• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

جیتا کون اور ہار کس کی ہوئی… مظہر اقبال کھوکھر

webmaster by webmaster
جولائی 5, 2021
in کالم
0
پکھیاں کوں ناں مارو ۔ ۔ ۔ مظہر اقبال کھوکھر

بجٹ پاس ہو جانا جتنی عام سی بات ہے بجٹ کا پاس کرا لینا اتنا ہی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ کسی بھی حکومت کی طرف سے بجٹ پاس کرا لینا در حقیقت ایک بار پھر سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر کے ایک نئی طاقت حاصل کر لینے کے مترادف ہوتا ہے یہی وجہ ہے جیسے ہی بجٹ پیش ہوتا ہے  اپوزیشن ہنگامہ آرائی شروع کر کے حکومت پر دباؤ بڑھانا شروع کر دیتی ہے اور بار بار اپنے بیانات کے زریعے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جاتی ہے کہ ہم بجٹ  پاس نہیں ہونے دیں گے مگر بجٹ تو ہمیشہ پیش ہی پاس ہونے کے لیے ہوتے ہیں مگر اپوزیشن نے جب اسی تنخواہ پر ہی کام کرنا ہوتا ہے تو پھر یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ بجٹ پیش ہونے سے پاس ہونے تک پورے سیشن کے دوران ہاہاکار کے کیا مقاصد ہوتے ہیں

اس بار بھی یہی ہوا شور شرابے سے شروع ہونے والی کہانی ہنگامہ آرائی ، لڑائی مار کٹائی ، تو تکرار اور گالم گلوچ تک پہنچی اور پھر سب کچھ  صابن کی جھاگ کی طرح بیٹھ گیا اور حکومت نے 138 کے مقابلے میں 172 ووٹ سے بجٹ پاس کرا لیا اور اجلاس میں اپوزیشن لیڈر سمیت بہت سے اپوزیشن  اراکین اس روز اسمبلی میں بھی نہیں آئے یہی  وجہ ہے کہ وفاقی بجٹ پاس  ہونے کے بعد حکومتی وزراء  پھولے نہیں سما رہے تھے جیسے انھوں نے بہت بڑا معرکہ سر کر لیا جس کا اندازہ ان کے بیانات سے لگایا جاسکتا ہے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ بجٹ تو آسانی سے پاس ہوگیا شہباز شریف سمیت ان کے تیس کے قریب اراکین اسمبلی میں بھی نہیں آئے ترجمان پنجاب حکومت مسرت چیمہ بولیں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی بڑھکیں مارنے والے ایوان میں بھی نہیں آئے فردوس عاشق کہاں پیچھے رہنے والی تھیں کہا نااہل اپوزیشن اسمبلی میں بھی متفق نہیں ہوسکی۔ بجٹ کے پاس ہوجانے سے کس کی جیت ہوئی اور کس کی ہار اور حکومتی حلقوں میں اس کی کتنی خوشی ہے اور اپوزیشن حلقوں میں کتنی خاموشی  مگر ہماری نظر میں بجٹ کا پاس ہوجانا اتنا اہم نہیں ہوتا بلکہ اس بجٹ کے زریعے حکومت کا پاس ہونا زیادہ اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔
سچ تو یہ ہے  بجٹ اور معیشت جتنے خشک اور بور موضوع ہیں اتنے ہی اہم اور ضروری  ہیں بندہ جتنا بھی چاہے ان سے بھاگ نہیں سکتا بےشک آپ بجٹ تقریر نہ سنیں ، حکومت کے دعووں کو نظر انداز کر لیں ، اعداد و شمار کے گورکھ دھندے میں نہ الجھیں ، اپوزیش کی بڑھکوں پر دھیان نہ دیں حزب اختلاف کی تجاویز ” اگر وہ دیں تو ” اور حکومت کی ترامیم غرضیکہ بجٹ کے ہر قسم  مضر اثرات سے بچنے کے لیے آپ صرف منہ پر ماسک ہی نہیں آنکھوں پر پٹی باندھ کے کانوں میں روئی بھی ٹھونس لیں مگر جیسے ہی آپ بازار جائیں گے آٹے دال کا بھاؤ معلوم ہوجائے گا حکومت کے دعوؤں  کے مطابق عوام دوست اور منافع کے بجٹ کے بعد جب ہمارے گھر کا بجٹ خسارے میں جاتا ہے تو ہوش ٹھکانے آجاتے ہیں۔

