• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

پنجاب حکومت اور غیر ملکی کمپنی میں تنازع، کمرشل گاڑیوں کی رجسٹریشن رک گئی

webmaster by webmaster
جولائی 25, 2020
in First Page, لاہور
0
پنجاب حکومت اور غیر ملکی کمپنی میں تنازع، کمرشل گاڑیوں کی رجسٹریشن رک گئی

لاہور: محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب اور غیر ملکی کمپنی کے درمیان تنازع کے سبب پنجاب میں وی آئی ای ایس (وہیکل انسپکشن اینڈ سرٹیفکیشن سسٹم) کے تحت لاکھوں کمرشل گاڑیوں کی تکنیکی جانچ کے بعد فٹنس سرٹیفکیٹ کا اجراء و تجدید اور نئی کمرشل گاڑیوں کی ایکسائز میں رجسٹریشن کا عمل رک گیا ہے۔

2015 میں اس وقت کے وزیر اعلی میاں شہباز شریف نے محکمہ ٹرانسپورٹ کے موٹر وہیکل ایگزامینرز کی کرپشن بارے شکایات کے خاتمے اور کمرشل گاڑیوں کی روڈ فٹنس کو یقینی بنانے کیلئے ”VICS “ پروگرام شروع کیا تھا۔ انٹرنیشنل بڈنگ مکمل کرنے کے بعد 3 فروری 2015 کو محکمہ ٹرانسپورٹ اور سویڈش کمپنی ”OPUS “ میں 20 سالہ معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت حکومت پنجاب نے کمپنی کو ”وکس مراکز“ قائم کرنے کیلئے تمام اضلاع میں وکس فٹنس سینٹر تعمیر کرنے کیلئے 39 مقامات پر سرکاری اراضی لیز پر دینا تھی جبکہ معاہدہ میں درج شق 1.16 کے تحت محکمہ ٹرانسپورٹ نے جو کمرشل وہیکل ڈیٹا کمپنی کو فراہم کیا ہے اس میں سے 50 فیصد تک گاڑیوں کی انسپکشن کی ضمانت حکومت کی ہے نصف سے جتنا کم ہوگا حکومت کمپنی کو زرتلافی ادا کرے گی۔

مصدقہ ذرائع کے مطابق غیر ملکی کمپنی اور محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب کے درمیان گزشتہ ڈیڑھ برس سے مالی اور انتظامی امور پر تنازع چل رہا ہے ، کمپنی کا دعوی ہے کہ مجموعی گاڑیوں کی 50 فیصد انسپکشن کی حکومتی ضمانت کے باوجود اس وقت فٹنس ٹیسٹ شرح 7 سے 9 فیصد کے درمیان ہے لہذا حکومت معاہدے کے تحت کمپنی کے نقصان کا ازالہ کرے اور باقی کی 11 سائٹس کی اراضی پر قانونی رکاوٹوں کو دور کروایا جائے یا متبادل اراضی دی جائے تا کہ سنٹرز کی فور ی تعمیر کی جا سکے۔
”ایکسپریس“ کے رابطہ کرنے پر غیر ملکی کمپنی کے جنرل منیجر قاسم امام نے بتایا کہ گزشتہ حکومت کے دور میں جو معاہدہ طے پایا تھا اس پر مکمل عملدرآمد کے حوالے سے ہمارا محکمہ ٹرانسپورٹ کے ساتھ اختلاف ہے ،کمپنی شدید مالی خسارے کا شکار ہے اور ہمیں اپنے انتہائی تربیت یافتہ 150 ملازمین کو فارغ کرنا پڑا ہے ۔ معاہدے کے تحت حکومت نے ہمیں فٹنس ٹیسٹ کی کم ازکم شرح 50 فیصد کی یقین دہانی کروائی تھی اس وقت محکمہ نے ہمیں کمرشل وہیکل کا جو ڈیٹا دیا تھا اس میں 15 فیصد آف روڈ سالانہ کی شرح کے مطابق 5 لاکھ11 ہزار گاڑیاں بتائی گئی تھیں جبکہ یہ بھی درج ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ ہر سال محکمہ ایکسائز سے ہمیں فریش ڈیٹا لیکر مہیا کرے گا۔محکمہ ٹرانسپورٹ اس معاہدے پر مکمل عمل نہیں کر رہا جس پر ہم نے انہیں redemial action noticea ارسال کردیا ہے۔ ہماری کمپنی تمام 36 اضلاع میں سروسز فراہم کرنے کی خواہشمند ہے لیکن اس کیلئے معاہدے پر مکمل عملدرآمد ہونا ضروری ہے۔

