• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

لیگی دادگیری … خضرکلاسرا

webmaster by webmaster
مارچ 27, 2016
in First Page, کالم
0
لیگی دادگیری … خضرکلاسرا
لیگی دادگیری
خضرکلاسرا
download (6)اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر قیصر مشتاق صاحب کیساتھ جو تماشہ صوبائی وزیر ملک اقبال چنڑ نے لگایاہے ،اس حرکت کیوجہ سے پنجاب حکومت کی نیک نامی تو کیاہونی تھی بلکہ جگ ہنسائی ہوئی ہے ۔وزیرہونے کا مطلب ھرگز یہ نہیں ہوتاکہ آپ اپنے حواریوں کو بلواکر یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو سبق سکھانے کیلئے اسکو گھنٹوں واش روم میں بند کردیں ۔ادھر بہاولپور ضلعی انتظامیہ ” وزیر” موصوف کی وائس چانسلر کیساتھ غنڈہ گردی کے بارے میں

سب کچھ جاننے کے باوجود طاقت ور کیساتھ کھڑی رہی جوکہ اس کا مینڈیٹ نہیں تھا۔اس قابل مذمت واقعہ پر یوں بھی تبصرہ ہواہے کہ کبھی ایسا بھی ہوسکتاہے کہ وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کے وزیر اقبال چنڑ کو ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولپور کے دفتر میں تھوڑا انتظار کرنا پڑے اور موصوف اپنے ڈیرے پر موجود حواریوں کو بلوا کر ڈسٹرکٹ پویس آفیسر کیساتھ وائس چانسلر جیسا سلوک کرنے کی جرات کریں گے ، سب سمجھداروں کا با آواز بلند اور متفقہ جواب تھاکہ ایساتو اقبال چنڑ کبھی ایس ایچ او کیساتھ کرنے کی جرات نہیں کرے گا، آپ تو ضلعی پولیس آفیسر کی بات کررہے ہیں۔ایک سمجھدار نے لیگی رکن صوبائی اسمبلی مہر اللہ ڈیوایا تھند کی مثال دی جنہوں نے نوازشریف کے دوسرے دور حکومت میں پولیس لیہ میں ایک ڈی ایس پی کو تلخی میں گالی نکال دی تھی ،پھر لیگی رکن صوبائی اسمبلی کیساتھ ڈی ایس پی کے محافظوں نے وہی سلوک کیا تھا جوکہ پنجاب پولیس تھانوں میں مرکزی دروازہ بندکرکے کرتی ہے۔ہمارے خیال میں سمجھداروں کا صوبائی وزیر پنجاب اقبال چنڑ کو مفت مشورہ مناسب ہے کہ ایسا پنگا کبھی پنجاب پولیس سے مت لینا جوکہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق کیساتھ لیاہے وگرنہ پنجاب پولیس کی طرف سے ٹھڈوں کیساتھ ٹھکائی ویسی ہوگی جوکہ تھانوں کے مرکزی دروازے کو بند کرکے ہوتی ہے ۔ادھر بہاولپور انتظامیہ کو بھی اپنے کردار کے بارے میں سوچنا چاہیے تاکہ ان کا ضمیر انکو ملامت کرنے کی جرات نہ کرے اور روزگار کادھندہ عزت کیساتھ چلتارہے۔
پنجاب کے صوبائی وزیر اقبال چنڑ کی وائس چانسلر کیساتھ غنڈہ گردی پر ہماری آزاد عدلیہ کو بھی ایک ”از خود نوٹس” لیکر عوام کو اپنے ہونے کا احسا س دلانے کیلئے کاروائی کا آغاز کرنا چاہیے تاکہ وزیرموصوف مستقبل میں ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کریں اور یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر کے علاوہ دیگر سرکاری محکموں کے اصول پسند افسران جوکہ پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق کیساتھ وزیر موصوف کی طرف سے ہونیوالی واردات پر خوف کا شکار ہیں ،سکھ کا سانس لے سکیں۔
