لاہور . نوازشریف سروسز ہسپتال سے ڈسچارج، آج شریف میڈیکل سٹی منتقل کیے جانے کا امکان، مریم نواز کی کل روبکارجاری نہ ہونے پرنوازشریف نے رات سروسز ہسپتال میں ہی گزاری۔ ۔
گزشتہ روز میاں نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں بتایا کہ مریم نواز کی رہائی میں غیر معمولی تاخیر ہوئی، جس وجہ سے سابق وزیراعظم نواز شریف نے ان کے بغیر ہسپتال چھوڑنے سے انکار کر دیا۔
ڈاکٹر عدنان نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو شریف میڈیکل سٹی ہسپتال منتقل کرنے کے لئے تمام انتظامات کر لئے گئے تھے، مگر وہ سارا دن مریم نواز کی رہائی کے آرڈر کا انتظار کرتے رہے۔
سروسز ہسپتال ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی رضامندی پر ڈسچارج سلپ بنا دی گئی، وہ مریم نواز کے روبکار کا انتظار کر رہے ہیں۔
نواز شریف ڈسچارچ ہونے کے بعد وی وی آئی پی روم میں ہی موجود ہیں۔ اس حوالے سے سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو شریف میڈیکل سٹی منتقل کرنے کی تیاریاں کر لی گئی ہیں۔ شریف میڈیکل سٹی کی ایمبیولینس سروسز ہسپتال پہنچ چکی ہے۔
ادھر میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی بیماری کی تشخیص کیلئے جینٹک ٹیسٹ تجویز کر دیا ہے۔
ٹیسٹ کے لئے خون کے نمونے جرمنی بجھوائے جاتے ہیں، تاہم یہی ٹیسٹ پاکستان میں رہتے ہوئے بھی کروایا جا سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کا جنیٹک ٹیسٹ اگر کروانے کی ضرورت پڑی تو پاکستان میں رہتے ہوئے بھی کروایا جا سکتا ہے۔
لاہور چلڈرن ہسپتال کے ذریعے سرکاری طور پر سال میں دو دفعہ جنیٹک ٹیسٹ کروانے کے لیے نمونے جرمنی بجھوائے جاتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پرائیویٹ طور پر ٹیسٹ کروایا جائے تو نمونے بجھوانے کے 7 دن میں ٹیسٹ رپورٹ موصول ہو جاتی ہے۔
جنیٹک ٹیسٹ ہول جینوم سیکو ئینسنگ whole genome sequencing ٹیسٹ ہے جس کے لیے خون کے نمونے جرمنی بجھوائے جاتے ہیں، اس ٹیسٹ کے ذریعے انسانی ڈی این اے میں ہونے والی تبدیلیاں جو مختلف بیماریوں کا باعث بنتی ہیں جانا جاتا ہے۔