”ایکسپریس“ کے رابطہ کرنے پر صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب جہانزیب کچھی نے بتایا کہ ماضی کی حکومت نے غیر ملکی کمپنی سے معاہدہ کرتے وقت زمینی حقائق کے برخلاف شقوں کو شامل کیا ۔آن روڈ اور آف روڈ وہیکلز کی تفریق کیئے بغیر ڈیٹا کمپنی کو دیکر ان کے ساتھ کم ازکم فٹنس ٹیسٹ کی شق طے کی گئی۔ جب ہماری حکومت آئی تو پنجاب میں 7 وکس سنٹر تھے اور اب ہم نے انہیں بڑھا کر 28 کیا ہے ۔ ہم غیر ملکی سرمایہ کاری کا ہمیشہ خیر مقدم کرتے ہیں ،جن مقامات پر سنٹرز کی تعمیر کیلئے اراضی دستیاب نہیں یا قانونی رکاوٹ ہے وہاں ہم نے کمپنی کو یہ اجازت بھی دے دی ہے کہ وہ کرائے پر عمارت لیکر کام شروع کر سکتے ہیں، ہم بنا تحقیق کیسے یہ تسلیم کر لیں کہ کمپنی کے پاس موجود ڈیٹا کی تمام گاڑیاں آن روڈ ہیں۔ ہم کمپنی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں لیکن کمپنی حیلے بہانے اختیار کر رہی ہے۔

صوبا ئی وزیر نے مزید بتایا کہ ہم نے محکمہ قانون کو ایک قانونی ترمیم بھی ارسال کی ہے جس کے تحت نجی گاڑیوں کیلئے فٹنس سرٹیفکیٹ کو لازم قرار دیا جائے گا۔ مینوفیکچرنگ تاریخ سے آئندہ تین برس تک گاڑی کو فٹنس ٹیسٹ سے استشنی ہوگا جبکہ اس سے اگلے 2 برس میں ایک فٹنس سرٹیفکیٹ ہوگا اور مینوفیکچرنگ کے 5 سال مکمل ہونے کے بعد ہر سال گاڑی کا فٹنس سرٹیفکیٹ لینا لازم ہوگا۔ذرائع کے مطابق حکومتی حلقے اس امر پر غور کر رہے ہیں کہ اگر کمپنی فٹنس انسپکشن کا آغاز نہیں کرتی تو پھر عارضی طور پر موٹر وہیکل ایگزامینرز کو فٹنس سرٹیفکیٹ اجراءکا اختیار دیا جائے۔

Source: ایکسپریس نیوز
Tags: lahore news
Previous Post

ملتان . آئی جی پنجاب کا تمام کلریکلپولیس سٹاف کو فیلڈ میں بھیجنے کا حکم

Next Post

ساﺅتھ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر کام مزید تیز کرنے کافیصلہ

Next Post
ساﺅتھ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر کام مزید تیز کرنے کافیصلہ

