• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

آئینہ …. عفت بھٹی

webmaster by webmaster
اپریل 2, 2017
in کالم
0
آئینہ …. عفت بھٹی

آئینہ
عفت بھٹی

پچھلے ہفتے ایک خبر نظر سے گذری کہ عدالت نے نوٹس جاری کیا ہے کہ پرائیویٹ سکولز اساتذہ کو کم سے کم چودہ ہزار تنخواہ ادا کریں۔یقین مانیں دل باغ باغ ہو گیا مگر عملدرآمد مشکل نظر آتا ہے کیونکہ سکول اب تعلیم کا کم اور کاروبار کا ذریعہ ذیادہ نظر آتے۔ہر گلی میں سکول اکیڈمیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ہم اگر اب بھی خواندگی کی شرح کم ہونے کا رونا روئیں تو یہ محض ہماری کم عقلی ہے ۔ہم ہر محکمے میں کرپشن کا رونا روتے کبھی اقتصادی تنزلی پہ آہ و فغاں کرتے مگر میں ببانگ دہل کہتی ہوں کہ ہم نے کرپشن کے کیڑے اس طرح دماغ میں پالے ہوئے جیسے ریشم کے کیڑے پالے جاتے ہیں اس پہ مستہزاد کہ اپنے گریبان میں جھانکنا ہمیں گوارا نہیں ۔سیاست سے صحافت تک ہم الزامات کے گھوڑے پہ سفر کرتے اور تا ابد انہی خوش گمانیوں میں رہنا چاہتے کہ ہم ٹھیک ہیں باقی جو کسی کی مرضی وہ کرے۔
نیا تعلیمی سال شروع ہوا ۔گذشتہ سال سلیبس تبدیل کیا گیا تھا اب ایک دفعہ پھر تبدیل کیا یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ چند اسباق آگے پیچھے کرنے سے کیا ہوگا۔ہماری تعلیمی حالت کا جنازہ نکلتا دیکھنا ہو توپنجم اور ہشتم کے بورڈ کے امتحانوں میں دیکھیں ۔سب سے پہلے تو جب کوئی پرائیویٹ اسکول اپنے طلباء لے کر امتحانی سینٹر میں جاتا ہے تو خرچہ پانی کی مد میں پنجم کے۔پانچ سو اور ہشتم کے ایک ہزار روپے ادا کرے۔باقاعدہ بھتہ وصولی رجسٹر موجود ہے جس میں مندرجات ہیں کہ رقم دی گئی۔اب آگے بڑھیں پچے گویا پکنک منانے آئے ہیں گروہ کی شکل میں پیپر ہو رہا اب دو طرح کے۔اسٹوڈنٹ موجود ہیں رٹا سسٹم اور کونسپٹ رکھنے والے۔روم کے باہر ہیلپر بھی موجود ان اساتذہ کی صورت میں جو بچوں کے ساتھ ہیں۔اب مکمل حل شدہ پیپر بچوں کو دیا جارہا ہر اسکول کے ٹیچر کی گویا ڈیوٹی ہے کہ بچوں کا خاص خیال رکھاجائے۔درحقیقت رہنما ہی رہزن بنے ہوئے جو بچوں کے کچے ذہنوں پہ ایسی تصویر پینٹ کر رہے .کہ پوچھیں مت۔۔اس سے بڑھ کے افسوسانہ رویہ کہ مارکنگ انے وا کی گئی نتائج قطعی تسلی بخش نہیں تھے ۔محنت کرنے والے طلبا کہیں پیچھے رہ گئے۔جبکہ کچھ نہ کرنے والے آگے چلے گئے ۔خیر اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ۔کہ ہمارا تعلیمی نظام بھی دیگر شعبوں کی طرح کرپشن کی حدوں کو چھو رہا۔اور ہم ملکی ترقی میں معاون اس ہراول دستے کو فراموش کر رہے ہیں ۔گذشتہ سالوں سے ہمیں جن مسائل کا سامنا ہے دہشت گردی بھی ان میں سے ایک ہے۔ سولہ دسمبر کے واقعے کے بعد دشمن نے ہماری کمزوری بھانپ لی اور تعلیمی اداروں کو بارہا دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا سو حفاظتی اقدامات کے پیش نظر چھٹیاں کی گئیں ۔ذہنی دباؤ کی وجہ سے تعلیم کا معیار وہ نہیں رہا جو حالت امن میں ہوتا ہے گویا ہم حالت جنگ میں رہے۔بات ہو رہی تھی کرپشن کی ۔تو جس۔طرح ہمارا معاشرتی نظام ہے امرا۔متوسط۔غربا بالکل اسی طرح تعلیمی نظام بھی ہے درجوں میں بٹا ہوا حیثیتوں میں تقسیم شدہ۔اور تو اور ایک ملک میں کئی سسٹم رائج کر کے ہم اپنی نسل کو تیتر بٹیر بنا رہے۔حالانکہ ہم اچھی طرح جانتے کہ ایک سسٹم کا مروج ہونا ترقی کی علامت ہے۔دنیا میں جس طرف نظر اٹھائیں ہمیں جاپان اور چائنا ترقی کرتے دکھائی دیتے۔وہاں اپنی زبان کو اہمیت دی جاتی۔تعلیم سے لیکر دفتری معاملات تک اپنے تشخص کو برقرار رکھنے والی قومیں ہی ترقی کرتیں۔تعلیمی کرپشن کا اندازہ اس بات سے کر لیں کہ ایک مشہور یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹ اپنی ڈگریوں میں اضافہ کرتے ہوئے پی۔ایچ۔ڈی تک جا پہنچے اور ان کے امتحان ایک ذہین و لائق بندہ دیتا ہے ان کے مقالے اسائمنٹ سب وہ بناتا ۔چونکہ وہ صاحب زر ہیں سو ان پہ سب گناہ معاف ہیں۔میرے اردگرد بہت سے لوگ اور انسٹیٹیوٹ ہیں جو بھاری فیسوں کے عوض ڈگریاں بیچ رہے آپ داخلہ لو فیسیں بھرو آپ کو فرسٹ کلاس میں پاس کیا جائے گا نہ آنے کی صورت میں بھی حاضری پوری ہو گی۔فکر کی بات نہیں بس امتحان میں آجائیں کتاب کھول کر لکھ دیں کوئی مسئلہ نہیں۔اب یہاں کون اور کسے جوابدہ ہے؟ میری محکمہ تعلیم سے گذارش ہے کہ پانچویں اور آٹھویں کے بورڈ کے امتحان نہ دلوائے جائیں کیونکہ غیر شفاف چیکنگ اور امدادی کاروائیاں ہمارے مستقبل کے شاہینوں کےلیے سودمند نہیں۔