گزشتہ دنوں بجٹ پاس ہونے کے بعد وفاقی وزیر شوکت ترین اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم باتیں نہیں عمل کرتے ہیں جو اعداد و شمار رکھے ہیں پورے کر کے دکھائیں گے جب چالیس لاکھ لوگوں کو گھر ملیں گے اور زراعت اور کاروبار کے لیے سود سے پاک قرضے فراہم ہونگے تو اس سے ملک میں خوشحالی آئے گی اور اپوزیشن فارغ ہوجائے گی انھوں نے کہا کہ 74 سال کی تاریخ میں پہلی پاکستان میں غریب عوام کی فلاح و بہبود ، ترقی اور خوشحالی کے لیے روڈ میپ دیا گیا ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی”

 

اگر ہم بجٹ میں کئے گئے اعداد و شمار ، حکومتی وزراء کے بیانات اور دعوؤں کو سامنے رکھیں تو ایسا  محسوس ہوتا ہے کہ سب اچھا ہی اچھا ہے لیکن جب مارکیٹ میں جائیں تو سمجھ نہیں آتی کہ حکومت کے دعوے کس ملک کے بارے میں ہوتے ہیں یہاں تو حکومت کی معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں جتنی بہتری بتائی جاتی ہے عوام اس سے کہیں بڑھ کر ابتری کا شکار ہے جیسے جیسے معیشت مضبوط ہورہی عوام کمزور ہورہی ہے خزانہ بھرتا جارہا ہے اور عوام کی جیبیں خالی ہوتی جارہی ہیں سچ تو یہ ہے عوام دوست بجٹ میں پیش کردہ اعداد و شمار اور بہترین معاشی پالیسیوں کے اثرات تو نہیں معلوم کب غریب عوام تک پہنچیں مگر بجٹ کی منظوری کے فوری بعد اوگرا کی طرف سے بھیجی گئی سفارشات کے نتیجے  میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ایل پی جی کی قیمت میں کئے گئے 19 روپے فی کلو کے اضافے کے اثرات فوری طور پر عوام تک پہنچ گئے ہیں کیونکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کے اثرات سے براہ راست عام آدمی متاثر ہوتا ہے
مہنگائی نے تو پہلے ہی عوام کی مت مار دی ہے اوپر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والا حالیہ اضافہ مہنگائی کے ایک نئے طوفان کو جنم دے گا مگر حکومت خوش ہے کہ اس نے بجٹ پاس کرا لیا ہے اچھی بات ہے کہ حکومت بجٹ پاس کرانے میں کامیاب ہوئی مگر حقیقی کامیابی اس وقت ہوتی ہے جب حکومت کی بنائی گئی پالیسوں کے اثرات عام آدمی تک پہنچتے ہیں کیونکہ خوشحالی حکومت کے دعوؤں سے نہیں بلکہ عوام کے چہروں سے عیاں ہوتی ہے دیکھنا یہ ہے تین سالوں سے دعوؤں اور تقریروں سے کامیابی کا راگ الاپنے والی حکومت آنے والے دنوں میں بڑھتی ہوئی غربت ، بےروزگاری اور مہنگائی کے خاتمے کے لیے کیا اقدامات کرتی ہے تین سالوں میں تین وزیر خزانہ تبدیل کرنے والی پاکستان تحریک انصاف اگر عام لوگوں کے نصیب تبدیل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی تو پھر تین تو کیا پانچ بجٹ بھی پاس کرا لے مگر آنے والے انتخابات عوام اسے پاس نہیں ہونے دیں گے کیونکہ کسی بھی حکومت کی سب سے بڑی جیت یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنی پالیسیوں کے زریعے عوام کے دل جیت لے مگر افسوس ہر حکومت اپنے پانچ سال پورے کر لینے کو اپنی جیت سمجھتی ہے اس لیے اس کا دوبارہ جیتنا مشکل ہوجاتا ہے#
مظہر اقبال کھوکھر 
03007785530
Tags: colimn by mazhar khokhar
Previous Post

لاہور ۔ شوگر مافیا کے ٹاپ ٹین سٹہ ڈیلرز کو بھی نو ٹس جاری

Next Post

جماعت اسلامی ضلع لیہ کا ڈسٹرکٹ پریس کلب کے باہر مہنگائی ،بے روز گاری،بد امنی کے خلاف احتجاجی دھرنا

