• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

گندلاں داساگ تے مکھن مکئی .. تحریر. ریاض بھٹی

webmaster by webmaster
دسمبر 3, 2019
in کالم
0
کھل اٹھے ہیں گلاب سارے ..  تحریر , ریاض بھٹی

سیاست کا چولہا بھر پور تپا ہوا ہے، حالات کی چوانتیاں ہر طرف سے بڑھ چڑھ کر اسے بھڑکارہی ہیں. پر سانوں کیہہ! ایک یہی ادھورا جملہ زندگی میں قدرے راحت کا سامان ہے ورنہ تو ہر طرف آگ لگی ہوئی ہے. ویسے دیکھا جائے تو آگ، حرارت اور حرکت زندگی کے بنیادی اجزا ہیں جن کے بغیر جینا مشکل ہے اور توہم پرست ہندو کی تو زندگی کا آغاز و انجام نار اور ناری کے ساتھ جڑا ہوا ہے.

جنوبی پنجاب میں سردی کم اور دیر سے آتی ہے جبکہ گرمی کا ڈیرہ زیادہ دیر آباد رہتا ہے. ہمیں بھی ڈیرہ یعنی ڈیرہ غازیخان پھلاں دا سہرا میں رہتے ہوئے دو سال سے زیادہ گزرگئے ہیں. یہاں گرمی کے ساتھ دھول، مٹی اور گندگی کے کئی سلسلہ جات ہیں. آج ان پر بات نہیں کریں گے کہ یہ زندگی بن چکا ہے. زندگی کو بار بار شرمندگی کے ہار پہنانا اچھا نہیں ہوتا. بس صبر و شکر کے ساتھ وقت گزارو بھلے یہ عالم بے بسی کا "بھوگا”نہ جائے.
شرارت بھی زندگی کا حسن ہے. صرف اصلاحی و فلاحی تحریر و گفتگو سے زندگی کا حسن پھیکا پڑجاتا ہے. کبھی کبھی اس میں ایسی فکاہیہ رنگ

بازی بھی ہونا چاہیئے اور رنگ بھی ایسے کہ
رنگ باتیں کریں اور باتوں سے خوشبو آئے

ہرارنگ تو سبھی کو بھلا لگتا ہے آج ہرے رنگ کا ہرا، ہرا ساگ اور اس کی رال ٹپکاتی خوشبو نے خوب مزہ کیا ہے اس لیے آپ کو بھی شریک لذت کرتے ہیں. بہت سال پہلے ملکہ ترنم نورجہاں نے کیا کمال کا گیت گایا تھا کہ

گندلاں داساگ تے مکھن مکئی ردھ کے لے آئی آں میں سجناں دے لئی
لسی اتے مکھن دا پیڑا پیا تردا ہتھیں میں کھواواں تینوں جی میرا کردا

اس منظر اور لذت سے آج کے بچے کم ہی واقف ہیں خاص طو رپر بڑے شہروں میں رہنے والے برگر بچے جن کے ہاں فاسٹ فوڈ نے ڈیرے بلکہ پنجے جما دیئے ہیں انہیں کیا خبر کہ گندلاں دا ساگ، مکھی اور مکئی دی روٹی کی کیا لذت و طاقت ہے او ربھی اگر چاہنے والو ں کے ہاتھوں سے لقمہ بہ لقمہ مل رہی ہو تو…..
۲
مکئی کی روٹی وسطی او ربالائی پنجاب کا کلچر ہے ہم جنوبی پنجاب کے وسنیکی باجرے دی روٹی جسے ہمارے ہاں ڈوھڈا کہتے ہیں نہایت لذت آمیز او رطاقت خیز ڈش ہے، سے جان بناتے رہے ہیں. جوار بھی ایک اناج ہے. لیہ، بھکر، سرگودھا اور میانوالی کے علاقوں میں اب بھی جوار اور باجرہ کے مکس آٹے کی روٹی ڈوھڈا جو توانائی عطا کرتا ہے اس کے بعد عقد ثانی تقریبا لازمی ہو جاتا ہے. خیر! دل نہ جلائیے جو حسب حال دستیاب ہے اسی پر اکتفا کریں. لذتوں کے چکر میں خواری کے اچار سے دور رہیں توبہتر ہے.

ہم گئے دنو ں کے لوگ حیرت زدہ ہیں کہ بدیسی مرغی یعنی برائلر چکن پر پوری دنیا خاص طو رپر ہماری نئی نسل دن میں کئی دفعہ ہاتھ صاف کرتی ہے. ایسی ناتواں مخلوق پر انحصار……..؟ جو اپنے پیرو ں پر کھڑی نہیں ہو سکتی آپ کو زمانے میں سر اٹھا کر جینے کی طاقت کیسے دے سکتی ہے محض پینتیس دن کی پیداوار جوجہاں بھر کے فضول و نکمے اجزاء پر پل بڑھ کر خاموشی سے جاں دے دیتی ہے آپ کی اور ہماری جان میں کس طرح جان ڈال سکتی ہے. اس غیر فطری خوراک پر پوری قوم کا تکیہ ہے بلکہ اب تو اوڑھنا، بچھونا بھی ہے، اللہ معاف فرمائے.

