لیہ(صبح پا کستان)فرسٹ ایئرکے امتحانات میں طلبہ و طالبات کی انڈر مارکنگ ،لیہ کی پوزیشن ہولڈرز طالبات چیئرمین ڈیرہ بورڈ کے روبرو دھاڑیں مار مار کر رو پڑیں ،ظالمانہ مارکنگ کے خلاف سخت احتجاج،مستقبل تاریک ہو گیا،سٹوڈنٹس کے ریمارکس،چیئرمین ڈیرہ بورڈ بے بسی کی تصویر بنے رہے،طالبات کے غم وغصہ بھرے جذبات پر سر پکڑ کر بیٹھ گئے،تفصیل کے مطابق چیئرمین سیکنڈری اینڈ انٹرمیڈیٹ بورڈ ڈیرہ غازیخان ڈاکٹر شفیق احمد نے گذشتہ شام لیہمیں میٹرک کے امتحانات میں اعلیٰ ترین تعلیمی نتائج اور میٹرک کے امتحان میں ڈیرہ بورڈ میں پوزیشن لینے والی حکومت پنجاب کے اخراجات پر غیر ملک کے ایجوکیشن وزٹ کرنے والی طالبات وردہ نور،اریبہ حسن،مریم نور،کائنات فاطمہ گورمانی ،آمنہ لاریب،ثنا شاہد،عائشہ اسلم،اگرشہ کفایت،نبحہ فاطمہ،اور زہرا فاروق نے فرسٹ ایئر کے امتحانات میں بعض مضامین کے مارکس میں غیر معمولی کم ڈیکلئر کرنے کو سٹوڈنٹس کے خلاف سازش ان کے مستقبل کو تاریک درس وتدریس سے بدل کرنے اور بچوں کے جذبات سے کھیلنے کے الزامات عائد کئے طالبات نے دھاڑیں مارمار کر روتے ہوئے چیئرمین ڈیرہ بورڈ کو بتایا کہ سٹوڈنٹس نے 24چوبیس گھنٹے دن رات ایک
کرکے اپنی امتحانی تیاریاں کی تھیں اور بدترین امتحانی چیکنگ سسٹم کی وجہ سے ایک ہی طالب علم کے بہت اچھے اور اوسط بعض مضامین میں تو کم تر مارکس دیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے اس کیلئے آئندہ کی تعلیم بھی جاری رکھنا مشکل ہو گیا ہے طالبات نے کہ کہ غیر ذمہ دارانہ مارکنگ دراصل ان سٹوڈنٹس کے خلاف سازش ہے جو تعلیم حاصل کرنے پر یقین رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ بورڈز اور بورڈز اہلکاران اور ان کے نامزد کردہ ممتحن حضرات کے قطعاًغیر ذمہ دارانہ کردار کی وجہ سے اپنے مستقبل سے مایوس ہو چکے ہیں طالبات نے روتے ہوئے کہا چیئرمین ڈیرہ بورڈ سے کہا کہ ماسوائے جھوٹی تسلیاں دینے کے چیئرمین بورڈ کے پاس اس کے سوا کیا ہے،طالبات نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ غلط مارکنگ کی وجہ سے خود کشی کرنے والے سٹوڈنٹس اور گھروں میں بیٹھ جانے والے طالبعلموں کے نقصانات کا کوئی مداوا کسی حکومت یا بورڈکے پاس ہے ،چیئرمین ایجوکیشن بورڈ ڈیرہ غازیخان ڈاکٹر شفیق احمد نے طالبات کے امتحانی نتائج و سسٹم بارے طالبات کی شکایات اور تحفظات کو تفصیلی سماعت کرنے کے بعد طالبات اور والدین سے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے شکایات سامنے آنے پر فوری ایکشن لیتے ہوئے چار سینئر اراکین پر مشتمل بااختیار کمیتی قائم کردی ہے جو تمام شکایات کی تفصیل سے جائزہ لیکر مسئلہ کا مناسب حل تلاش کررہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں کوئی بھی طالب علم انفرادی طور پر یا اپنے اداروں کی طرف سے پرچہ جات کی چیکنگ کیلئے بلا معاوضہ بورڈ سے رجوع کر سکتا ہے بورڈ کی انتظامیہ 24گھنٹے سٹوڈنٹس کے تحفظات دور کرنے کیلئے موجود ہے انہوں نے کہا کہ انٹر بورڈ مارکنگ کے دوران سامنے آنے والی شکایات کے آئندہ اعادہ سے روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں سٹوڈنٹس اور والدین کے سخت سوالات اور جملوں سے جھنجھلا کر چیئرمین بورڈ نے کہا کہ امتحانی نظام کو پرائیویٹ کردیا جائے کیونکہ پیپر مارکنگ اور غلط مارکنگ کی شکایات کے دوران موجودہ سسٹم میں بورڈ کے پاس کسی قسم کا کوئی مداوا نہ ہے اس موقع پر سابق چیئرمین بورڈ ڈاکٹر ظفر عالم ظفری،سرجن ڈاکٹر محمد یحیٰ،احسان اللہ گورمانی،ملک الہی بخش بودلہ،قاری کفایت اللہ سمیت والدین کی کثیر تعداد موجود تھی۔