عفت بھٹی

Tags: column by iffat bhati
Previous Post

فتح پور ۔ مخالفین میری سیاسی حیثیت کو مجروح کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں ،قبضہ اراضی وقوعہ سے میرا کوئی واسطہ نہیں ، خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں ۔چوہدری الطاف حسین سابق ایم پی اے

Next Post

چوک اعظم ۔سانحہ سرگودھا میں ضلع لیہ کے دو کزن بھی شامل۔یوسی 90ایم ایل چیئرمین اکرم گجر کے بھانجے تھے ۔نماز جنازہ ادا کر دی گئی

Next Post
چوک اعظم ۔سانحہ سرگودھا میں ضلع لیہ کے دو کزن بھی شامل۔یوسی 90ایم ایل چیئرمین اکرم گجر کے بھانجے تھے ۔نماز جنازہ ادا کر دی گئی

چوک اعظم ۔سانحہ سرگودھا میں ضلع لیہ کے دو کزن بھی شامل۔یوسی 90ایم ایل چیئرمین اکرم گجر کے بھانجے تھے ۔نماز جنازہ ادا کر دی گئی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025

آئینہ عفت بھٹی

پچھلے ہفتے ایک خبر نظر سے گذری کہ عدالت نے نوٹس جاری کیا ہے کہ پرائیویٹ سکولز اساتذہ کو کم سے کم چودہ ہزار تنخواہ ادا کریں۔یقین مانیں دل باغ باغ ہو گیا مگر عملدرآمد مشکل نظر آتا ہے کیونکہ سکول اب تعلیم کا کم اور کاروبار کا ذریعہ ذیادہ نظر آتے۔ہر گلی میں سکول اکیڈمیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ہم اگر اب بھی خواندگی کی شرح کم ہونے کا رونا روئیں تو یہ محض ہماری کم عقلی ہے ۔ہم ہر محکمے میں کرپشن کا رونا روتے کبھی اقتصادی تنزلی پہ آہ و فغاں کرتے مگر میں ببانگ دہل کہتی ہوں کہ ہم نے کرپشن کے کیڑے اس طرح دماغ میں پالے ہوئے جیسے ریشم کے کیڑے پالے جاتے ہیں اس پہ مستہزاد کہ اپنے گریبان میں جھانکنا ہمیں گوارا نہیں ۔سیاست سے صحافت تک ہم الزامات کے گھوڑے پہ سفر کرتے اور تا ابد انہی خوش گمانیوں میں رہنا چاہتے کہ ہم ٹھیک ہیں باقی جو کسی کی مرضی وہ کرے۔ نیا تعلیمی سال شروع ہوا ۔گذشتہ سال سلیبس تبدیل کیا گیا تھا اب ایک دفعہ پھر تبدیل کیا یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ چند اسباق آگے پیچھے کرنے سے کیا ہوگا۔ہماری تعلیمی حالت کا جنازہ نکلتا دیکھنا ہو توپنجم اور ہشتم کے بورڈ کے امتحانوں میں دیکھیں ۔سب سے پہلے تو جب کوئی پرائیویٹ اسکول اپنے طلباء لے کر امتحانی سینٹر میں جاتا ہے تو خرچہ پانی کی مد میں پنجم کے۔پانچ سو اور ہشتم کے ایک ہزار روپے ادا کرے۔باقاعدہ بھتہ وصولی رجسٹر موجود ہے جس میں مندرجات ہیں کہ رقم دی گئی۔اب آگے بڑھیں پچے گویا پکنک منانے آئے ہیں گروہ کی شکل میں پیپر ہو رہا اب دو طرح کے۔اسٹوڈنٹ موجود ہیں رٹا سسٹم اور کونسپٹ رکھنے والے۔روم کے باہر ہیلپر بھی موجود ان اساتذہ کی صورت میں جو بچوں کے ساتھ ہیں۔