پیپلز پارٹی کے جیالے ہی پارٹی کا سرمایہ ہیں، تنظیمی عہدوں کی تقسیم میں بھی کارکنوں کو ترجیح دی جائے گی۔
لسبیلہ میں درگارہ شاہ نورانی پر ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی
لیہ (صبح پا کستان) بلا ول زرداری بہت جلد جنوبی پنجاب کے اضلاع کا دورہ کریں گے یہ بات سا بق وزیر اعظم یو سف رضا گیلا نی نے لیہ میں ضلعی ور کرز کنو نشن سے خطاب کرتے ہو ءے کہی ، تفصیلات کے مطا بق پی پی پی کے سینئر رہنماء سابق وزیر اعظم یو سف رضا گیلانی نے لیہ کا تنظیمی دورہ کیا ۔ لیہ آ مد کے مو قع پر انہوں نےپا کستان پیلز پارٹی کے ضلعی ورکرز کنو نشن سے خطاب کے علا وہ چیئرمین منڈی ٹاءون سید رفاقت علی گیلا نی کی رہائش گاہ پر پریس کا نفرنس سے بھی خطاب کیا . سید یو سف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ لیہ ضلع پیپلز پارٹی کا منی لاڑکانہ ہے، تنظیم سازی کی بدولت مسقبل میں لیہ سمیت پنجاب بھر میں پھر کامیابی حاصل کریں گے، چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت کی روشنی میں لیہ کی تنظیم سازی کی تکمیل کے لئے آج دورہ کیا، مرتبہ رپورٹ پر چیئر مین بلاول بھٹو ہی تنظیمی عہدو ں کا اعلان کریں گے، یہ بات سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے لیہ کے تنظیمی کے دورہ کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں کا کہنا تھاکہ پیپلز پارٹی کے جیالے ہی پارٹی کا سرمایہ ہیں، تنظیمی عہدوں کی تقسیم میں بھی کارکنوں کو ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کاکارکن نہ چھپتا ہے نہ پارٹی چھوڑتا ہے، جماعت نظریاتی پارٹی ہے جس کا اپنا پروگرام اور اپنا منشور ہے، قائد عوام بھٹو نے ون مین ون ووٹ کا قوم کوتصور دیا، میزایل ٹیکنالوجی اور 73کا آئین دیا۔ لسبیلہ میں درگارہ شاہ نورانی پر ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی میں بیرونی ہاتھ کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ سی پیک منصوبے کے حوالے سے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہ داری منصوبے کی بنیاد پیپلز پارٹی نے رکھی جسے پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں، اس لئے زرداری کے دور میں سی پیک کے حوالے منظور شدہ قرار دادوں پر عملدامد کے لئے انہیں پیپلز پارٹی نے حکومت کے سامنے رکھنے چار مطالبات کا حصہ بنایا ہے،پانامالیکس بارے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ہی ملک کا سب سے مضبوط ادارہ ہے،اپوزیشن کے ٹی او آرز کو ہی فیصلے کی بنیاد بنانا چاہیے، ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرتی وہی ملک کی حقیقی اور ذمہ دار اپوزیشن ہے، ان کا کہنا تھا کہ سینٹ میں ہمارے چیئر مین کا براجمان ہونا، اپوزیشن میں ہماری اکثریت ہونا ہی ہمارے اپوزیشن ہونے کی دلیل ہے، ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی نے اداروں کی مضبوطی کی جنگ لڑی، ہمار ا فوکس پارلیمنٹ ہے،جو جہاں 18کروڑ عوام کے منتخب نمائندے بیٹھے ہیں، ایک سوال کے جواب پر کہنا تھا کہ وہ کوئی نجومی نہیں کہ وہ پانامالیکس بارے پیش گوئی کر سکیں،تاہم انتا ضرور کہتے ہیں پی پی پی کرپشن کے خلاف ہے اور ہم نے ہمیشہ احتساب کا سامنا کیا۔ بھٹو سے لیکر محترمہ بے نظیر اور اب راجہ پرویز سے لے کر مجھ تک سبھی کو احتساب کا سامنا ہے، عدالتوں کا ہمیشہ احترام کیا۔ اب بھی چاہتے ہیں پارلیمنٹ کے توسط سے ٹی اوآر ز تشکیل دے کر تحقیقات کی جائیں۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع پر تبصرہ سے گریز کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ا س کا پیپلز پارٹی سے کوئی تعلق نہیں اس فیصلے کا اختیار وزیر اعظم کو ہے، ہم اگر مگر کی بات نہیں کرتے اگر توسیع دی جائے گی تو اس پر بات بھی ہو گی۔ گورنر سندھ کی تعیناتی کو وفاق کا اختیارقرار دینے کے ساتھ ساتھ یوسف رضا گیلانی نے صوبائی حکومت سے مشاورت نہ کرنے کا گلہ کیا اور کہا کہ 14سال گورنر سندھ رہنے والے کو رخصتی پر الوداعی پارٹی نہ دینے جمہوری روایات کے خلاف ہے، سابق یوسف رضا گیلانی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جنوبی پنجاب صوبہ کا قیام صرف پیپلز پارٹی کا نہیں ترقی کا خواب دیکھنے والے عوام کے دلوں کی آواز ہے جسے پایا تکمیل تک پہنچنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے این ایف سی ایوارڈ سمیت صوبائی خود مختاری کی جنگ لڑی، شیڈول 6کے تحت بلدیاتی اداروں کو صدر پاکستان کی سرپرستی کی بجائے صوبائی کے تابع کیا۔ اب اس کے ثمرات ڈیرہ غازی خان، رحیم یار خان، لیہ، راجن پور کے پسماندہ اضلاع میں بھی نظر آنے چاہیے،قبل ازیں انہوں نے ورکر کنونشن میں پیپلز پارٹی کی صدارت، جنرل سیکرٹری، سیکرٹری فنانس کے امیدواروں کو پارٹی کی ترویج کے لئے اپنی منصوبہ بندی اور ترجیحات کا موقع دیا گیا۔پیپلزپارٹی کے متعدد مقامی رہنماؤں اور پارلیمانی کلاس نے خود کو تنظیمی عہدوں کے لئے پیش کرتے ہوئے اپنی ترجیحات بیان کیں۔ اس موقع پر صوبائی پارٹی رہنما شوکت بسرا، نتاشتہ دولتانہ، ٹوچی خان، رضوان عالم اور پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ڈپٹی پارلیمانی سیکرٹری شہاب الدین خان ، سینئر نائب صدر ڈاکٹر جاوید اقبال کنجال کے علاوہ عہدیداران کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