لاہور ۔ بلدیاتی نمائندے چند روز کے مہمان، بلدیاتی الیکشن پر سب کی نظر، نیا بلدیاتی آرڈیننس 2021 فعال کر کے نافذ کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔
بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کب ہو گا، ہوگا بھی یا نہیں، نئی بحث چھڑ گئی۔ 31 دسمبر سے موجودہ بلدیاتی نمائندے غیر فعال ہو جائیں گے۔ موجودہ بلدیاتی نمائندے بحال ہو کر بھی عملی طور پر بحال نہ ہو سکے۔
پی ٹی آئی کی حکومت نے اقتدار ملتے ہی بلدیاتی نمائندوں کو غیر فعال کیا۔ مئی 2019 میں سابق لارڈ میئر مبشر جاوید نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ عدالت عظمیٰ نے 25 مارچ 2021 کو بلدیاتی اداروں کو بحال کر دیا۔ بحال ہونے کے باوجود نمائندوں پر ٹاؤن ہال کے دروازے کھل نہ سکے۔
وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر بلدیاتی الیکشن کی تیاریاں بھی شروع کر دی گئیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بلدیاتی انتخابات کے لیے متحرک ہو گئے۔ پنجاب حکومت نے وزرا کو انتخابات سے قبل کارکردگی بہتر کرنے کا ٹاسک سونپ دیا۔
ذرائع کے مطابق اگلے چند ماہ میں پنجاب حکومت کی کارکردگی کا پرچار کیا جائے گا۔ حکومت کے ترقیاتی منصوبوں اور عوامی مفاد کے کاموں کو سامنے لایا جائیگا۔ اراکین اسمبلی اور ناراض کارکنوں کے کام بھی ترجیحی بنیادوں پر ہونگے۔
لارڈ میئر بلدیاتی الیکشن کے انعقاد پر ناامید، میئر لاہور مبشر جاوید کہتے ہیں پی ٹی آئی کی حکومت نئے بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گی۔ بیوروکریسی نے ہمارے ہر کام میں روڑےاٹکائے۔ حکومت نے بلدیاتی نمائندوں کے اکاؤنٹس بھی بحال نہیں کیے۔ پاکستان میں فوجی حکومتوں کے ادوار میں بہتر لوکل گورنمنٹ سسٹم تھا۔ سول حکومتیں بلدیاتی اداروں کو پنپنے کا موقع نہیں دیتیں۔ لوکل گورنمنٹ 2021 کے آرڈیننس میں بے تحاشا غلطیاں ہیں۔ نئےآئین کے تحت تمام اختیارات بیوروکریسی کودے دئیے گئے۔