راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ریاست دشمن عناصر غیر ملکی دشمن ایجنسیز...
Read moreDetailsنیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سوویت یونین کے خلاف جنگ میں حصہ بننا غلط فیصلہ...
Read moreDetailsراولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ ملک سے باہر بیٹھ کرپاکستان اور فوج کو...
Read moreDetailsسری نگر (مانیٹرنگ ڈیسک )حریت رہنما سید علی گیلانی نے اقوام متحدہ میں پاکستانی وزیراعظم کی تقریرکاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے...
Read moreDetailsلندن (مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر اعلی سمیت دیگر قیادت سے مشاورت کے بعد سابق وزیر...
Read moreDetailsراولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک)پاک افغان سرحد کے قریب خیبرایجنسی میں راجگال چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کے...
Read moreDetailsاسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کیلئے درخواست ہائیکورٹ میں سماعت کیلئے مقرر،پی ٹی آئی کی...
Read moreDetailsاسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینٹ نے الیکشن اصلاحات بل 2017ءکثرت رائے سے منظو رکرلیا اور شق 203 میں پاکستان پیپلز پارٹی...
Read moreDetailsاسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری...
Read moreDetailsاسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے جنیوا میں مزید پاکستان مخالف بینرز لگنے کے معاملے پر...
Read moreDetailsلاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...
Read moreDetailsلاہورمانیٹرنگ ڈیسک )تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل کے بانی و سرپرست ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ ’’شہادت امام حسین کانفرنسؓ ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معرکہ کربلا دو فلسفوں کا ٹکراؤ ہے، ایک طبقہ کہتا ہے طاقت ہی حق ہے اس کا ساتھ دو جبکہ دوسرا طبقہ کہتا ہے حق ہی طاقت ہے اس کا ساتھ دو، طاقت کو حق ماننا یزیدیت اور حق کو طاقت ماننا حسینیت ہے،معرکہ کربلا انسانیت اور بربریت ،امانت اور خیانت ، عدل اور ظلم ، صبر اور جبر ، وفاء اور جفا ، مساوات ایمانی اور مطلق العنانی کے درمیان جنگ تھی ، یزید ظلم و جبر، آمریت،سفاکیت ،خیانت ،مطلق العنانیت اور کرپشن کا بانی تھا ،حضرت امام حسینؓ نے اس نظام ظلم و جبر کے خلاف حق کا علم بلند کیا۔
انہوں نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یزید نے سیاسی، مالی، اخلاقی تین طرح کی کرپشن کی بنیاد رکھی ،سیاسی کرپشن کے تحت نظام خلافت کو ملوکیت میں بدل کر اسے پامال کیا۔ مالی کرپشن کے تحت قومی خزانے کو اپنی عیاشیوں اورشہنشانہ انداز حکمرانی پر صرف کیا۔ اخلاقی کرپشن کے تحت دینی اقدار کو پامال کیا۔ پوری ریاست کو اپنی حرص و ہوس کی بھینٹ چڑھایا، دین کے اصولوں ،احکام شریعت ،عدل و انصاف ،نظام احتساب کو ریاستی ظلم و جبر کے ذریعے ختم کر دیا اور ہر قسم کی کرپشن اور بربریت کو ریاستی دہشتگردی کے ذریعے تحفظ دیا۔ یزید کے نظام جبر اور ملوکیت کے تحت تین طبقات وجود میں آئے۔ ایک طبقہ اپنے ذاتی چھوٹے چھوٹے مفادات کی خاطر یزیدی نظام کا تابعدار اور مددگار بن گیا۔ دوسرا طبقہ عامۃ المسلمین کا تھا یہ کمزور لوگ تھے جنہوں نے رخصت، خاموشی اور مصلحت کا راستہ اپنا لیا، یہ طبقہ یزیدی نظام جبر کا حامی تھا اور نہ اس نظام ظلم کے خلاف باہر نکلا،اس طبقے نے خاموشی اور عافیت کا راستہ اپنایا۔ تیسرے طبقے کا عنوان امام حسینؓ تھا اور اس نے راہ عزیمت کو اختیار کیا۔ پیغمبرانہ سنت اور خلفائے راشدین کے طریق اور طرز حیات کو زندہ کیا، یہ طبقہ شہید ہو گیا مگر اسلام کے آفاقی اصولوں کو ہمیشہ کیلئے زندہ کر گیا۔14 سوسال گزر جانے کے بعد آج بھی یہی دو فلسفے اور تین طبقے ہیں جن کے درمیان جنگ اور جدوجہد جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ حق طاقت ہے یہی حسینیت ہے اور طاقت حق ہے اس فلسفے کو یزیدیت کہتے ہیں ۔ کون حق پر ہے اور کون ظلم و جبر پر مبنی نظام طاقت پر ہے یہ پرکھنے کیلئے تاریخ کربلا کو سامنے رکھ لیا جائے تو کھرے اور کھوٹے کا فرق سامنے آجائیگا۔ source http://dailypakistan.com.pk/national/01-Oct-2017/651804