لاہور: وزیراعظم عمران خان کے دورہ لاہور کے دوران اجلاسوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے پنجاب حکومت انتظامیہ کو حکم دیا کہ قبضہ مافیا کے خلاف بھر پور ایکشن چاہیے،چاہے کسی بھی سیاسی جماعت یا فرد کا قبضہ مافیا سے تعلق ہو سب کے خلاف ایکشن کریں۔
عمران خان نے مختلف ترقیاتی اسکیموں کو بروقت مکمل نہ ہونے، اشتہاریوں کو گرفتار نہ کرنے اور جرائم کو کنٹرول نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ تاہم پنجاب میں انتظامی معاملات بہتر ہونے اور کفایت شعاری پالیسی پر عملدرآمد کرنے اور مہنگائی سے متعلق مثبت اقدام اٹھانے پر وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلی پنجاب اور انکی ٹیم کی تعریف کی۔
وزیراعلی نے عمران خان کو بریفنگ دی کہ مسلم لیگ ن کے متعدد رہنما اور ممبران اسمبلی ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں، سات سینئر رہنما اپنی لیڈرشپ سے بہت ناراض ہیں جن میں سے کچھ ملاقاتیں خفیہ کرتے ہیں کچھ سامنے آچُکے ہیں۔
وزیراعلی پنجاب نے یہ بھی بتایا کہ پنجاب کے 42 سیاستدانوں نے سرکاری زمینوں پر قبضے اور مختلف پرا جیکٹس سے غیر قانونی پیسے کمائے، پنجاب حکومت کو ن لیگی سیاستدانوں کے خلاف اہم ثبوت مل چکے قانونی کارروائی مکمل کرکے بھر پور ایکشن کیا جائے گا۔
میاں اسلم اقبال نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے ٹیوٹا میں نوے ہزار سے داخلہ بڑھا کر دو لاکھ تیس ہزار کردیے ہیں۔ وزیراعظم نے وزیراعلی اور میاں اسلم اقبال کی کارکردگی کو سراہا۔