لیہ(صبح پا کستان )پونے دو کروڑ روپے کی لاگت سے پایہ تکمیل کو پہنچنے والارمضان بازار پالیسی سازوں کی غیر دانشمندانہ حکمت عملی کے سبب تندور بن گیا قدم قدم پر بنائی گئی شاپس خریداروں کیلئے پل صراط ،لوہے کی چھتوں سے امڈنے والے آگ سے لوگوں کو تحفظ کیلئے عارضی شامیانہ لٹکا دیئے گئے،تفصیل کے مطابق حکومت پنجاب کے خصوصی احکامات کے تحت صوبہ بھر کے دیگر اضلاع کی طرح لیہ میں بھی ماڈل بازار قائم کیا گیا ہے لیہ میں تعمیر ہونے والے ماڈل بازار پر تقریباًپونے دو کروڑ روپے کی خطیر اخراجات آئے ہیں تقریباً4کنال رقہ پر محیط ماڈل بازار میں تقریباً2سو شاپس تعمیر کی گئی ہیں داخلی اور خارجی ایک ہی راستہ ہونے کی بنا پر رمضن ماڈل بازار کے آغاز کے بعد خریداروں کے شدید متوقع رش کی بدولت اندازہ لگایا جا رہاہے کہ ماڈل رمضان بازارسے اشیائے خوردونوش سامان ضروریہ خرید کرنے والے صارفین پل صراط عبور کریں گے لیہ میں موسم گرما کے حالیہ دنوں میں 45سے50ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا جا رہا ہے اور پہلے ہی دن جب دکاندارپنا سامان سجانے میں مصروف ہیں تو لوہے (آئرن ) سے تیار شدہ چھتوں سے برستی آگ اورتپش کی وجہ سے دوکاندار و عملہ کے ہوش جاتے رہے گرمی سے بچنے کیلئے سرکار نے ٹین کی چھتوں کے اوپر شامیانہ لٹکا دیئے ہیں صارفین وعملہ کی طرف سے شدید خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں کہ شدید گرمی میں بل سوچے سمجھے ڈیزئن کئے گئے ماڈل رمضان بازار عوام کیلئے سہولت کا نہیں زحمت کا سبب بنے گا۔
رپورٹ ۔ عبد الرحمن فریدی پریس رپورٹر