیان کو نہ صرف پا کستان میں بلکہ پوری دنیا میں سراہا جا رہا ہے
عمران خان نے ٹھیک کہا کہ آ رمی چیف نے یہ بیان دے کر اپنی قدو منزلت اور پاک فوج کے وقار میں اضا فہ کیا ہے ۔
یوں تو پاک فوج نے ہمیشہ پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیانی سرحدوں کی حفاطت کی جنگ لڑی ہے لیکن یہ بات بڑی اہم ہے کہ پاک فوج کے مو جودہ سپہ سالار کی قیادت میں پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جس عزم ، جوا نمر دی اور حو صلہ کے ساتھ مقا بلہ کیا یہ دینا کی تاریخ میں ایک انو کھی اور منفرد داستاں ہے ۔
ضرب عضب کے پرچم تلے دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کے نو جوانوں نے اپنے کمانڈر جزل راحیل شریف کی قیادت میں لازوال قر با نیاں دے کر پا کستا نی قوم میں نئی امید اور نئے جذ بوں کی شمعیں روشن کی ۔
ایسے حالات میں جب پا کستانی قوم یک زباں جزل را حیل شریف کی مدت ملاز مت میں تو سیع کا مطا لبہ کر رہی ہے جزل راحیل شریف کا مقررہ تاریخ پر ریٹا ئر ہو نے کا واضع اعلان ان کے آ ئین قانوں اور پاک فوج کے عزت و وقار سے وفادار ہو نے کا بین ثبوت ہے ۔
مگر سچی بات وطن عزیز کے ایسے مخصو ص حالات میں جب دہشت گردی اور پا کستان دشمنوں کے خلاف جزل راحیل شریف پا کستا نی قوم کے لئے ایک امید بن چکے ہیں جزل راحیل شریف جیسے محب وطن جراءت مند اور بہادر کمانڈر کی ضرورت پہلے سے زیادہ بڑ ھ جا تی ہے
اس تنا ظر میں پاکستانی قوم یہ مطا لبہ کر نے میں حق بجا نب ہے کہ جزل راحیل شریف کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر تر قی دی جا ءے ۔،
Anjum Sehrai