یومِ آزادی پاکستان: خصوصی پیغام یومِ آزادی کے موقع پر ہم اپنے پیارے وطن پاکستان کو خراجِ تحسین پیش کرتے...
Read moreDetailsہم وطنوں کو جشن آزادی بہت بہت مبارک ھو۔اس پر مسرت موقع پر آئیے ہم سب عہد کریں کہ آج...
Read moreDetails۱۴ اگست ۱۹۴۷ کو قاءد اعظم نے اور لا کھوں لو گوں نے قربا نیاں دے کر جو پا کستان...
Read moreDetailsگذشتہ 78 برس کا جائزہ لیا جائے تو ہم نے بہت کچھ ایسا کیا ہے جو بہت کم ممالک کر...
Read moreDetailsوطن سے محبت انسان کی پہلی فطرت(جبلت) ھے۔میرا وطن پاکستان ھے ، میں اس کی فضاوں میں سانس لیتا ھوں،...
Read moreDetailsشکریہ سر آپ نے صبح پاکستان کے ذریعہ اپنے جذبات کا موقع دیا۔ میں ہمیشہ سے پاکستان کے روشن مستقبل...
Read moreDetailsہر سال یوم آزادی آتا ہے اور پورا ملک دھماکوں ، پٹاخوں ، باجوں ، گانوں اور گولیوں کی گھن...
Read moreDetailsمملکت پاکستان کے طول و عرض کی طرح ہی ضلع لیہ کے گلی کوچوں، چوراہوں اور بازاروں میں روزانہ بے...
Read moreDetails"میں" کی کہانیانجم صحرائیپچاس پچپن سالہ صحافی کیرئیر کے با وجود میں ابھی بھی طفل مکتب ہوں کبھی سینیر ,استاد...
Read moreDetailsسفید کوٹ صرف یونیفارم نہیں ہوتا، یہ ایک عہد ہوتا ہے—دکھوں کے سامنے ڈھال، بیماریوں کے خلاف مورچہ، اور بےبسوں...
Read moreDetailsلاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...
Read moreDetailsپوچھنا یہ ہے کہ موت آتی ہے تو جسم کہیں غائب نہیں ہوتا نہ نظروں سے اوجھل ہوتا ہے اورنہ ہی جسم کے قد قامت میں کوئی کمی ہوتی نہ بیشی بلکہ جیسا تھا ویسا ہی ہے کی بنیاد پر موجود رہتا ہے ..بس بے بس ہو جاتا ہے , بے بس بھی اتنا کے بے نور آنکھوں کو کوئی بند کرے تو کرے خود بند نہیں کر سکتا .چاہنے والے ناک کے نتھنوں میں کاٹن سے بند کرتے ہیں 6فٹ کالمبا تڑنگاجسم کوئی رد عمل نہیں دے سکتا ..جسم موجود ہوتا ہے مگر نہیں ہوتا ..
کہتے موت جسم سے روح نکل جانے کا نام ہے . روح نکل جاتی تو جسم مر جاتا ہے مطلب یہ ہوا جسم اور روح دو الگ الگ موضوعات ہیں جسم میں روح ہے تو زندگی اگر روح نہیں تو موت ..
کسی نے روح کو نکلتے دیکھا . مرتے تو بہت سوں نے دیکھا ہو گا ..روح نکلتے شاید ہی کسی نے مشاہدہ کیا ہو گا ..اگر میں کہوں کہ میں نےدیکھا ہے تو یقیننآ آپ سوچیں گے کہ شاید میں بڑی بڑی چھوڑ رہا ہوں , لیکن یہ سچ ہے کہ میں نے تا دم مرگ روح کو جسم سے نکلتے دیکھا ہے واقعہ کچھ یوں ہے کہ دادی امان کو زندگی کی آخری ا لٹی جب آئی ان کا سر میری گود میں تھا ..جب سے بابا دادی کو ہسپتال سے گھر لاے تھے الٹیاں رک ہی نہیں رہی تھیں ..الٹیاں کر کر دادی امان نیم بے ہوش ہو چکی تھیں دادی امان نے ہچکی لی اور الٹی کرنے کے لئے سر گھمایا ابکائی تھی نکلا کچھ بھی نہیں لیکن الٹی کی اس آخری کوشش نے انہیں بری طرح نڈھال کر دیا تھا ..میں نے دادی کے چہرے کو ٹشو سے صاف کیا اور چہرے کو سیدھا کر کے گود میں لے لیا ..
میری نظریں دادی کے چہرے پر تھیں چہرے کے نقوش بگڑتے جا رہی تھے لگتا تھا جیسے دادی خاصی اذیت میں ہیں تھوڑی ہی دیر گزری تھی کہ مجھے محسوس ہوا کہ غیر مرعی ہلکے رنگ کا سفید سا مرغولہ دادی کے نتھنوں سے نکلا اور بر آمدے کی چھت کی جانب جاتے ہوے کہیں راستے میں ہی گم ہو گیا , دادی مر چکی تھیں . روح کے جسم سے پرواز کرتے ہی جسم بے حس و حرکت ہو گیا حواس خمسہ بے حواس ہو گئے .
لگتا سارا کھیل ہی روح کا ہے جیسے بجلی کا کرنٹ ہے تو روشنی ہے اسی طرح روح کا کرنٹ ہے تو جسم کی خود نمائی ہے ..روح نکلی تو کھیل ختم ..روح کو بقا ہے اور جسم کو فنا ..روح چلی جاتی ہے اور جسم زیر زمیں مٹی میں مل کرآسودہ خاک ہو جاتا ہے .
اب روح ہے کیا ?قران مجید میں روح کا تعارف یوں کرایا گیا ہے کہ "روح میرے رب کے امر سے ہے" امر کہتے ہیں حکم کو .مطلب رب کا امر ہی زندگی ہے ..بندے کی زندگی بندے کا بولنا بندے کی طاقت بندے کا دیکھنا سبھی کچھ اسی امر ربی کا محتاج ..اور یہی امر بندے کی شاہ رگ کے نزدیک ..
رب وسدا اندر میرے
زندگی ہے یا موت بس سبھی کچھ امر کی محتاج ..اور یہی امر ہے روح ..امر نہ ہو تو روح بھی بیکار اور جسم کا تو ذکر ہی کیا ..مٹی تھا مٹی ہو گیا
جسم تو مٹی میں ملتا ہے یہیں مرنے کے بعد
اس کو کیا روئیں جو مرتا نہیں مرنے کے بعد