لاہور۔ وزیراعلیٰ ٰپنجاب سردار عثمان بزدا ر نے عید الاضحی کے موقع پر اوورچارجنگ کرنے والے ٹرانسپورٹر کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے حکام اورانتظامی افسران بس اڈووں پر جاکرخود چیکنگ کریں۔انہوں نے صوبائی وزراء کو بھی موقع پر جاکر ٹرانسپورٹ کے کراے چیک کرنے کی ہدایت کی ہے،
وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ اوورچارجنگ کے نام پر مسافروں کو لوٹنے کی اجازت نہیں دیں گے،چھوٹے بڑے شہروں میں محکمہ ٹرانسپورٹ کا عملہ کرایو ں کی مسلسل مانیٹرنگ کرے اور اس ضمن میں فرائض سے غفلت برتنے والے افسروں اوراہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔وزیراعلیٰ نے میٹروبس سٹیشنز پر پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے کولرز فنکشنل نہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ کولرز کو فی الفور فنکشنل کیاجائے-انہوں نے کہا کہ میٹروبس سروس کے مسافروں کو سہولتوں کی فراہمی میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ کی زیر صدارت محکمہ ٹرانسپورٹ اورپنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ آفس میں منعقد ہوا -اجلاس میں لاہور،ملتان اورراولپنڈی میٹروبس سروس سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے کی تکمیل کے مراحل سے آگاہ کیاگیا۔وزیراعلیٰ نے عوام کی سہولت کے پیش نظر اورنج لائن میٹرو ٹرین پراجیکٹ کو جلدمکمل کرنے کا حکم دیااور ٹھوکر نیاز بیگ سمیت ملتان روڈ پر اورنج لائن ٹرین ٹریک سے ملحقہ سڑکوں کی فوری تعمیرومرمت کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ ٹھوکر نیاز بیگ پر ٹریفک کے نظام کو سہل بنانے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں اورٹھوکر نیاز بیگ کی ری ماڈلنگ کر کے عوام کو آمد ورفت میں سہولت فراہم کی جائے-وزیر اعلی نے کمشنر لاہور ڈویژن اور ڈی جی ایل ڈی اے سے سڑکوں اورفٹ پاتھ کی تعمیر و مرمت سے متعلق رپورٹ طلب کر لی .
اجلاس میں صوبائی وزیرٹرانسپورٹ جہانزیب خان کھچی،صوبائی مشیر سلمان شاہ، ایم ڈی پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی،پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ،سیکرٹری ٹرانسپورٹ،کمشنر لاہور ڈویژن،ڈی جی ایل ڈی اے اورمتعلقہ افسران نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت اجلاس میں ”نیا پاکستان منزلیں آسان پروگرام“ کے تحت صوبے کے دیہی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر و بحالی کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 15ارب روپے کی خطیر رقم سے پسماندہ علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے پروگرام کا پہلا مرحلہ شروع کیا جائے گا، ہیومن ڈویلپمنٹ انڈس کے تحت ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جانے والے علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے لئے زیادہ فنڈز رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”نیا پاکستان منزلیں آسان پروگرام“ کے تحت کم از کم پانچ کلومیٹر طویل کارپٹڈ سڑکیں تعمیر کی جائیں گی،سڑکوں کی چوڑائی 12فٹ اورکارپٹ کی موٹائی 2انچ ہوگی جبکہ نکاسی آب کے مسائل سے نمٹنے کیلئے بعض علاقوں میں کنکریٹ سڑکیں بنائی جائیں گی، سڑکوں کے معیار کی دیکھ بھال اوربروقت تکمیل کیلئے صوبائی سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”نیا پاکستان منزلیں آسان پروگرام“ کا پہلا مرحلہ31دسمبر تک مکمل کیاجائے گا اور دوسرے مرحلے کا آغازجنوری 2020ء سے ہوگا،اس پروگرام پر عملدرآمد سے دیہات میں رہنے والے لوگوں کو آمد ورفت کی بہترین سہولت میسر آئے گی اور ہر ضلع کے دیہات میں آبادی کے تناسب سے مساوی ترقیاتی فنڈفراہم کریں گے،دیہاتوں میں سڑکوں کی تعمیر و بحالی سے زرعی معیشت پرمثبت اثرات مرتب ہوں گے اور پسماندہ علاقوں کے عوام کو تعلیمی اداروں،صحت کے مراکز اوردیگر سہولتوں تک بروقت رسائی حاصل ہوسکے گی۔سیکرٹری تعمیرات ومواصلات نے”نیا پاکستان منزلیں آسان پروگرام“ کے بارے میں بریفنگ دی۔ چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، سیکرٹری تعمیرات ومواصلات،سپیشل سیکرٹری خزانہ،سیکرٹری اطلاعات، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