راجن پور ۔ پاک فوج کے شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ پوری قوم پا ک فوج کے ساتھ ہے ۔ قاری محمود احمد قاسمی
راجن پور (صبح پا کستان )مصالحتی و امن کمیٹی کے مرکزی کنونیئر سفیر امن علامہ قاری محمود احمد قاسمی ، ...
راجن پور (صبح پا کستان )مصالحتی و امن کمیٹی کے مرکزی کنونیئر سفیر امن علامہ قاری محمود احمد قاسمی ، ...
راجن پور(صبح پا کستان )ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی کی زیر صدارت انسداد ڈینگی بارے اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ...
راجن پور( صبح پا کستان )کراچی سے پشاور جانے والی کوچ نمبر 735 ,LESکو چوک کوٹلہ نصیر کے قریب حادثہ ...
راجن پور( صبح پا کستان )ہفتہ غذائیت منانے کا مقصد آگاہی علاج فراہم کرنا ہے۔ غذائیت سے متعلق ہفتہ آگاہی8 ...
راجن پور(مانیٹرنگ ڈیسک)انتخابات کے دنوں میں شادی کرنا مہنگا پڑ گیا،پنجاب پولیس نے انتخابات کی سرگرمیوں کے لیے دولہا کی ...
راجن پور ( صبح پا کستان )ڈپٹی کمشنر راجن پور ظہور حسین نے پولیو مہم کے اجلاس کی صدارت کرتے ...
چھوٹو گینگ نے پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے ملتان (ما نیٹرننگ ڈیسک) راجن پور کچہ کےچھوٹو گینگ نے ...
لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...
Read moreDetails
قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ پوری قوم، دینی مدارس کے علماء و طلباء ، پا ک فوج کے ساتھ اور شہدا کے خاندانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں ۔ انہوں نے اس واقعہ کی سخت مذمت کی اور پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں امن اور ترقی ایک دوسرے کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں ۔ مگر اسلام وپاکستان کے دشمن قوتیں اسطرح کی کاروائیاں کر کے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہیں ۔ انہوں نے کہا تنگ نظری ، دہشت گردی ، انتہا پسندی ، فرقہ پرستی اور طبقاتی تقسیم کا خاتمہ ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وطن پاکستان میں فرقہ پرستی اور دہشت گردی کے صد باب کے لیے نظریہ پاکستان کی تعلیمات کو عام کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے شہداء ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں اور سفیر امن علامہ قاری محمود احمد قاسمی ، مولانا عبدالصمد درخواستی ، علامہ عزیز اکبر قاسمی نے جامعہ ابو حنیفہ ٹھیڑی کالونی راجن پور ، جامعہ مفتاح العلوم راجن پور ، جامعہ شیخ درخواستی راجن پور میں شہدائے پاک فوج کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی کی گئی اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئی ۔