ادھرسابق گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود نے مارچ کے آخری ہفتہ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کو رحیم یارخان میں جلسہ عام سے خطاب کیلئے مدعوکیاہے ۔جلسہ عام کو یادگار بنانے کیلئے احمد محمود اپنے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں تاکہ بہاولپور بالخصوص سرائیکی دھرتی کے عوام کو پیپلزپارٹی کی صفوں میں واپس لایاجاسکے۔اس صورتحال میں سمجھداروں کا کہناہے کہ پیپلزپارٹی کوشش کررہی ہے کہ بلاول کو بہاولپور اور دیگر شہروں میں جلسوں سے خطاب کروا کر آصف زرداری کے ان جھوٹے وعدوں پر مٹی ڈالی جائے جوکہ انہوں نے ایوان صدر میں بیٹھ کراس دھرتی کے عوام کیساتھ کیے تھے ۔ایک بات تو پیپلزپارٹی کو ذہین میں رکھنی ہوگی کہ بہاولپور کے عوام لولی پاپ اور تقریروں سے زیادہ عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں ،وہ تو اس وقت تک سید احمد محمود کیساتھ بات کرنے پر بھی تیارنہیں تھے جب تک انہوں نے اپنے والد مخدو م زادہ حسن محمود کی بہاولپور صوبہ بحالی پر معافی نہیں مانگ لی تھی ،یہ اور کہانی ہے کہ مخدوم احمد محمود بہاولپور کے عوام سے عام معافی ملنے کے بعد بہاولپور صوبہ بحالی تحریک چلاتے چلاتے اچانک پیپلزپارٹی کے گورنر پنجاب بن کر لاہور جابیٹھے تھے اور پھر بہاولپور صوبہ بحالی کے معاملہ پر وہی بیان بازی کرنے لگے تھے جوکہ آصف زرداری کو پسند تھی۔پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کو رحیم یار خان خطاب میں اس بات کوسامنے رکھنا ہوگا کہ بہاولپور کے عوام بہاولپور صوبہ بحالی میں ”اگرمگر ”کی سیاست کو پسند نہیں کرتے ہیں بلکہ ان کا دوٹوک موقف ہے کہ بہاولپور صوبہ کو بحال کیجائے ۔رہا سرائیکی صوبہ کے قیام کا معاملہ جسکی پیپلزپارٹی بڑی دیر تک وکالت کرتی رہی ہے لیکن اقتدار میں آکر پانچ سال گزار گئی اور سرائیکی صوبہ کے حامیوں کو زرداری نے ملتان میں آکر لمبی چوڑی تہمید کے بعد یہ نوید سنائی تھی کہ سرائیکی صوبہ بننا تو فی الحال مشکل ہے لیکن سرائیکی بنک بناسکتے ہیں ،یوں اتفاق ہواکہ زرداری صاحب کو مشکل میں نہ ڈالا اور سرائیکی صوبہ کا معاملہ اگلی حکومت تک رکھ چھوڑتے ہیں اور اس بار سرائیکی بنک بنوالیتے ہیں ۔دلچسپ صورتحال اسوقت پیدا ہوئی جب آصف علی زرداری سرائیکی صوبہ کے حامیوں کیساتھ سرائیکی بنک کے قیام پر بھی ہاتھ کرگئے اور خاموشی کیساتھ اقتدار کے دن مکمل کرتے دبئی نکل گئے ۔یوں لگتاہے کہ پیپلزپارٹی ہوشیاری کیساتھ سرائیکی صوبہ کے قیام اور بہاولپور صوبہ کے حامیوں کو ایک بار پھر چکمہ دینے کیلئے بلاول بھٹو زرداری کومیدان میں اتار رہی ہے لیکن اب کی بار لگتانہیں کہ سرائیکی صوبہ کے قیام اور بہاولپور صوبہ بحالی کے بلاول کے جلسوں کی تقریروں میں آکر پیپلزپارٹی کو سپورٹ کریں۔
index
خضرکلاسرا
Tags: urdu column by khizar klasra
Previous Post

