لیہ( صبح پا کستان ) ڈپٹی کمشنر بابربشیر نے کہا ہے کہ دریائے سند ھ کے کٹاءو سے قیمتی زرعی اراضی کو محفوظ رکھنے کے لیے لانگ ٹرم و شارٹ ٹرم منصوبوں کے لیے ورکنگ پیپر تیار کرکے ماڈل سٹڈی کے لیے بھیجوائے جائیں تاکہ مستقل بنیادوں پر ان علاقو ں کو دریائی کٹاءو سے بچایا جاسکے ۔ یہ بات انہوں نے بیٹ مونگڑ ،راکھواں اور واڑا ں سہیڑاں دریائی کٹاءو کے معائنہ کے بعد نمائندہ وفد سے ملاقات کے موقع پر کہی ۔ ایم پی اے سردار شہاب الدین خان سہیڑ ،اے سی کروڑ فاروق احمدہمراہ تھے ۔ معائنہ کے موقع پر ایکسین انہار بھکر و ایس ڈی او لیہ نے دریائی کٹاءو کے مقامات ان کی روک تھام ،سپربندوں کی تجاویز اور سٹڈ بند کی تعمیر کے بارے میں آگاہ کیا ۔ مقامی افراد نے دریائی کٹاءو کی روک تھام کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں ۔ ڈپٹی کمشنر نے محکمہ انہار کے حکام کو دریائی کٹاءو سے بچاءو کے لیے مستقل بنیادوں پر قابل عمل لاءحہ عمل ترتیب دینے اور صوبائی حکومت سے فنڈز کی فراہمی کے لیے تفصیلی رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی اور ریونیو حکام کو پانی کی صورت حال کے بارے میں مرکزی کنٹرول روم سے رابطہ کے ذریعے آگہی کے لیے ہدایات دیں ۔ بعدازاں ڈپٹی کمشنر بابربشیر نے سوشل ویلفیئر کمپلیکس میں غریب اور نادار افراد میں فوڈ ہیمپرز پر مشتمل عید گفٹس تقسیم کیے جس کا اہتمام غیر سرکاری تنظیم برگد نے نرہت یاسمین ایڈووکیٹ کے تعاون سے کیا تھاتقسیم کیے ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر مشتاق حسین نے بتایا کہ ضلع بھر میں مختلف غیر سرکاری تنظیموں کے تحت عید کی خوشیوں میں غریب اور نادار افراد کو شامل کرنے کے لیے سلے سلائے اور کپڑوں کے سوٹ ،بچوں کے لیے کھلونے اور آٹے ،چینی ،دالوں ،سویاں ،گھی پرمشتمل فوڈ ہیمپرز تقسیم کیے جارہے ہیں ۔