اے کاش! آزادی مارچ او رلانگ مارچ کی طرح ان بن باپ کی مرغیوں کے خلاف بھی مارچ ہو جو زندگی کو عملی طو رپر مفلوج کیے جا رہی ہیں. اس جھوٹ کے خلاف بھی مارچ ہو جس نے ہمیں ہر مقام پر رسوا کر رکھا ہے. اس ملاوٹ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف بھی مارچ ہونا چاہیئے جس نے ذخ یرہ ء مال و زر کے سبب رشتے، ناطے، احساس، ہمدردی، خدمت و محبت کو زیر زمین کر دیاہے. رشوت ستانی، اقرباء پروری اور ناانصافی کے خلاف بھی ملین، بلین اور ٹریلین مارچ ہو جو بائیس کروڑ عوام کو معاشرہ اور قوم نہیں بننے دے رہا.

ہمارے خیال میں وہی ماضی جس میں احترام و محبت کی پینگیں ڈالی جاتی رہی ہیں پھر سے ٹاہلی اور پیپل کی چھاؤں تلے آباد کرنا ہوں گی. درخت و جنگل کاٹ کر شہر آباد کرنے والوں کو سوچنا چاہیئے کہ محلے کی تنگ گلیوں اور دیہا ت کی مٹی بھری پکڈنڈیوں پر زندگی کتنی پرسکون تھی. آبادیوں کا نیا کلچر اس کی خاک کو بھی نہیں پہنچ سکتا جہاں سب مکین مکانوں سے باہر نہیں جھانکتے ہیں جہاں نہ ساگ اور دال کو تڑکا لگانے کی خوشبو آتی ہے، نہ ہی لسی مکھن بانٹا جاتا ہے. دنیا کے ترقی یافتہ معاشرے نام نہاد ترقی سے تنگ آ کر ایک بار پھر ماضی کی طرف لوٹ رہے ہیں، تو ہم بھی لوٹ آئیں اس خوبصورت ماضی کی طرف جس میں "گندلاں داساگ تے مکھن، مکئی "کی بھینی، بھینی خوشبو سب کو ایک چولہے کے گرد جمع کردیتی تھی. ایک ہونا اصل میں نیک ہونا ہے. اس سردی یعنی سیالے کے موسم میں قربتیں بڑھائیں، زندگی اسی کا نام ہے.

bhatticolumnist99@gmail.com

Tags: column by riyaz bhatti
Previous Post

شہباز شریف کے گرد شکنجہ سخت، نیب نے مزید اثاثہ جات منجمد کر دیئے

Next Post

پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ، افسران کا پرفارمنس آڈٹ کروانے کی منظوری

Next Post
پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ، افسران کا پرفارمنس آڈٹ کروانے کی منظوری

پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ، افسران کا پرفارمنس آڈٹ کروانے کی منظوری

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025

سیاست کا چولہا بھر پور تپا ہوا ہے، حالات کی چوانتیاں ہر طرف سے بڑھ چڑھ کر اسے بھڑکارہی ہیں. پر سانوں کیہہ! ایک یہی ادھورا جملہ زندگی میں قدرے راحت کا سامان ہے ورنہ تو ہر طرف آگ لگی ہوئی ہے. ویسے دیکھا جائے تو آگ، حرارت اور حرکت زندگی کے بنیادی اجزا ہیں جن کے بغیر جینا مشکل ہے اور توہم پرست ہندو کی تو زندگی کا آغاز و انجام نار اور ناری کے ساتھ جڑا ہوا ہے.

جنوبی پنجاب میں سردی کم اور دیر سے آتی ہے جبکہ گرمی کا ڈیرہ زیادہ دیر آباد رہتا ہے. ہمیں بھی ڈیرہ یعنی ڈیرہ غازیخان پھلاں دا سہرا میں رہتے ہوئے دو سال سے زیادہ گزرگئے ہیں. یہاں گرمی کے ساتھ دھول، مٹی اور گندگی کے کئی سلسلہ جات ہیں. آج ان پر بات نہیں کریں گے کہ یہ زندگی بن چکا ہے. زندگی کو بار بار شرمندگی کے ہار پہنانا اچھا نہیں ہوتا. بس صبر و شکر کے ساتھ وقت گزارو بھلے یہ عالم بے بسی کا "بھوگا"نہ جائے. شرارت بھی زندگی کا حسن ہے. صرف اصلاحی و فلاحی تحریر و گفتگو سے زندگی کا حسن پھیکا پڑجاتا ہے. کبھی کبھی اس میں ایسی فکاہیہ رنگ

بازی بھی ہونا چاہیئے اور رنگ بھی ایسے کہ رنگ باتیں کریں اور باتوں سے خوشبو آئے

ہرارنگ تو سبھی کو بھلا لگتا ہے آج ہرے رنگ کا ہرا، ہرا ساگ اور اس کی رال ٹپکاتی خوشبو نے خوب مزہ کیا ہے اس لیے آپ کو بھی شریک لذت کرتے ہیں. بہت سال پہلے ملکہ ترنم نورجہاں نے کیا کمال کا گیت گایا تھا کہ