ساﺅتھ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر کام مزید تیز کرنے کافیصلہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
لاہور: محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب اور غیر ملکی کمپنی کے درمیان تنازع کے سبب پنجاب میں وی آئی ای ایس (وہیکل انسپکشن اینڈ سرٹیفکیشن سسٹم) کے تحت لاکھوں کمرشل گاڑیوں کی تکنیکی جانچ کے بعد فٹنس سرٹیفکیٹ کا اجراء و تجدید اور نئی کمرشل گاڑیوں کی ایکسائز میں رجسٹریشن کا عمل رک گیا ہے۔ 2015 میں اس وقت کے وزیر اعلی میاں شہباز شریف نے محکمہ ٹرانسپورٹ کے موٹر وہیکل ایگزامینرز کی کرپشن بارے شکایات کے خاتمے اور کمرشل گاڑیوں کی روڈ فٹنس کو یقینی بنانے کیلئے ”VICS “ پروگرام شروع کیا تھا۔ انٹرنیشنل بڈنگ مکمل کرنے کے بعد 3 فروری 2015 کو محکمہ ٹرانسپورٹ اور سویڈش کمپنی ”OPUS “ میں 20 سالہ معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت حکومت پنجاب نے کمپنی کو ”وکس مراکز“ قائم کرنے کیلئے تمام اضلاع میں وکس فٹنس سینٹر تعمیر کرنے کیلئے 39 مقامات پر سرکاری اراضی لیز پر دینا تھی جبکہ معاہدہ میں درج شق 1.16 کے تحت محکمہ ٹرانسپورٹ نے جو کمرشل وہیکل ڈیٹا کمپنی کو فراہم کیا ہے اس میں سے 50 فیصد تک گاڑیوں کی انسپکشن کی ضمانت حکومت کی ہے نصف سے جتنا کم ہوگا حکومت کمپنی کو زرتلافی ادا کرے گی۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق غیر ملکی کمپنی اور محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب کے درمیان گزشتہ ڈیڑھ برس سے مالی اور انتظامی امور پر تنازع چل رہا ہے ، کمپنی کا دعوی ہے کہ مجموعی گاڑیوں کی 50 فیصد انسپکشن کی حکومتی ضمانت کے باوجود اس وقت فٹنس ٹیسٹ شرح 7 سے 9 فیصد کے درمیان ہے لہذا حکومت معاہدے کے تحت کمپنی کے نقصان کا ازالہ کرے اور باقی کی 11 سائٹس کی اراضی پر قانونی رکاوٹوں کو دور کروایا جائے یا متبادل اراضی دی جائے تا کہ سنٹرز کی فور ی تعمیر کی جا سکے۔ ”ایکسپریس“ کے رابطہ کرنے پر غیر ملکی کمپنی کے جنرل منیجر قاسم امام نے بتایا کہ گزشتہ حکومت کے دور میں جو معاہدہ طے پایا تھا اس پر مکمل عملدرآمد کے حوالے سے ہمارا محکمہ ٹرانسپورٹ کے ساتھ اختلاف ہے ،کمپنی شدید مالی خسارے کا شکار ہے اور ہمیں اپنے انتہائی تربیت یافتہ 150 ملازمین کو فارغ کرنا پڑا ہے ۔ معاہدے کے تحت حکومت نے ہمیں فٹنس ٹیسٹ کی کم ازکم شرح 50 فیصد کی یقین دہانی کروائی تھی اس وقت محکمہ نے ہمیں کمرشل وہیکل کا جو ڈیٹا دیا تھا اس میں 15 فیصد آف روڈ سالانہ کی شرح کے مطابق 5 لاکھ11 ہزار گاڑیاں بتائی گئی تھیں جبکہ یہ بھی درج ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ ہر سال محکمہ ایکسائز سے ہمیں فریش ڈیٹا لیکر مہیا کرے گا۔محکمہ ٹرانسپورٹ اس معاہدے پر مکمل عمل نہیں کر رہا جس پر ہم نے انہیں redemial action noticea ارسال کردیا ہے۔ ہماری کمپنی تمام 36 اضلاع میں سروسز فراہم کرنے کی خواہشمند ہے لیکن اس کیلئے معاہدے پر مکمل عملدرآمد ہونا ضروری ہے۔ ”ایکسپریس“ کے رابطہ کرنے پر صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب جہانزیب کچھی نے بتایا کہ ماضی کی حکومت نے غیر ملکی کمپنی سے معاہدہ کرتے وقت زمینی حقائق کے برخلاف شقوں کو شامل کیا ۔آن روڈ اور آف روڈ وہیکلز کی تفریق کیئے بغیر ڈیٹا کمپنی کو دیکر ان کے ساتھ کم ازکم فٹنس ٹیسٹ کی شق طے کی گئی۔ جب ہماری حکومت آئی تو پنجاب میں 7 وکس سنٹر تھے اور اب ہم نے انہیں بڑھا کر 28 کیا ہے ۔ ہم غیر ملکی سرمایہ کاری کا ہمیشہ خیر مقدم کرتے ہیں ،جن مقامات پر سنٹرز کی تعمیر کیلئے اراضی دستیاب نہیں یا قانونی رکاوٹ ہے وہاں ہم نے کمپنی کو یہ اجازت بھی دے دی ہے کہ وہ کرائے پر عمارت لیکر کام شروع کر سکتے ہیں، ہم بنا تحقیق کیسے یہ تسلیم کر لیں کہ کمپنی کے پاس موجود ڈیٹا کی تمام گاڑیاں آن روڈ ہیں۔ ہم کمپنی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں لیکن کمپنی حیلے بہانے اختیار کر رہی ہے۔ صوبا ئی وزیر نے مزید بتایا کہ ہم نے محکمہ قانون کو ایک قانونی ترمیم بھی ارسال کی ہے جس کے تحت نجی گاڑیوں کیلئے فٹنس سرٹیفکیٹ کو لازم قرار دیا جائے گا۔ مینوفیکچرنگ تاریخ سے آئندہ تین برس تک گاڑی کو فٹنس ٹیسٹ سے استشنی ہوگا جبکہ اس سے اگلے 2 برس میں ایک فٹنس سرٹیفکیٹ ہوگا اور مینوفیکچرنگ کے 5 سال مکمل ہونے کے بعد ہر سال گاڑی کا فٹنس سرٹیفکیٹ لینا لازم ہوگا۔ذرائع کے مطابق حکومتی حلقے اس امر پر غور کر رہے ہیں کہ اگر کمپنی فٹنس انسپکشن کا آغاز نہیں کرتی تو پھر عارضی طور پر موٹر وہیکل ایگزامینرز کو فٹنس سرٹیفکیٹ اجراءکا اختیار دیا جائے۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.