اب مکمل حل شدہ پیپر بچوں کو دیا جارہا ہر اسکول کے ٹیچر کی گویا ڈیوٹی ہے کہ بچوں کا خاص خیال رکھاجائے۔درحقیقت رہنما ہی رہزن بنے ہوئے جو بچوں کے کچے ذہنوں پہ ایسی تصویر پینٹ کر رہے .کہ پوچھیں مت۔۔اس سے بڑھ کے افسوسانہ رویہ کہ مارکنگ انے وا کی گئی نتائج قطعی تسلی بخش نہیں تھے ۔محنت کرنے والے طلبا کہیں پیچھے رہ گئے۔جبکہ کچھ نہ کرنے والے آگے چلے گئے ۔خیر اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ۔کہ ہمارا تعلیمی نظام بھی دیگر شعبوں کی طرح کرپشن کی حدوں کو چھو رہا۔اور ہم ملکی ترقی میں معاون اس ہراول دستے کو فراموش کر رہے ہیں ۔گذشتہ سالوں سے ہمیں جن مسائل کا سامنا ہے دہشت گردی بھی ان میں سے ایک ہے۔ سولہ دسمبر کے واقعے کے بعد دشمن نے ہماری کمزوری بھانپ لی اور تعلیمی اداروں کو بارہا دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا سو حفاظتی اقدامات کے پیش نظر چھٹیاں کی گئیں ۔ذہنی دباؤ کی وجہ سے تعلیم کا معیار وہ نہیں رہا جو حالت امن میں ہوتا ہے گویا ہم حالت جنگ میں رہے۔بات ہو رہی تھی کرپشن کی ۔تو جس۔طرح ہمارا معاشرتی نظام ہے امرا۔متوسط۔غربا بالکل اسی طرح تعلیمی نظام بھی ہے درجوں میں بٹا ہوا حیثیتوں میں تقسیم شدہ۔اور تو اور ایک ملک میں کئی سسٹم رائج کر کے ہم اپنی نسل کو تیتر بٹیر بنا رہے۔حالانکہ ہم اچھی طرح جانتے کہ ایک سسٹم کا مروج ہونا ترقی کی علامت ہے۔دنیا میں جس طرف نظر اٹھائیں ہمیں جاپان اور چائنا ترقی کرتے دکھائی دیتے۔وہاں اپنی زبان کو اہمیت دی جاتی۔تعلیم سے لیکر دفتری معاملات تک اپنے تشخص کو برقرار رکھنے والی قومیں ہی ترقی کرتیں۔تعلیمی کرپشن کا اندازہ اس بات سے کر لیں کہ ایک مشہور یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹ اپنی ڈگریوں میں اضافہ کرتے ہوئے پی۔ایچ۔ڈی تک جا پہنچے اور ان کے امتحان ایک ذہین و لائق بندہ دیتا ہے ان کے مقالے اسائمنٹ سب وہ بناتا ۔چونکہ وہ صاحب زر ہیں سو ان پہ سب گناہ معاف ہیں۔میرے اردگرد بہت سے لوگ اور انسٹیٹیوٹ ہیں جو بھاری فیسوں کے عوض ڈگریاں بیچ رہے آپ داخلہ لو فیسیں بھرو آپ کو فرسٹ کلاس میں پاس کیا جائے گا نہ آنے کی صورت میں بھی حاضری پوری ہو گی۔فکر کی بات نہیں بس امتحان میں آجائیں کتاب کھول کر لکھ دیں کوئی مسئلہ نہیں۔اب یہاں کون اور کسے جوابدہ ہے؟ میری محکمہ تعلیم سے گذارش ہے کہ پانچویں اور آٹھویں کے بورڈ کے امتحان نہ دلوائے جائیں کیونکہ غیر شفاف چیکنگ اور امدادی کاروائیاں ہمارے مستقبل کے شاہینوں کےلیے سودمند نہیں۔

عفت بھٹی

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.