• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

سیاسی معاملات کو پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں پر چھوڑ دیا جائے۔اسپیکر قومی اسمبلی کا سپریم کورٹ کے ججز کو خط

webmaster by webmaster
اپریل 27, 2023
in First Page, قومی/ بین الاقوامی خبریں
0
سیاسی معاملات کو پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں پر چھوڑ دیا جائے۔اسپیکر قومی اسمبلی کا سپریم کورٹ کے ججز کو خط

اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اور پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے اراکین کے تحفظات پر چیف جسٹس سمیت دیگر ججز کو خط لکھ دیا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ملک ہیجانی کیفیت میں مبتلا ہے، ارکان کے جزبات اور احساسات سپریم کورٹ کے ججز تک پہنچاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ ارکان کے جذبات کی عکاسی کے لیے چیف جسٹس اور دیگر ججز کو خط ارسال کروں گا جس میں ارکان اسمبلی کی ترجمانی کی جائے گی۔

قبل ازیں مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برجیس طاہر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں استحقاق کمیٹی میں کسی کو بھی بلانے کا اختیار ہے ، ہم نہیں چاہتے کہ ججوں کو تحریک استحقاق کمیٹی میں بلائیں، ہم نے سابق صدر فاروق لغاری کو بھی بلایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری قائمہ کمیٹی خزانہ کی سفارشات تھیں کہ فنڈز نہ دیئے جائیں، جب ایوان نے قرارداد اور قانون منظور کیا ہے، جو اس قرارداد یا قانون نہیں مانتا اسے توہین پارلیمنٹ کے تحت بلایا جاسکتا ہے۔

برجیس طاہر نے مطالبہ کیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھیں اور صورت حال سے آگاہ کریں یا پھر چیف جسٹس ہمیں کہہ دیں کہ وہ قانون سازی کو اڑا کر رکھ رہے ہیں اور ہم گھر چلے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ قرارداد اور قانون منظور کرنے کا اختیار صرف اس ایوان کو ہے، اس تین رکنی بینچ نے توہین عدالت و پارلیمان دونوں کی ہیں ، ہمیں اس پارلیمان کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔

برجیس طاہر کی تقریر پر اسپیکر قومی اسمبلی نے ایوان سے چیف جسٹس اور دیگر ججز کو خط لکھنے کے حوالے سے رائے طلب کی، جس پر اراکین نے ڈیسک بجا کر اپنی رائے دی اور پھر راجہ پرویز اشرف نے خط لکھنے کا اعلان کیا۔

راجہ پرویز اشرف کا سپریم کورٹ کے ججز کو خط

بعد ازاں اسپیکر کی جانب سے بھیجے گئے خط میں لکھا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 189 اور 190 کی رو سے عدالتی احکامات پر عمل درآمد درکار نہیں، رقم دینے کی درخواست مسترد ہونے کا مطلب وزیراعظم اور حکومت پر قومی اسمبلی کا عدم اعتماد نہیں ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ 4، 14 اور 19 اپریل کے تین رُکنی بینچ کے احکامات چار ججوں کی اکثریت کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، اختیارات کی دستوری تقسیم پر پختہ یقین رکھتے ہیں، عدلیہ کی آزادی کا احترام کرتے ہیں، ملحوظ نظر رکھنا ضروری ہے کہ ہر ادارہ دوسرے کے اختیارکا احترام کیا جائے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ ایوان کی رائے آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ رقم کے اجرا پر تنازع قومی مفاد کے لئے نہایت تباہ کن ہے، قومی اسمبلی کی طرف سے یقین دلاتا ہوں کہ اگلے مالی سال کے بجٹ میں عام انتخابات کے لئے رقم رکھی جائے گی، آئین کے نفاذ کے پچاس سال کے دوران آمروں کی پارلیمان کے اختیار میں کئی بار مداخلت دیکھ چکے ہیں۔

