• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

علیمہ خان نے پی ٹی آئی مرکزی کا کنٹرول سنبھال لیا

webmaster by webmaster
مارچ 25, 2024
in First Page, قومی/ بین الاقوامی خبریں
0
علیمہ خان نے پی ٹی آئی مرکزی کا کنٹرول سنبھال لیا

سوشل میڈیا پر یہ خبریں چل رہی ہیں کہ عمران خان نے جیل میں ملاقات کرنے والے رہنماؤں کے ذریعے علیمہ خان کو سخت پیغام بھیجا ہے کہ وہ پارٹی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔ یہ کہانی کہاں تک درست ہے؟ اس بارے میں فوری طور پر تو کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ تاہم جب سن گن لینے کے لیے پی ٹی آئی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں موجود ’’امت‘‘ کے ذرائع سے رابطہ کیا گیا تو اس کے برعکس کہانی سامنے آئی۔ وہ یہ کہ پچھلے کچھ عرصے سے علیمہ خان نے پارٹی کے مرکزی دفتر کے تمام معاملات اپنے ہاتھ میں لے رکھے ہیں۔

ان قابلِ اعتماد ذرائع نے بتایا کہ علیمہ خان تقریباً روزانہ پارٹی سیکرٹریٹ میں آکر بیٹھ رہی ہیں۔ اس وقت دفتر کے تقریباً تمام معاملات انہوں نے اپنے ہاتھ میں لے رکھے ہیں۔ وہ مختلف احکامات بھی جاری کرتی ہیں۔ کسی کی مجال نہیں کہ انکار کردے۔ سب ڈرتے ہیں کہ عمران خان کی بہن ہیں۔ ان ذرائع کے بقول خیبرپختونخوا میں ہونے والے چند پارٹی ایونٹس کو بھی انہوں نے مینیج کیا۔

اب اس خبر کی طرف آتے ہیں جو سوشل میڈیا پر چل رہی ہے اور بعض ولاگرز نے اس پر ولاگ بھی بنائے ہیں۔ جس میں پی ٹی آئی کے سینئر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے علیمہ خان کو پارٹی معاملات سے دور رکھنے کی ہدایت کردی ہے۔ یہ معاملہ کور کمیٹی کے اجلاس میں ڈسکس ہوا۔ عمران خان سے ملاقات کرنے والے چند رہنماؤں نے ان کا پیغام عمر ایوب کو پہنچایا کہ خان صاحب نے واضح طور پر کہا ہے کہ علیمہ خان اور عمیر نیازی دونوں کو پارٹی معاملات سے دور رکھا جائے۔ کیونکہ بانی پی ٹی آئی سمجھتے ہیں کہ علیمہ خان کی مداخلت سے پارٹی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

بانی پی ٹی آئی، علیمہ خان اور عمیر نیازی کے حوالے سے عمر ایوب کو پہلے بھی زبانی ہدایات دے چکے تھے۔ لیکن عمر ایوب نے ان ہدایات کو علیمہ خان تک پہنچانے سے گریز کیا۔ اب عمران خان نے سختی سے عمر ایوب کو پیغام دیا ہے کہ علیمہ خان کے حوالے سے ان کی ہدایات پر عمل کیا جائے۔

ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ پارٹی کے کسی معاملے یا فیصلے پر علیمہ خان کو رپورٹ نہ کیا جائے۔ جبکہ حماد اظہر کے استعفے کو بھی اسی معاملے سے جوڑتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ پارٹی معاملات میں علیمہ خان اور عمیر نیازی کی مداخلت پر ناراض تھے اور انہوں نے عمران خان کو اس حوالے سے پیغام بھی بھجوایا تھا۔ جبکہ عمیر نیازی، جو عمران خان کے قریبی عزیز بھی ہیں، پر پارٹی ٹکٹوں کی فروخت اور لین دین کے الزامات بھی عائد کئے گئے تھے۔

واضح رہے کہ حماد اظہر نے جو پی ٹی آئی پنجاب کے صدر بھی ہیں، اچانک استعفیٰ دے دیا تھا۔ اپنے استعفیٰ کی وجہ انہوں نے بظاہر یہ بتائی تھی کہ وہ مفرور ہونے کی وجہ سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر پا رہے۔ لہذا بہت سوچ و بچار کے بعد تحریک انصاف پنجاب کی صدارت اور جنرل سیکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ کیونکہ اس وقت پنجاب میں پارٹی کی موثر قیادت کا گراؤنڈ پر موجود ہونا اور عمران خان تک براہ راست رسائی ضروری ہے۔

