زہریلی مٹھائی کھانے سےآٹھ بھائی ایک بہن سمیت جا ں بحق افراد کی تعداد 23ہو گئی
پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ڈائریکٹر عائشہ ممتاز کی لواحقین کے گھر آمد ،مکمل تحقیقات کے بعد ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
لیہ(صبح پا کستان )زہریلی مٹھائی کھانے سے جاں ہونے والے افراد کی تعداد 23ہو گئی، آج 3افراد جان کی بازی ہا ر گئے، پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ڈائریکٹر عائشہ ممتاز کی لواحقین کے گھر آمد، ہلاکتوں کی تفصیلی رپورٹ کا جائزہ لیا۔وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پرپنجاب فوڈ اتھارٹی کی ڈائریکٹر عائشہ ممتاز جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے گھر پہنچی اور مٹھائی سے ہونے والی ہلاکتوں پر لواحقین سے گفتگو کی۔ اہل علاقہ نے عائشہ ممتاز کو آڑے ہاتھوں لیا اورضلعی انتظامیہ کی بے حسی کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیئے۔ اس موقع پر عائشہ ممتاز نے لواحقین کو معاملہ کی مکمل تحقیقات کے بعد ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کروائی۔ قبل ازیں عائشہ ممتاز نے مٹھائی بنانے والے کھوکھے کی جگہ کا جائزہ لیا اور عینی شاہدین سے بھی گفتگو کی۔ بعد ازاں عائشہ ممتاز نے چک کی مختلف دوکانوں میں جا کر اشیاء چیک کی اور دوکانوں سے ملنے والے زائدالمعیار مشروبات کی بوتلوں پر انتظامیہ کی سرزنش کرتے ہوئے کارروائی کا حکم دیا۔پنجاب فوڈ اتھارٹی کی سربراہ عائشہ ممتاز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تمام شوہدات جمع کئے جارہے ہیں اور ملوث پائے جانے والے دوکانداروں اور کوتاہی کے مرتکب افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔علاوہ ازیں لیہ کے نواحی چک 105ایم ایل میں بیٹے کی پیدائش پر زہریلی مٹھائی کھانے سے جا ں بحق افراد کی تعداد 23ہو گئی جن میںآٹھ بھائی اور بہن بھی شامل ہیں۔