گندلاں داساگ تے مکھن مکئی ردھ کے لے آئی آں میں سجناں دے لئی لسی اتے مکھن دا پیڑا پیا تردا ہتھیں میں کھواواں تینوں جی میرا کردا

اس منظر اور لذت سے آج کے بچے کم ہی واقف ہیں خاص طو رپر بڑے شہروں میں رہنے والے برگر بچے جن کے ہاں فاسٹ فوڈ نے ڈیرے بلکہ پنجے جما دیئے ہیں انہیں کیا خبر کہ گندلاں دا ساگ، مکھی اور مکئی دی روٹی کی کیا لذت و طاقت ہے او ربھی اگر چاہنے والو ں کے ہاتھوں سے لقمہ بہ لقمہ مل رہی ہو تو..... ۲ مکئی کی روٹی وسطی او ربالائی پنجاب کا کلچر ہے ہم جنوبی پنجاب کے وسنیکی باجرے دی روٹی جسے ہمارے ہاں ڈوھڈا کہتے ہیں نہایت لذت آمیز او رطاقت خیز ڈش ہے، سے جان بناتے رہے ہیں. جوار بھی ایک اناج ہے. لیہ، بھکر، سرگودھا اور میانوالی کے علاقوں میں اب بھی جوار اور باجرہ کے مکس آٹے کی روٹی ڈوھڈا جو توانائی عطا کرتا ہے اس کے بعد عقد ثانی تقریبا لازمی ہو جاتا ہے. خیر! دل نہ جلائیے جو حسب حال دستیاب ہے اسی پر اکتفا کریں. لذتوں کے چکر میں خواری کے اچار سے دور رہیں توبہتر ہے.

ہم گئے دنو ں کے لوگ حیرت زدہ ہیں کہ بدیسی مرغی یعنی برائلر چکن پر پوری دنیا خاص طو رپر ہماری نئی نسل دن میں کئی دفعہ ہاتھ صاف کرتی ہے. ایسی ناتواں مخلوق پر انحصار........؟ جو اپنے پیرو ں پر کھڑی نہیں ہو سکتی آپ کو زمانے میں سر اٹھا کر جینے کی طاقت کیسے دے سکتی ہے محض پینتیس دن کی پیداوار جوجہاں بھر کے فضول و نکمے اجزاء پر پل بڑھ کر خاموشی سے جاں دے دیتی ہے آپ کی اور ہماری جان میں کس طرح جان ڈال سکتی ہے. اس غیر فطری خوراک پر پوری قوم کا تکیہ ہے بلکہ اب تو اوڑھنا، بچھونا بھی ہے، اللہ معاف فرمائے.

اے کاش! آزادی مارچ او رلانگ مارچ کی طرح ان بن باپ کی مرغیوں کے خلاف بھی مارچ ہو جو زندگی کو عملی طو رپر مفلوج کیے جا رہی ہیں. اس جھوٹ کے خلاف بھی مارچ ہو جس نے ہمیں ہر مقام پر رسوا کر رکھا ہے. اس ملاوٹ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف بھی مارچ ہونا چاہیئے جس نے ذخ یرہ ء مال و زر کے سبب رشتے، ناطے، احساس، ہمدردی، خدمت و محبت کو زیر زمین کر دیاہے. رشوت ستانی، اقرباء پروری اور ناانصافی کے خلاف بھی ملین، بلین اور ٹریلین مارچ ہو جو بائیس کروڑ عوام کو معاشرہ اور قوم نہیں بننے دے رہا.

ہمارے خیال میں وہی ماضی جس میں احترام و محبت کی پینگیں ڈالی جاتی رہی ہیں پھر سے ٹاہلی اور پیپل کی چھاؤں تلے آباد کرنا ہوں گی. درخت و جنگل کاٹ کر شہر آباد کرنے والوں کو سوچنا چاہیئے کہ محلے کی تنگ گلیوں اور دیہا ت کی مٹی بھری پکڈنڈیوں پر زندگی کتنی پرسکون تھی. آبادیوں کا نیا کلچر اس کی خاک کو بھی نہیں پہنچ سکتا جہاں سب مکین مکانوں سے باہر نہیں جھانکتے ہیں جہاں نہ ساگ اور دال کو تڑکا لگانے کی خوشبو آتی ہے، نہ ہی لسی مکھن بانٹا جاتا ہے. دنیا کے ترقی یافتہ معاشرے نام نہاد ترقی سے تنگ آ کر ایک بار پھر ماضی کی طرف لوٹ رہے ہیں، تو ہم بھی لوٹ آئیں اس خوبصورت ماضی کی طرف جس میں "گندلاں داساگ تے مکھن، مکئی "کی بھینی، بھینی خوشبو سب کو ایک چولہے کے گرد جمع کردیتی تھی. ایک ہونا اصل میں نیک ہونا ہے. اس سردی یعنی سیالے کے موسم میں قربتیں بڑھائیں، زندگی اسی کا نام ہے.

bhatticolumnist99@gmail.com

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.