آواز تحصیل فورم لیہ کے زیر اہتمام ٹیکس کلچر کے فروغ میں معاشرہ کے کردار کے مو ضوع پر مذاکرہ
لیہ(صبح پا کستان)ٹیکس دہندگی کا کلچر جڑ پکڑنے سے فلاحی ریاست کے قیام کاخواب پورا ہوگا،ریاستی مشینری جمع شدہ محصولات کے شفاف ایماندارانہ انداز میں خرچ کرنے سے عوام کا داروں پر اعتماد بحال ہوگا،کرپشن بدعنوانی کو جڑ سے ختم کئے بغیر عوام کو حقیقی ریلیف نہیں مل سکتا،اان خیالات کا اظہار آواز تحصیل فورم لیہ کے زیر اہتمام منعقدہ مذکرہ سے مختلف شخصیات نے اپنے خطاب میں کیا معروف دانشور صحافی انجم صحرائی نے ٹیکس کلچر کے فروغ میں معاشرہ کے کردار پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہ کہ سول سوسائٹی میں ڈنگ ٹپاؤ پالیسی کے تحت پبلک معاملات پر سرکاری و نجی محافل میں بحث کی جاتی ہے جبکہ اشرافیہ،سرکاری مشینری کے گٹھ جوڑ سے ٹیکس چوری کا سلسلہ جاری ہے انہوں نے کہا کہ جمع شدہ سرکاری فنڈز کے غیر شفاف استعمال کی وجہ سے عوام کا اداروں پر اعتماد نہ ہے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن لیہ کے نمائندہ چوہدری احمد علی نے کہا کہ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ پراپرٹی ٹیکس میں حاصل ہونے واے 2کروڑ روپے ٹی ایم اے لیہ کے ذریعے شہر پر خرچ کررہی ہے انکم تیکس کے نمائندہ عابد علی علوی نے کہا کہ براہ راست ٹیکس کلچر فروغ نہ پانے سے انڈائریکٹ طور پر ٹیکس وصولی کی جا رہی ہے ضلعی صدر آواز ڈسٹکٹ فورم فرید اللہ چوہدری نے کہا کہ ٹیکس دینے کا رجحان بڑھ رہا ہے اور قومی سوچ فروغ پا رہی ہے مذاکرہ میں ریجنل کوارڈینیٹر سیپ پاکستان مہر زبیر لوہانچ ،صدر آواز تحصیل فورم فائزہ ظفر ایڈووکیٹ،مسز شکیلہ،چوہدری شوکت حسین گجر ،محمد یامین مغل ،جنرل سیکرٹری عبدالرحمن فریدی ،تاجر نمائندہ رانا قمر احسان،و دیگر نے بھی شرکت کی۔