Next Post
جماعت اسلامی ضلع لیہ کا ڈسٹرکٹ پریس کلب کے باہر مہنگائی ،بے روز گاری،بد امنی کے خلاف احتجاجی دھرنا

جماعت اسلامی ضلع لیہ کا ڈسٹرکٹ پریس کلب کے باہر مہنگائی ،بے روز گاری،بد امنی کے خلاف احتجاجی دھرنا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
بجٹ پاس ہو جانا جتنی عام سی بات ہے بجٹ کا پاس کرا لینا اتنا ہی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ کسی بھی حکومت کی طرف سے بجٹ پاس کرا لینا در حقیقت ایک بار پھر سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر کے ایک نئی طاقت حاصل کر لینے کے مترادف ہوتا ہے یہی وجہ ہے جیسے ہی بجٹ پیش ہوتا ہے  اپوزیشن ہنگامہ آرائی شروع کر کے حکومت پر دباؤ بڑھانا شروع کر دیتی ہے اور بار بار اپنے بیانات کے زریعے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جاتی ہے کہ ہم بجٹ  پاس نہیں ہونے دیں گے مگر بجٹ تو ہمیشہ پیش ہی پاس ہونے کے لیے ہوتے ہیں مگر اپوزیشن نے جب اسی تنخواہ پر ہی کام کرنا ہوتا ہے تو پھر یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ بجٹ پیش ہونے سے پاس ہونے تک پورے سیشن کے دوران ہاہاکار کے کیا مقاصد ہوتے ہیں اس بار بھی یہی ہوا شور شرابے سے شروع ہونے والی کہانی ہنگامہ آرائی ، لڑائی مار کٹائی ، تو تکرار اور گالم گلوچ تک پہنچی اور پھر سب کچھ  صابن کی جھاگ کی طرح بیٹھ گیا اور حکومت نے 138 کے مقابلے میں 172 ووٹ سے بجٹ پاس کرا لیا اور اجلاس میں اپوزیشن لیڈر سمیت بہت سے اپوزیشن  اراکین اس روز اسمبلی میں بھی نہیں آئے یہی  وجہ ہے کہ وفاقی بجٹ پاس  ہونے کے بعد حکومتی وزراء  پھولے نہیں سما رہے تھے جیسے انھوں نے بہت بڑا معرکہ سر کر لیا جس کا اندازہ ان کے بیانات سے لگایا جاسکتا ہے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ بجٹ تو آسانی سے پاس ہوگیا شہباز شریف سمیت ان کے تیس کے قریب اراکین اسمبلی میں بھی نہیں آئے ترجمان پنجاب حکومت مسرت چیمہ بولیں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی بڑھکیں مارنے والے ایوان میں بھی نہیں آئے فردوس عاشق کہاں پیچھے رہنے والی تھیں کہا نااہل اپوزیشن اسمبلی میں بھی متفق نہیں ہوسکی۔ بجٹ کے پاس ہوجانے سے کس کی جیت ہوئی اور کس کی ہار اور حکومتی حلقوں میں اس کی کتنی خوشی ہے اور اپوزیشن حلقوں میں کتنی خاموشی  مگر ہماری نظر میں بجٹ کا پاس ہوجانا اتنا اہم نہیں ہوتا بلکہ اس بجٹ کے زریعے حکومت کا پاس ہونا زیادہ اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ سچ تو یہ ہے  بجٹ اور معیشت جتنے خشک اور بور موضوع ہیں اتنے ہی اہم اور ضروری  ہیں بندہ جتنا بھی چاہے ان سے بھاگ نہیں سکتا بےشک آپ بجٹ تقریر نہ سنیں ، حکومت کے دعووں کو نظر انداز کر لیں ، اعداد و شمار کے گورکھ دھندے میں نہ الجھیں ، اپوزیش کی بڑھکوں پر دھیان نہ دیں حزب اختلاف کی تجاویز " اگر وہ دیں تو " اور حکومت کی ترامیم غرضیکہ بجٹ کے ہر قسم  مضر اثرات سے بچنے کے لیے آپ صرف منہ پر ماسک ہی نہیں آنکھوں پر پٹی باندھ کے کانوں میں روئی بھی ٹھونس لیں مگر جیسے ہی آپ بازار جائیں گے آٹے دال کا بھاؤ معلوم ہوجائے گا حکومت کے دعوؤں  کے مطابق عوام دوست اور منافع کے بجٹ کے بعد جب ہمارے گھر کا بجٹ خسارے میں جاتا ہے تو ہوش ٹھکانے آجاتے ہیں۔ گزشتہ دنوں بجٹ پاس ہونے کے بعد وفاقی وزیر شوکت ترین اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم باتیں نہیں عمل کرتے ہیں جو اعداد و شمار رکھے ہیں پورے کر کے دکھائیں گے جب چالیس لاکھ لوگوں کو گھر ملیں گے اور زراعت اور کاروبار کے لیے سود سے پاک قرضے فراہم ہونگے تو اس سے ملک میں خوشحالی آئے گی اور اپوزیشن فارغ ہوجائے گی انھوں نے کہا کہ 74 سال کی تاریخ میں پہلی پاکستان میں غریب عوام کی فلاح و بہبود ، ترقی اور خوشحالی کے لیے روڈ میپ دیا گیا ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی"  
اگر ہم بجٹ میں کئے گئے اعداد و شمار ، حکومتی وزراء کے بیانات اور دعوؤں کو سامنے رکھیں تو ایسا  محسوس ہوتا ہے کہ سب اچھا ہی اچھا ہے لیکن جب مارکیٹ میں جائیں تو سمجھ نہیں آتی کہ حکومت کے دعوے کس ملک کے بارے میں ہوتے ہیں یہاں تو حکومت کی معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں جتنی بہتری بتائی جاتی ہے عوام اس سے کہیں بڑھ کر ابتری کا شکار ہے جیسے جیسے معیشت مضبوط ہورہی عوام کمزور ہورہی ہے خزانہ بھرتا جارہا ہے اور عوام کی جیبیں خالی ہوتی جارہی ہیں سچ تو یہ ہے عوام دوست بجٹ میں پیش کردہ اعداد و شمار اور بہترین معاشی پالیسیوں کے اثرات تو نہیں معلوم کب غریب عوام تک پہنچیں مگر بجٹ کی منظوری کے فوری بعد اوگرا کی طرف سے بھیجی گئی سفارشات کے نتیجے  میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ایل پی جی کی قیمت میں کئے گئے 19 روپے فی کلو کے اضافے کے اثرات فوری طور پر عوام تک پہنچ گئے ہیں کیونکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کے اثرات سے براہ راست عام آدمی متاثر ہوتا ہے
مہنگائی نے تو پہلے ہی عوام کی مت مار دی ہے اوپر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والا حالیہ اضافہ مہنگائی کے ایک نئے طوفان کو جنم دے گا مگر حکومت خوش ہے کہ اس نے بجٹ پاس کرا لیا ہے اچھی بات ہے کہ حکومت بجٹ پاس کرانے میں کامیاب ہوئی مگر حقیقی کامیابی اس وقت ہوتی ہے جب حکومت کی بنائی گئی پالیسوں کے اثرات عام آدمی تک پہنچتے ہیں کیونکہ خوشحالی حکومت کے دعوؤں سے نہیں بلکہ عوام کے چہروں سے عیاں ہوتی ہے دیکھنا یہ ہے تین سالوں سے دعوؤں اور تقریروں سے کامیابی کا راگ الاپنے والی حکومت آنے والے دنوں میں بڑھتی ہوئی غربت ، بےروزگاری اور مہنگائی کے خاتمے کے لیے کیا اقدامات کرتی ہے تین سالوں میں تین وزیر خزانہ تبدیل کرنے والی پاکستان تحریک انصاف اگر عام لوگوں کے نصیب تبدیل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی تو پھر تین تو کیا پانچ بجٹ بھی پاس کرا لے مگر آنے والے انتخابات عوام اسے پاس نہیں ہونے دیں گے کیونکہ کسی بھی حکومت کی سب سے بڑی جیت یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنی پالیسیوں کے زریعے عوام کے دل جیت لے مگر افسوس ہر حکومت اپنے پانچ سال پورے کر لینے کو اپنی جیت سمجھتی ہے اس لیے اس کا دوبارہ جیتنا مشکل ہوجاتا ہے#
مظہر اقبال کھوکھر 
03007785530
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.