کوٹ مٹھن. عظیم صوفی شاعر خواجہ غلام فرید کے عرس کی تین روزہ تقریبات کا آغاز
کوٹ مٹھن. عظیم صوفی شاعر خواجہ غلام فرید کے عرس کی تین روزہ تقریبات کا آغاز کوٹ مٹھن(ما نیٹرنگ ڈیسک)برصغیر...
کوٹ مٹھن. عظیم صوفی شاعر خواجہ غلام فرید کے عرس کی تین روزہ تقریبات کا آغاز کوٹ مٹھن(ما نیٹرنگ ڈیسک)برصغیر...
گورنر پنجاب سے راءے غلام عباس بھٹی کی ملاقات ۔ دورہ لیہ کی دعوت لیہ (سٹاف رپورٹر) گورنر پنجاب محمد...
تفریحی پارکس کے نام پر کروڑوں کی خردبرد کا انکشاف لیہ (رانا عبدالرب سے) فاریسٹ تفریحی پارکس کے نام پر...
تعلیمی اداروں کی نجکاری کے خلاف اساتذہ کی احتجاجی ریلی لیہ(رانا عبد الرب سے )تعلیمی اداروں کی نجکاری پر اساتذہ...
پنجاب میں بھٹہ خشت پر کم عمر بچوں سے مشقت لینا سنگین جرم قرار لیہ (ما نیٹرننگ ڈیسک )وزیر اعلی...
بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے راہنماءوں کی پھا نسیوں کے خاف احتجاجی ریلی لیہ (صبح پا کستان )بنگلہ دیش...
فسٹ ڈی سی او ہا کی ٹو رنا منٹ کے فائنل مقابلوں کے بعد تقریب تقسیم انعاما ت لیہ (صبح...
نجی ٹی وی چینل اے آر وائی کے دفتر پر حملہ کی مذمت کوٹ سلطان (صبح پاکستان) نجی ٹی وی...
ڈیلی ویجز کو مستقل نہ کرنے کے خلاف شو گر مل ملازمین کا احتجاج و دھرنا لیہ(زاہد سرفراز واندر سے...
اگر مجھ پر یا میرے خاندان پر کرپشن کا کوئی بھی ا لزام ہوا تو آپ کا ہاتھ ہو گا...
لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...
Read moreDetailsکوٹ مٹھن. عظیم صوفی شاعر خواجہ غلام فرید کے عرس کی تین روزہ تقریبات کا آغاز
کوٹ مٹھن(ما نیٹرنگ ڈیسک)برصغیر پاک و ہند کے عظیم صوفی شاعر خواجہ غلام فرید کے ایک سو پندرہویں عرس کی تین روزہ تقریبات کا آغاز مٹھن کوٹ میں ہو گیا۔عرس کے دوران محفل سماع اور سالانہ قومی فریدتصوف کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔ زائرین بڑی تعداد میں پہنچ گئی ہے ۔
نجی ٹی وی92 نیوز کےمطابق خواجہ غلام فرید کے ایک سوپندرہویں عرس کی تقریبات کاباقاعدہ آغازسجادہ نشین خواجہ معین الدین کوریجہ نےمزار پر چادر پوشی کرکے کیا۔۔ عرس میں شرکت کیلئےزائرین جوق درجوق آرہے ہیں ایک طرف زائرین ڈھول کی تھاپ پر دھمال ڈال رہے ہیں تو دوسری طرف ذکرواذکارکی محفلیں بھی سجائی گئی ہیں
زائرین کیلئے لنگر کا بھی وسیع انتظام کیا گیاہے خواجہ غلام فریداٹھارہ سوپینتالیس میں ضلع رحیم یارخان کی تحصیل خان پورکےقصبہ چاچڑاں شریف میں پیدا ہوئے اور اُنیس سو ایک میں اسی قصبے میں اپنے خالق حقیقی کو جاملے انہیں سرائیکی، فارسی، پنجابی، اردو اور سندھی زبان پر ناصرف عبور حاصل تھا بلکہ انہوں نے ان تمام زبانوں میں شاعری بھی کی۔ ان کا صوفیانہ کلام آج بھی بندے کو معرفت کے بلند مقام سے روشناس کرادیتا ہے۔