تاہم حماد اظہر کا استعفیٰ قبول نہیں کیا گیا۔ دوسرے روز ہی بیرسٹر گوہر نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ کی، جس میں کہا گیا کہ حماد اظہر کے استعفیٰ کے معاملے کو عمران خان کے سامنے رکھا گیا اور ان کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں اسے منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس معاملے پر جب پی ٹی آئی کے اعلیٰ حلقوں تک رسائی رکھنے والے ایک ذریعہ سے رابطہ کیا گیا تو اس کا کہنا تھاکہ یہ اس کے علم میں نہیں کہ عمران خان نے علیمہ خان کو پارٹی سے دور رکھنے کی کوئی ہدایت کی ہے یا نہیں لیکن وہ یہ تصدیق ضرور کرسکتے ہیں کہ آج کل علیمہ خان نے پی ٹی آئی سیکریٹریٹ اسلام آباد کے معاملات اپنے ہاتھ میں لے رکھے ہیں اور ایسا ممکن نہیں کہ عمران خان اس سے لاعلم ہوں۔

ذریعے کے بقول ان کے علم میں یہ بھی ہے کہ علیمہ خان کو پارٹی کا عارضی چیئر مین بنانے پر بھی کچھ عرصہ پہلے غور ہوا تھا۔ عمران خان کا خیال تھا کہ وہ پہلے ہی جیل میں ہیں۔ بشریٰ بی بی کو بھی سزا ہوچکی۔ ایسے میں پارٹی سنبھالنے کے لئے سب سے موزوں ان کی بہنیں ہوسکتی ہیں، جن کی وفاداری پر شک نہیں۔ لیکن پھر اس تجویز پر عمل نہیں ہوسکا۔ شاید بشریٰ بی بی اس میں رکاوٹ ہوں۔ نند اور بھاوج کے تعلقات ویسے بھی خوش گوار نہیں۔

ذریعے کے مطابق جہاں تک سوشل میڈیا پر چلنے والی خبر کا تعلق ہے، ہوسکتا ہے کہ پنجاب کے پارٹی معاملات میں علیمہ خان اور عمیر نیازی کی مداخلت پر حماد اظہر سمیت دیگر رہنماؤں نے عمران خان تک شکایات پہنچائی ہوں۔ اس لئے علیمہ خان نے اسلام آباد کے دفتر میں ڈیرے ڈال لیے۔ لیکن اصل مسئلہ یہ ہے کہ عمران خان سے مل کر آنے والا ہر وکیل یا رہنما ایک دوسرے سے الگ اسٹوری سناتا ہے۔ یہی عمران خان کی شخصیت کا وہ پہلو ہے جس سے اس کے قریبی لوگ ہی واقف ہیں۔ وہ یہ کہ سب کو ایک دوسرے سے بدگمان رکھو۔

مثال کے طور پر شیر افضل مروت نے جب یہ اعلان کیا تھا کہ عمران خان نے انہیں بتایا ہے کہ وہ بیرسٹر گوہر کو چیئرمین نامزد کررہے ہیں تو ٹھیک اسی دوران لطیف کھوسہ قسمیں کھا رہے تھے کہ وہ ابھی عمران خان سے مل کر آئے ہیں انہوں نے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ یہ الگ بات ہے کہ شیر افضل مروت کی بات درست نکلی تھی۔ ذریعے کے مطابق اب بھی یہ خارج از امکان نہیں کہ جب چند رہنما عمران خان کے پاس علیمہ خان اور عمیر نیازی کی شکایات لے کر پہنچے ہونگے تو انہیں بانی پی ٹی آئی نے یہ پیغام دے کر بھیج دیا کہ ان دونوں کو پارٹی معاملات سے دور رکھا جائے۔ اس پر بشریٰ بی بی کی ناراضی کا بھی خطرہ تھا جو کسی صورت پارٹی پرعلیمہ خان کا غلبہ نہیں چاہتیں۔

دوسری جانب بہنوں کو بھی عمران خان نے سرگرمیاں جاری رکھنے کا کہہ رکھا ہوگا۔ ورنہ یہ کیسے ممکن ہے کہ علیمہ خان پارٹی کے تمام منتخب ارکان پارلیمنٹ کو ہدایات جاری کر رہی ہوں اور عمران خان کو اس کا علم ہی نہ ہو۔ چند روز پہلے علیمہ خان نے پی ٹی آئی کے ارکان قومی و صوبائی کو پابند کیا کہ وہ تمام عمران خان کی ہر سماعت پر اپنی موجودگی یقینی بنائیں۔

امت رپورٹ :

