لاہورہائی کورٹ کے جسٹس امیربھٹی حکومت پربرس پڑے اورریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پٹرول پرٹیکس بڑھادیا ،مہنگائی کردی،حکومت نام کی...
Read moreDetailsبہاول پورکی تحصیل یزمان کے علاقہ ہیڈ راجکاں میں جو بھیانک واردات ڈال گئی ہے، اس کی جتنی مذمت کی...
Read moreDetailsدوست کی شادی ملتان میں شاہ رکن عالم کالونی میں ہورہی تھی ہم بھی اپنے دوست کی شادی میں شرکت...
Read moreDetailsبہت سے ایسے معاملات ہیں جن پرہردورحکومت میں حزب اقتداراورحزب اختلاف میں اتفاق رائے پایاجاتاہے جب کہ بہت سے ایسے...
Read moreDetailsآج صبح ہی یہ خبر کنفرم ہوچکی تھی نیوزی لینڈ میں نماز جمعہ کے وقت دو الگ الگ مسجدوں میں...
Read moreDetailsبھوک میرا ہمیشہ سے ہاٹ ٹاپک رہا ہے جب غالب جوان تھا وطن عزیز کے کروڑوں بے روزگاروں کی طرح...
Read moreDetailsتبدیلی کے نعرے کیساتھ قومی اسمبلی میں پہنچنے والے تھل (خوشاب، میانوالی، بھکر ،لیہ،مظفرگڑھ جھنگ ، چینوٹ) کے ارکان اسمبلی...
Read moreDetailsجلیل نے ایک نظر ان پر ڈالی اور کندھے اچکا کر آگے بڑھ گیا۔رفیق اسے پان کے کھو کھے پر...
Read moreDetailsوزیر اعظم پاکستان عمران خان کے آبائی انتخابی حلقہ میانوالی سے بائی روڈ اگر مدینتہ الاولیا ملتان جو ہوسکتا ہے...
Read moreDetailsگذ شتہ روز چوک اعظم پریس کلب کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے بعد ہمارے پاس مصرو فیات کے...
Read moreDetailsلاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...
Read moreDetails
ادھر بھکر کی انتظامیہ کو بھی چاہیے تھاکہ وہ مشاعرے کی اجازت کے حصول کے وقت اس بات کو ذہن میں رکھتی کہ اسوقت بھکر ہی نہیں تھل میں سوگ کا عالم ہے اور بچیوں کی اتنی بڑی تعداد میں ہلاکت پر ہر دل دکھ اور کرب میں مبتلاہے لیکن کیاجائے یہاں سب اپنی کاروائیوں میں اتنے مصروف ہیں کہ ان کو اس بات سے غرض نہیں ہے کہ عوام کیساتھ کیاگزرہی ہے ؟ ادھر تھل میں 7طالبات کی ہلاکت پر جوگزری سو گزری ہے لیکن اس بات کا اندازہ ہوگیاہے کہ یہاں تعزیت بھی طاقتور اور اعلی عہدوں پر فائز افراد کیساتھ کرنا ضروری ہوتی ہے، تھل جیسے علاقوں میں درجن بھر سکول جاتے اور آتے بچے حادثہ میں مارے جائیں تو کوئی اس بات کی ضرورت محسوس نہیں کرتاہے کہ ان دکھی والدین کے پاس جاکر ان کے پھول جیسے بچوں کی تعزیت کی جائے اور ان کی دلجوئی کی جائے ۔ان کے غم کی اس گھڑی میں ان کو احساس دلایاجائے کہ سب ان کیساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے والد محترم فتح محمد بزدار کی وفات پر تعزیت بنتی تھی اور ان کے دکھ میں شریک ہونے کی ضرورت تھی۔یوں پھر سب نے دیکھاکہ کون سا حکومتی عہدیدار ہوگا اور رکن قومی وصوبائی اسمبلی ہوگا جوکہ عثمان بزدار کے پاس ان کے والد کی تعزیت کیلئے نہیں گیاہے۔سب نے اچھا کیاہے، دکھ کی گھڑی میں ایسے ہی ہونا چاہیے تھا لیکن کیا گورنمنٹ گرلز ہائی سکول سرائے مہاجر بھکر کی 7معصوم طالبات جوکہ خونی روڈ پر ایک ہی حادثہ میں موت کے منہ میں چلی گئیں تھیں، ان کے گھر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار، کابینہ ارکان، اسپیکراور ارکان اسمبلی کو ان کے ساتھ تعزیت نہیں جانا چاہیے تھا ؟ یا پھر اس مشکل گھڑی میں ان سب سے منہ موڑ لینا چاہیے تھا اور والدین کو اکیلئے چھوڑدینا ہی درست فیصلہ ہے۔راقم الحروف کا خیال تھاوزیراعلی پنجاب عثمان بزدار اپنے والد فتح محمد بزدار کے قل اور دیگر رسومات کی ادائیگی کے بعد پہلا کام یہ کرینگے کہ وہ بھکر ان 7طالبات اور رکشہ ڈرائیور جوکہ بس حادثہ میں ملتان میانوالی روڈ پرمارگئے ہیں، ان کی تعزیت کیلئے ان کے گھر جائینگے اور والدین کو دلاسہ دینگے اور ان کے دکھ کو کم سے کم کرنے کی کوشش کرینگے،اسی طرح وزیراعظم عمران خان کے حلقہ انتخاب میانوالی تعزیت کیلئے جائینگے، جہاں خونی روڈ پر اسد خان کو دوبچوں باسم خان اور زنیب فاطمہ سکول چھوڑنے کے دوران ٹرالر نے کچل ڈالاتھا لیکن وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے ایسا نہیں کیاہے۔ عثمان بزدار کی طرف سے ان طالبات کے گھروں میں نہ جانے کا فیصلہ اس بات کی عکاسی کرتاہے کہ جن کے گھر ماتم ہوا ہے ، وہ لوگ خاص نہیں تھے، بچیاں معصوم تھیں لیکن تھیں ایسے لوگوں کی بیٹیاں جوکہ سیاسی میدان میں اتنے طاقتور نہیں تھے کہ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار تعزیت کرنے جاتے اور ان کے دکھ کم کرنے کی کوشش کرتے۔ادھر ان دو حادثات میں مارے جانیوالی طالبات اور بچوں کے لواحقین کی مالی امداد کا اعلان بھی نہیں کیاگیاہے جبکہ ڈیرہ غازی خان کے ضلع میں حادثہ ہوتاہے تو وزیراعلی عثمان بزدار ان کی مالی امداد کرتے ہیں۔یہاں اس بات کاتاثر گہرا ہوتاجارہے کہ عثمان بزدار ڈیرہ غازی خان تک کام کرتے ہیں جبکہ تھل جیسے پسماندہ علاقہ کی طرف کوئی منصوبہ دینے پر تیارنہیں ہیں اور اب تو حد یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ تھل میں اتنے بڑے حادثہ پر امداد تو درکنار تعزیت کیلئے بھی نہیں جاتے ہیں۔ اس طرح دوغلی پالیسی وزیراعلی جیسے منصب فائز شخصیت کیلئے مناسب نہیں ہے۔ پھر اہم سوال یہ ہے آخر ملتان میانوالی روڈ جوکہ خونی روڈ کاپہچان پاچکاہے، اس کو موٹروے کب بنایاجائیگا ؟ اس بارے میں وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کوئی وضاحت کرینگے۔
خضرکلاسرا