راجہ پرویز اشرف نے لکھا کہ افسوسناک ہے کہ زیادہ تر اعلی عدلیہ نے غیرجمہوری مداخلت کی توثیق کی،پاکستان کے عوام نے خون اور قربانیاں دے کر ہمیشہ جمہوریت کی بحالی کی جدوجہد کی اور ہمیشہ فتح مند ہوئے، پاکستان کے عوام نے ہمیشہ عدلیہ کی آزادی کے لئے جدوجہد کی ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ افسوس ہے کہ زیادہ تر عدلیہ نے اپنی بندوقوں کا رُخ سیاستدانوں کی طرف ہی رکھا ہے، آل انڈیا مسلم لیگ کے سیاستدانوں اور ارکان پارلیمان کی جدوجہد سے ہی آزادی حاصل ہوئی،آرٹیکل 2 اے کی رو سے قرارداد مقاصد آئین کا لازمی حصہ ہے، قرارداد مقاصد بلاشک وشبہ پارلیمان کی بالادستی کا اعلان کرتی ہے۔

اسپیکر نے خط میں لکھا گیا ہے کہ قرارداد مقاصد بابائے قوم قائداعظم کے وژن کا مظہر ہے، قرارداد مقاصد آئین کا لازمی حصہ ہے، اختیار عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال ہوگا، عدلیہ اور انتظامیہ قومی اسمبلی کے اختیار میں مداخلت نہیں کرسکتی، قومی اسمبلی کے مسترد کرنے کے باوجود انتظامیہ کو رقم جاری کرنے کا کہنا ٹرائی کاٹومی کے اصول کے منافی ہے،سیاسی معاملات کو پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں پر چھوڑ دیا جائے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان انفرادی اور اجتماعی طورپر پارلیمنٹ کے دائرے میں مداخلت نہ کریں، آئین کی سربلندی، تحفظ ،دفاع اور جمہوری اقدار کے لئے ہم سب کو مل کرکام کرنا ہوگا، دستوری تقسیم کے مطابق تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنے کو یقینی بنانا چاہیے، آئینی دائرے میں رہنے سے ہی ریاست کو اداروں کے درمیان تنازعات سے بچایا جاسکتا ہے۔

اسپیکر کے خط کی نقول اٹارنی جنرل پاکستان اور رجسٹرار سپریم کورٹ کو بھی بھجوائی گئی ہیں۔

Source: /https://www.express.pk//
Tags: National News
Previous Post

شہباز شریف الیکشن سے فرار کی تلاش میں ہیں۔چوہدری پرویز الہٰی

Next Post

لیہ ، نرسز الزامات درست ، ایچ آر شکیل کھرل کے تبادلہ کا نوٹیفکیشن جاری ،لاہورآفس رپورٹ کرنے کا حکم

Next Post
لیہ ، نرسز الزامات درست ، ایچ آر شکیل کھرل کے تبادلہ کا نوٹیفکیشن جاری ،لاہورآفس رپورٹ کرنے کا حکم

