چھوٹو گینگ نے پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے
ملتان (ما نیٹرننگ ڈیسک) راجن پور کچہ کےچھوٹو گینگ نے پاک فوج کی جانب سے ہتھیار پھینکنے کی وارننگ کے بعد ہتھیار ڈال کر خود کو فورسز کے حوالے کردیا جب کہ مغوی بنائے گئے 24 اہلکاروں کو بھی رہا کردیا۔چھوٹو گینگ نے خواتین اور بچوں سمیت خود کو فورسز کے حوالے کیا تاہم فورسز نے خواتین اور بچوں کو چھوڑ کر گینگ کے کارندوں کو حراست میں لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کچہ جمال کے علاقے میں کئی روز سے جاری آپریشن میں پاک فوج کی شمولیت کے بعد کل چھوٹو گینگ کے خلاف باقاعدہ آپریشن کا آغاز کیا گیا جس کے بعد پاک فوج کے جوانوں نے آگے کی جانب پیش قدمی کی، پاک فوج کی جانب سے چھوٹو گینگ کے کارندوں کو وارننگ جاری کی گئی جس میں وارننگ کے پمفلٹ علاقے میں پھینکے گئے تھے، وارننگ میں چھوٹو گینگ کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ شام سورج غروب ہونے سے پہلے ہتھیار پھینکے اور کشتی پر سفید جھنڈا لگا کر باہر آجائے، بصورت دیگر کسی بھی عسکری کارروائی کی ذمہ داری چھوٹو گینگ پر عائد ہوگی۔
پاک فوج کی جانب سے وارننگ کے بعد چھوٹو گینگ کے تمام کارندوں نے پاک فوج کے آگے ہتھیار ڈال دیئے جب کہ یرغمال بنائے گئے 24 اہلکاروں کو بھی رہا کردیا۔ چھوٹو گینگ کی جانب سے رہا کیے گئے پنجاب پولیس کے 24 اہلکار خیریت سے ہیں جنہیں سونمیانی میں قائم کیے گئے ہیڈ کوارٹر پہنچا دیا گیا ہے جہاں سے وہ ضروری کارروائی کے بعد اپنے گھروں کو روانہ ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق کچے کے علاقے میں چھوٹو گینگ کے کارندوں کے علاوہ دیگر جرائم پیشہ افراد سمیت خواتین اور بچے بھی موجود تھے جن کی تعداد تقریبا 200 کے قریب تھی، چھوٹو گینگ نے خواتین اور بچوں سمیت خود کو فورسز کے حوالے کیا تاہم فورسز نے خواتین اور بچوں کو چھوڑ کر گینگ کے کارندوں کو حراست میں لے لیا۔
کے مطابق چھوٹو گینگ کو وارننگ میں مقامی سیاسی رہنماؤں سے بھی مدد لی گئی جب کہ اس دوران گینگ کو ہتھیار نہ ڈالنے کی صورت میں فوری زمینی کارروائی کا پیغام بھی بھجوایا گیا تھا۔ چھوٹو گینگ کی جانب سے رہا کیے گئے پنجاب پولیس کے 24 اہلکار خیریت سے ہیں جنہیں سونمیانی میں قائم کیے گئے ہیڈ کوارٹر پہنچا دیا گیا ہے جہاں سے وہ ضروری کارروائی کے بعد اپنے گھروں کو روانہ ہوں گے۔
واضح رہے کہ چھوٹو گینگ کے خلاف پنجاب پولیس کا آپریشن گزشتہ 3 ہفتے سے جاری تھا جس میں گینگ کے ہاتھوں پولیس کے 6 اہلکار جاں بحق ہوئے جس کے بعد آپریشن میں پاک فوج کی مدد لی گئی تھی۔