Source: https://ummat.net/
Tags: National News
Previous Post

لیہ . یوم پاکستان کے حوالے سے گورنمنٹ بوائز ایم سی سکول میں تقریب

Next Post

پنجاب اسمبلی کا اجلاس 2 گھنٹے سے زائد کی تاخیر سے شروع،دو ارکان نے حلف اٹھایا

Next Post
پنجاب اسمبلی کا اجلاس 2 گھنٹے سے زائد کی تاخیر سے شروع،دو ارکان نے حلف اٹھایا

پنجاب اسمبلی کا اجلاس 2 گھنٹے سے زائد کی تاخیر سے شروع،دو ارکان نے حلف اٹھایا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
سوشل میڈیا پر یہ خبریں چل رہی ہیں کہ عمران خان نے جیل میں ملاقات کرنے والے رہنماؤں کے ذریعے علیمہ خان کو سخت پیغام بھیجا ہے کہ وہ پارٹی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔ یہ کہانی کہاں تک درست ہے؟ اس بارے میں فوری طور پر تو کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ تاہم جب سن گن لینے کے لیے پی ٹی آئی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں موجود ’’امت‘‘ کے ذرائع سے رابطہ کیا گیا تو اس کے برعکس کہانی سامنے آئی۔ وہ یہ کہ پچھلے کچھ عرصے سے علیمہ خان نے پارٹی کے مرکزی دفتر کے تمام معاملات اپنے ہاتھ میں لے رکھے ہیں۔ ان قابلِ اعتماد ذرائع نے بتایا کہ علیمہ خان تقریباً روزانہ پارٹی سیکرٹریٹ میں آکر بیٹھ رہی ہیں۔ اس وقت دفتر کے تقریباً تمام معاملات انہوں نے اپنے ہاتھ میں لے رکھے ہیں۔ وہ مختلف احکامات بھی جاری کرتی ہیں۔ کسی کی مجال نہیں کہ انکار کردے۔ سب ڈرتے ہیں کہ عمران خان کی بہن ہیں۔ ان ذرائع کے بقول خیبرپختونخوا میں ہونے والے چند پارٹی ایونٹس کو بھی انہوں نے مینیج کیا۔ اب اس خبر کی طرف آتے ہیں جو سوشل میڈیا پر چل رہی ہے اور بعض ولاگرز نے اس پر ولاگ بھی بنائے ہیں۔ جس میں پی ٹی آئی کے سینئر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے علیمہ خان کو پارٹی معاملات سے دور رکھنے کی ہدایت کردی ہے۔ یہ معاملہ کور کمیٹی کے اجلاس میں ڈسکس ہوا۔ عمران خان سے ملاقات کرنے والے چند رہنماؤں نے ان کا پیغام عمر ایوب کو پہنچایا کہ خان صاحب نے واضح طور پر کہا ہے کہ علیمہ خان اور عمیر نیازی دونوں کو پارٹی معاملات سے دور رکھا جائے۔ کیونکہ بانی پی ٹی آئی سمجھتے ہیں کہ علیمہ خان کی مداخلت سے پارٹی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی، علیمہ خان اور عمیر نیازی کے حوالے سے عمر ایوب کو پہلے بھی زبانی ہدایات دے چکے تھے۔ لیکن عمر ایوب نے ان ہدایات کو علیمہ خان تک پہنچانے سے گریز کیا۔ اب عمران خان نے سختی سے عمر ایوب کو پیغام دیا ہے کہ علیمہ خان کے حوالے سے ان کی ہدایات پر عمل کیا جائے۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ پارٹی کے کسی معاملے یا فیصلے پر علیمہ خان کو رپورٹ نہ کیا جائے۔ جبکہ حماد اظہر کے استعفے کو بھی اسی معاملے سے جوڑتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ پارٹی معاملات میں علیمہ خان اور عمیر نیازی کی مداخلت پر ناراض تھے اور انہوں نے عمران خان کو اس حوالے سے پیغام بھی بھجوایا تھا۔ جبکہ عمیر نیازی، جو عمران خان کے قریبی عزیز بھی ہیں، پر پارٹی ٹکٹوں کی فروخت اور لین دین کے الزامات بھی عائد کئے گئے تھے۔ واضح رہے کہ حماد اظہر نے جو پی ٹی آئی پنجاب کے صدر بھی ہیں، اچانک استعفیٰ دے دیا تھا۔ اپنے استعفیٰ کی وجہ انہوں نے بظاہر یہ بتائی تھی کہ وہ مفرور ہونے کی وجہ سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر پا رہے۔ لہذا بہت سوچ و بچار کے بعد تحریک انصاف پنجاب کی صدارت اور جنرل سیکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ کیونکہ اس وقت پنجاب میں پارٹی کی موثر قیادت کا گراؤنڈ پر موجود ہونا اور عمران خان تک براہ راست رسائی ضروری ہے۔ تاہم حماد اظہر کا استعفیٰ قبول نہیں کیا گیا۔ دوسرے روز ہی بیرسٹر گوہر نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ کی، جس میں کہا گیا کہ حماد اظہر کے استعفیٰ کے معاملے کو عمران خان کے سامنے رکھا گیا اور ان کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں اسے منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس معاملے پر جب پی ٹی آئی کے اعلیٰ حلقوں تک رسائی رکھنے والے ایک ذریعہ سے رابطہ کیا گیا تو اس کا کہنا تھاکہ یہ اس کے علم میں نہیں کہ عمران خان نے علیمہ خان کو پارٹی سے دور رکھنے کی کوئی ہدایت کی ہے یا نہیں لیکن وہ یہ تصدیق ضرور کرسکتے ہیں کہ آج کل علیمہ خان نے پی ٹی آئی سیکریٹریٹ اسلام آباد کے معاملات اپنے ہاتھ میں لے رکھے ہیں اور ایسا ممکن نہیں کہ عمران خان اس سے لاعلم ہوں۔ ذریعے کے بقول ان کے علم میں یہ بھی ہے کہ علیمہ خان کو پارٹی کا عارضی چیئر مین بنانے پر بھی کچھ عرصہ پہلے غور ہوا تھا۔ عمران خان کا خیال تھا کہ وہ پہلے ہی جیل میں ہیں۔ بشریٰ بی بی کو بھی سزا ہوچکی۔ ایسے میں پارٹی سنبھالنے کے لئے سب سے موزوں ان کی بہنیں ہوسکتی ہیں، جن کی وفاداری پر شک نہیں۔ لیکن پھر اس تجویز پر عمل نہیں ہوسکا۔ شاید بشریٰ بی بی اس میں رکاوٹ ہوں۔ نند اور بھاوج کے تعلقات ویسے بھی خوش گوار نہیں۔ ذریعے کے مطابق جہاں تک سوشل میڈیا پر چلنے والی خبر کا تعلق ہے، ہوسکتا ہے کہ پنجاب کے پارٹی معاملات میں علیمہ خان اور عمیر نیازی کی مداخلت پر حماد اظہر سمیت دیگر رہنماؤں نے عمران خان تک شکایات پہنچائی ہوں۔ اس لئے علیمہ خان نے اسلام آباد کے دفتر میں ڈیرے ڈال لیے۔ لیکن اصل مسئلہ یہ ہے کہ عمران خان سے مل کر آنے والا ہر وکیل یا رہنما ایک دوسرے سے الگ اسٹوری سناتا ہے۔ یہی عمران خان کی شخصیت کا وہ پہلو ہے جس سے اس کے قریبی لوگ ہی واقف ہیں۔ وہ یہ کہ سب کو ایک دوسرے سے بدگمان رکھو۔ مثال کے طور پر شیر افضل مروت نے جب یہ اعلان کیا تھا کہ عمران خان نے انہیں بتایا ہے کہ وہ بیرسٹر گوہر کو چیئرمین نامزد کررہے ہیں تو ٹھیک اسی دوران لطیف کھوسہ قسمیں کھا رہے تھے کہ وہ ابھی عمران خان سے مل کر آئے ہیں انہوں نے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ یہ الگ بات ہے کہ شیر افضل مروت کی بات درست نکلی تھی۔ ذریعے کے مطابق اب بھی یہ خارج از امکان نہیں کہ جب چند رہنما عمران خان کے پاس علیمہ خان اور عمیر نیازی کی شکایات لے کر پہنچے ہونگے تو انہیں بانی پی ٹی آئی نے یہ پیغام دے کر بھیج دیا کہ ان دونوں کو پارٹی معاملات سے دور رکھا جائے۔ اس پر بشریٰ بی بی کی ناراضی کا بھی خطرہ تھا جو کسی صورت پارٹی پرعلیمہ خان کا غلبہ نہیں چاہتیں۔ دوسری جانب بہنوں کو بھی عمران خان نے سرگرمیاں جاری رکھنے کا کہہ رکھا ہوگا۔ ورنہ یہ کیسے ممکن ہے کہ علیمہ خان پارٹی کے تمام منتخب ارکان پارلیمنٹ کو ہدایات جاری کر رہی ہوں اور عمران خان کو اس کا علم ہی نہ ہو۔ چند روز پہلے علیمہ خان نے پی ٹی آئی کے ارکان قومی و صوبائی کو پابند کیا کہ وہ تمام عمران خان کی ہر سماعت پر اپنی موجودگی یقینی بنائیں۔ امت رپورٹ :
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.