لاہور ۔ ڈائریکٹر جنرل نرسنگ پنجاب کوثر پروین نے صوبے بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں کی نرسنگ سپرنٹنڈنٹس کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے دفاتر میں بیٹھ کر سب اچھا کی رپورٹ دینے کی بجائے مریضوں کے بہتر علاج معالجے کو یقینی بنائیں اور اپنے اپنے اداروں میں ماتحت سٹاف کی کارکردگی پر کڑی نگاہ رکھیں،انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کے ڈسپلن،اوقات کار،دوران ڈیوٹی موبائل فون استعمال نہ کرنے کی شرط پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے اور خلاف ورزی کی مرتکب نرسز کے خلاف نہ صرف محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے بلکہ اُن کی حقیقی کارکردگی کا اندراج سالانہ اے سی آر میں بھی کیا جائے۔پنجاب بھر کے ہسپتالوں کو جاری کیے گئے سرکاری مراسلے میں ڈی جی نرسنگ کوثر پروین کا کہنا ہے کہ مریضوں کی بہتر سے بہتر نگہداشت کیلئے بھرپور اقدامات کیے جائیں گے اور وزیر اعظم عمران خان کے ہیلتھ ویژن کے مطابق سرکاری ہسپتالوں میں سزا و جزا کا نظام شروع کر دیا گیا ہے اب کسی مریض کی طرف سے علاج میں تاخیر کی شکایت موصول ہوئی اور نرسنگ سٹاف کی غفلت پائی گئی تو محکمانہ کاروائی کے ساتھ ساتھ ذمہ داروں کے خلاف سخت سے سخت ایکشن ہوگا۔ڈی جی نرسنگ نے نرسنگ انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ ایمرجنسی کے شعبے سمیت ہسپتال کے ہر ڈیپارٹمنٹ کا روزانہ کی بنیاد پر راؤنڈ کرنے کے علاوہ تینوں شفٹوں کی حاضری کو مانیٹر کریں ۔