لاہور ۔ سندھ کے بعد اب پنجاب حکومت نے بھی 14 دن کیلئے صوبے میں لاک ڈاﺅن کا اعلان کردیا ہے تاہم حکومت اسے لاک ڈاؤن یا کرفیو قرار نہیں دے رہی۔
ملک میں اس وقت کورونا کے کیسزکی تعداد 803 ہو گئی ہے جبکہ پنجاب میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 225 تک جا پہنچی ہے ، صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے پنجاب حکومت نے 14 روز کا لاک ڈاﺅن کرنے کا اعلان کیاہے ۔ لاک ڈاﺅن کے دوران مڈیکل سٹورز اور اشیائے خورونوش کی دکانیں کھلی رکھی جائیں گی ۔
نجی ٹی وی کا کہناہے کہ لاک ڈاﺅن کا فیصلہ کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیاہے اور اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کو بھی اعتماد میں لے لیا گیاہے ۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نےجزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کمیٹی برائے انسداد کے اجلاس کے دوران صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے اہم فیصلے کیے گئے ہیں ، 24 مارچ منگل صبح 9 بجے سے چھ اپریل صبح نو بجے تک تمام سیاحتی مقامات ، بازار ،شاپنگ مالز، نجی و سرکاری ادارے ، پبلک ٹرانسپورٹ بند رہیں گے ۔انہو ں نے کہا کہ حکومت نے پنجاب نے فیصلہ کیاہے کہ وسیع تر مفاد میں ڈبل سواری پر پابندی عائد ہو گی تاہم فیملیز اس سے مستثنیٰ ہوں گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ میڈیکل سٹورز ، سبزی ، فروٹ ، بیکریاں اور کریانہ سٹورز کھلے رہیں گے ، ادویات ساز اور اشیائے خورو نوش بنانے والی فیکڑیاں اور سپلائی کرنے والے ادارے کھلے رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ طبی آلات بنانے والی فیکڑیوں کو بھی استثنیٰ حاصل ہو گا ۔