لیہ ، نرسز الزامات درست ، ایچ آر شکیل کھرل کے تبادلہ کا نوٹیفکیشن جاری ،لاہورآفس رپورٹ کرنے کا حکم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اور پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے اراکین کے تحفظات پر چیف جسٹس سمیت دیگر ججز کو خط لکھ دیا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ملک ہیجانی کیفیت میں مبتلا ہے، ارکان کے جزبات اور احساسات سپریم کورٹ کے ججز تک پہنچاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ ارکان کے جذبات کی عکاسی کے لیے چیف جسٹس اور دیگر ججز کو خط ارسال کروں گا جس میں ارکان اسمبلی کی ترجمانی کی جائے گی۔ قبل ازیں مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برجیس طاہر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں استحقاق کمیٹی میں کسی کو بھی بلانے کا اختیار ہے ، ہم نہیں چاہتے کہ ججوں کو تحریک استحقاق کمیٹی میں بلائیں، ہم نے سابق صدر فاروق لغاری کو بھی بلایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قائمہ کمیٹی خزانہ کی سفارشات تھیں کہ فنڈز نہ دیئے جائیں، جب ایوان نے قرارداد اور قانون منظور کیا ہے، جو اس قرارداد یا قانون نہیں مانتا اسے توہین پارلیمنٹ کے تحت بلایا جاسکتا ہے۔ برجیس طاہر نے مطالبہ کیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھیں اور صورت حال سے آگاہ کریں یا پھر چیف جسٹس ہمیں کہہ دیں کہ وہ قانون سازی کو اڑا کر رکھ رہے ہیں اور ہم گھر چلے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ قرارداد اور قانون منظور کرنے کا اختیار صرف اس ایوان کو ہے، اس تین رکنی بینچ نے توہین عدالت و پارلیمان دونوں کی ہیں ، ہمیں اس پارلیمان کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔ برجیس طاہر کی تقریر پر اسپیکر قومی اسمبلی نے ایوان سے چیف جسٹس اور دیگر ججز کو خط لکھنے کے حوالے سے رائے طلب کی، جس پر اراکین نے ڈیسک بجا کر اپنی رائے دی اور پھر راجہ پرویز اشرف نے خط لکھنے کا اعلان کیا۔ راجہ پرویز اشرف کا سپریم کورٹ کے ججز کو خط بعد ازاں اسپیکر کی جانب سے بھیجے گئے خط میں لکھا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 189 اور 190 کی رو سے عدالتی احکامات پر عمل درآمد درکار نہیں، رقم دینے کی درخواست مسترد ہونے کا مطلب وزیراعظم اور حکومت پر قومی اسمبلی کا عدم اعتماد نہیں ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ 4، 14 اور 19 اپریل کے تین رُکنی بینچ کے احکامات چار ججوں کی اکثریت کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، اختیارات کی دستوری تقسیم پر پختہ یقین رکھتے ہیں، عدلیہ کی آزادی کا احترام کرتے ہیں، ملحوظ نظر رکھنا ضروری ہے کہ ہر ادارہ دوسرے کے اختیارکا احترام کیا جائے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ ایوان کی رائے آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ رقم کے اجرا پر تنازع قومی مفاد کے لئے نہایت تباہ کن ہے، قومی اسمبلی کی طرف سے یقین دلاتا ہوں کہ اگلے مالی سال کے بجٹ میں عام انتخابات کے لئے رقم رکھی جائے گی، آئین کے نفاذ کے پچاس سال کے دوران آمروں کی پارلیمان کے اختیار میں کئی بار مداخلت دیکھ چکے ہیں۔ راجہ پرویز اشرف نے لکھا کہ افسوسناک ہے کہ زیادہ تر اعلی عدلیہ نے غیرجمہوری مداخلت کی توثیق کی،پاکستان کے عوام نے خون اور قربانیاں دے کر ہمیشہ جمہوریت کی بحالی کی جدوجہد کی اور ہمیشہ فتح مند ہوئے، پاکستان کے عوام نے ہمیشہ عدلیہ کی آزادی کے لئے جدوجہد کی ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ افسوس ہے کہ زیادہ تر عدلیہ نے اپنی بندوقوں کا رُخ سیاستدانوں کی طرف ہی رکھا ہے، آل انڈیا مسلم لیگ کے سیاستدانوں اور ارکان پارلیمان کی جدوجہد سے ہی آزادی حاصل ہوئی،آرٹیکل 2 اے کی رو سے قرارداد مقاصد آئین کا لازمی حصہ ہے، قرارداد مقاصد بلاشک وشبہ پارلیمان کی بالادستی کا اعلان کرتی ہے۔ اسپیکر نے خط میں لکھا گیا ہے کہ قرارداد مقاصد بابائے قوم قائداعظم کے وژن کا مظہر ہے، قرارداد مقاصد آئین کا لازمی حصہ ہے، اختیار عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال ہوگا، عدلیہ اور انتظامیہ قومی اسمبلی کے اختیار میں مداخلت نہیں کرسکتی، قومی اسمبلی کے مسترد کرنے کے باوجود انتظامیہ کو رقم جاری کرنے کا کہنا ٹرائی کاٹومی کے اصول کے منافی ہے،سیاسی معاملات کو پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں پر چھوڑ دیا جائے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان انفرادی اور اجتماعی طورپر پارلیمنٹ کے دائرے میں مداخلت نہ کریں، آئین کی سربلندی، تحفظ ،دفاع اور جمہوری اقدار کے لئے ہم سب کو مل کرکام کرنا ہوگا، دستوری تقسیم کے مطابق تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنے کو یقینی بنانا چاہیے، آئینی دائرے میں رہنے سے ہی ریاست کو اداروں کے درمیان تنازعات سے بچایا جاسکتا ہے۔ اسپیکر کے خط کی نقول اٹارنی جنرل پاکستان اور رجسٹرار سپریم کورٹ کو بھی بھجوائی گئی ہیں۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.