سکھر .چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ این ایف سی ایوارڈ اورفیڈ ریشن پر حملہ ہوا تو بھر پور مخالفت کریں گے ، حکومت لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کررہی ہے ، احتساب کے نام پر انتقام لیا جارہاہے ، ایک لاڈلہ میدان میں اتارا گیا ہے جو کہ ’’انوکھا لاڈلہ‘‘ ہے جس نے کھیلنے کو چاند مانگا تو پورا اسے ملک دے دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سکھر میں پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ این ایف سی ایوارڈ اور فیڈر یشن پر حملہ ہوا تو بھرپور مخالفت کریں گے ، حکومت لاکھوں لوگوں کو بیروز گار کررہی ہے ، کیا یہ ہے تمہارا نیا پاکستان ؟اگر یوٹرن لینا ہے تو پٹرول اورمہنگی بجلی پر یوٹر ن لو ۔ انہوں نےوزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب سی پیک جیسے متفقہ منصوبوں کوکس نے متنازعہ بنایا ہے اور دوست ممالک کے حوالے سے کس نے شک وشبہ پیدا کیاہے ؟ تحریک انصا ف نے پہلے سودنوں میں زرعی ایمر جنسی لگانے کاوعدہ کیاتھالیکن اب ہمارا کسان ایمرجنسی میں داخل ہوچکاہے ، عمران خان نے سو دنوں میں یوٹرن کے علاوہ کیا کیاہے ؟۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب، آپ نے اداروں کو غیر سیاسی کرنے کی بات کی لیکن آپ نے گائے کے مقدمے میں آئی جی کو گھر بھیج دیا، ڈی پی او اور آئی جی پنجاب کا تبادلہ کردیا، آپ سیاسی مداخلت میں مصروف تھے تو اس وقت اسلام آباد سے ایس ایس پی پشاور اغوا ہوتا ہے جس کی افغانستان سے مسخ شدہ لاش ملتی ہے، احتساب کے نام پر انتقام لیا گیاہے، تجاوزات کے نام پر غریبوں کوبیروز گار کیا جارہاہے ، ان کی دکانیں توڑی جارہی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کاکہنا تھاکہ آمروں نے جعلی اقتدار کو طول دینا چاہا تو مذہب کو آلے کے طور پر استعمال کیا جس کا نتیجہ آج ہم سب بھگت رہے ہیں، آج ملک جل رہا ہے تو یہ آگ آمروں نے لگائی ہے اسلام امن پرستی کا مذہب ہے لیکن اس کو دہشت گردی کے نام سے بدنام کیا گیا اور اب وہ انتہا پسندی کی آگ ہمارے گھروں کی دہلیز تک پہنچ چکی ہے جس نے سارے سماج کو لپیٹ میں لے لیا ہے جبکہ وزیر اعظم شہیدوں کے وارثوں کے سامنے کھڑ ے ہوکر کہتے ہیں کہ یہ جنگ ہماری نہیں تھی ، خان صاحب مانو یا نہ مانو، یہ جنگ ہماری تھی ، اس وقت شہداءکے وارثوں پر کیا گزری ہوگی جب خان صاحب نے یہ بات کی ہوگی ؟خان صاحب میں پوچھتا ہوں کہ بہادر افواج اور پولیس کی قربانیاں کس لیے تھی؟پاکستان کو بچانا ہے تو پھر کہنا ہو گا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ ہماری جنگ ہے،اب اس آگ کو اس وقت تک بھجانے میں کامیاب نہیں ہوں گے جب تک ملک کا وزیر اعظم اس جنگ کو اپنی جنگ تسلیم نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے احتساب کے نام پر انتقام کا بازار گرم کیاہے ، لاڈلے نے کھیلنے کوچاند مانگا اور اس کو پورا ملک دیدیا گیا ،مقدمات کا سامنا کرنیوالوں کو وزیربنادیا گیا ، نا اہل ہونیوالا نائب وزیر اعظم کے اختیارات استعمال کررہاہے ، پی پی کا مقابلہ غیر جمہوری قوتوں اور ان کے لاڈلوں سے رہا ہے لیکن ایک اور لاڈلہ میدان میں اتارا گیا ہے جو کہ انوکھا لاڈلہ ہے جس نے کھیلنے کو چاند مانگا تو پورا ملک کھیلنے کو دے دیا گیا، یہ ایسا لاڈلہ ہے جو چوری بھی کرتا ہے اور سینہ زوری بھی کرتا ہے لیکن اس لاڈلے کا نتیجہ بھی پہلے لاڈلے سے مختلف نہیں ہوگا، دن کو کچھ رات کو کچھ کہتا ہے اور پھر باتوں سے مکر جاتا ہے، پھر کہتا ہے کہ یوٹرن کے بغیر لیڈر نہیں بن سکتا،لیڈر وہی ہوتا ہے جو عوام سے کیا ہوا وعدہ پورا کرتا ہے، لیڈر بننا ہے تو شہید محترمہ بینظیر بھٹو سے سیکھو جس نے آمروں کے سامنے سر نہیں جھکایا۔
بلاو ل بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے اپنی رہائش گاہ ، پروٹوکول اور غیر ملکی دوروں پر یوٹرن لیا ،احتساب کے نام پر سیاسی انتقام لیا گیا، سندھ کے بڑے شہرآج بھی اندھیر ے میں ڈوبے ہوئے ہیں ، اٹھارویں ترمیم پر حملے کئے جارہے ہیں، عمران خان غربت مکاؤ پروگرام کاوعدہ کرکے غریب مکاؤ پروگرام چلا رہے ہیں، احتساب کے نام پر انتقام کا بازار گرم کیا ہوا ہے اور خود کے پی کے میں احتساب کمیشن کو بند کردیا،بلین ٹری سونامی اور بی آرٹی کی فائل بندکردی اور مقدمات کا سامنا کرنے والے کو وزیر بنادیا، لوگ 100 دن میں نئے پاکستان سے تنگ آچکے ہیں، ہم اس یوٹرن حکومت کا راستہ روکیں گے ، اس وقت کسانوں کا قتل عام ہورہاہے مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے لیکن یہ حکومت کنٹینر سے اترنے کا نام ہی نہیں لے رہی ۔ انہوں نے کہا کہ میں اقتدار اپنے لئے نہیں بلکہ اپنے عوام کیلئے چاہتا ہوں ، ہم ملک کو محترمہ بے نظیر بھٹو کا پاکستان بنائیں گے اور ان غیر جمہوری قوتوں کا مقابلہ کرکے پاکستان کو قائد اعظم اور قائد عوام کا پاکستان بنائیں گے ۔