لیہ ۔ جنو بی پنجا ب انوٹیشن بیڈ منٹن ٹورنا منٹ کا افتتا ح

Next Post

لیہ ۔ وزیر اعلی کے احکامات، ہسپتالوں کے میڈیس سٹور کار ریکارڈ تحویل میں لے لیا گیا

Next Post

لیہ ۔ وزیر اعلی کے احکامات، ہسپتالوں کے میڈیس سٹور کار ریکارڈ تحویل میں لے لیا گیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
لیگی دادگیری
خضرکلاسرا download (6)اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر قیصر مشتاق صاحب کیساتھ جو تماشہ صوبائی وزیر ملک اقبال چنڑ نے لگایاہے ،اس حرکت کیوجہ سے پنجاب حکومت کی نیک نامی تو کیاہونی تھی بلکہ جگ ہنسائی ہوئی ہے ۔وزیرہونے کا مطلب ھرگز یہ نہیں ہوتاکہ آپ اپنے حواریوں کو بلواکر یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو سبق سکھانے کیلئے اسکو گھنٹوں واش روم میں بند کردیں ۔ادھر بہاولپور ضلعی انتظامیہ '' وزیر'' موصوف کی وائس چانسلر کیساتھ غنڈہ گردی کے بارے میں
سب کچھ جاننے کے باوجود طاقت ور کیساتھ کھڑی رہی جوکہ اس کا مینڈیٹ نہیں تھا۔اس قابل مذمت واقعہ پر یوں بھی تبصرہ ہواہے کہ کبھی ایسا بھی ہوسکتاہے کہ وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کے وزیر اقبال چنڑ کو ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولپور کے دفتر میں تھوڑا انتظار کرنا پڑے اور موصوف اپنے ڈیرے پر موجود حواریوں کو بلوا کر ڈسٹرکٹ پویس آفیسر کیساتھ وائس چانسلر جیسا سلوک کرنے کی جرات کریں گے ، سب سمجھداروں کا با آواز بلند اور متفقہ جواب تھاکہ ایساتو اقبال چنڑ کبھی ایس ایچ او کیساتھ کرنے کی جرات نہیں کرے گا، آپ تو ضلعی پولیس آفیسر کی بات کررہے ہیں۔ایک سمجھدار نے لیگی رکن صوبائی اسمبلی مہر اللہ ڈیوایا تھند کی مثال دی جنہوں نے نوازشریف کے دوسرے دور حکومت میں پولیس لیہ میں ایک ڈی ایس پی کو تلخی میں گالی نکال دی تھی ،پھر لیگی رکن صوبائی اسمبلی کیساتھ ڈی ایس پی کے محافظوں نے وہی سلوک کیا تھا جوکہ پنجاب پولیس تھانوں میں مرکزی دروازہ بندکرکے کرتی ہے۔ہمارے خیال میں سمجھداروں کا صوبائی وزیر پنجاب اقبال چنڑ کو مفت مشورہ مناسب ہے کہ ایسا پنگا کبھی پنجاب پولیس سے مت لینا جوکہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق کیساتھ لیاہے وگرنہ پنجاب پولیس کی طرف سے ٹھڈوں کیساتھ ٹھکائی ویسی ہوگی جوکہ تھانوں کے مرکزی دروازے کو بند کرکے ہوتی ہے ۔ادھر بہاولپور انتظامیہ کو بھی اپنے کردار کے بارے میں سوچنا چاہیے تاکہ ان کا ضمیر انکو ملامت کرنے کی جرات نہ کرے اور روزگار کادھندہ عزت کیساتھ چلتارہے۔ پنجاب کے صوبائی وزیر اقبال چنڑ کی وائس چانسلر کیساتھ غنڈہ گردی پر ہماری آزاد عدلیہ کو بھی ایک ''از خود نوٹس'' لیکر عوام کو اپنے ہونے کا احسا س دلانے کیلئے کاروائی کا آغاز کرنا چاہیے تاکہ وزیرموصوف مستقبل میں ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کریں اور یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر کے علاوہ دیگر سرکاری محکموں کے اصول پسند افسران جوکہ پروفیسر ڈاکٹر قیصر مشتاق کیساتھ وزیر موصوف کی طرف سے ہونیوالی واردات پر خوف کا شکار ہیں ،سکھ کا سانس لے سکیں۔ ادھرسابق گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود نے مارچ کے آخری ہفتہ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کو رحیم یارخان میں جلسہ عام سے خطاب کیلئے مدعوکیاہے ۔جلسہ عام کو یادگار بنانے کیلئے احمد محمود اپنے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں تاکہ بہاولپور بالخصوص سرائیکی دھرتی کے عوام کو پیپلزپارٹی کی صفوں میں واپس لایاجاسکے۔اس صورتحال میں سمجھداروں کا کہناہے کہ پیپلزپارٹی کوشش کررہی ہے کہ بلاول کو بہاولپور اور دیگر شہروں میں جلسوں سے خطاب کروا کر آصف زرداری کے ان جھوٹے وعدوں پر مٹی ڈالی جائے جوکہ انہوں نے ایوان صدر میں بیٹھ کراس دھرتی کے عوام کیساتھ کیے تھے ۔ایک بات تو پیپلزپارٹی کو ذہین میں رکھنی ہوگی کہ بہاولپور کے عوام لولی پاپ اور تقریروں سے زیادہ عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں ،وہ تو اس وقت تک سید احمد محمود کیساتھ بات کرنے پر بھی تیارنہیں تھے جب تک انہوں نے اپنے والد مخدو م زادہ حسن محمود کی بہاولپور صوبہ بحالی پر معافی نہیں مانگ لی تھی ،یہ اور کہانی ہے کہ مخدوم احمد محمود بہاولپور کے عوام سے عام معافی ملنے کے بعد بہاولپور صوبہ بحالی تحریک چلاتے چلاتے اچانک پیپلزپارٹی کے گورنر پنجاب بن کر لاہور جابیٹھے تھے اور پھر بہاولپور صوبہ بحالی کے معاملہ پر وہی بیان بازی کرنے لگے تھے جوکہ آصف زرداری کو پسند تھی۔پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کو رحیم یار خان خطاب میں اس بات کوسامنے رکھنا ہوگا کہ بہاولپور کے عوام بہاولپور صوبہ بحالی میں ''اگرمگر ''کی سیاست کو پسند نہیں کرتے ہیں بلکہ ان کا دوٹوک موقف ہے کہ بہاولپور صوبہ کو بحال کیجائے ۔رہا سرائیکی صوبہ کے قیام کا معاملہ جسکی پیپلزپارٹی بڑی دیر تک وکالت کرتی رہی ہے لیکن اقتدار میں آکر پانچ سال گزار گئی اور سرائیکی صوبہ کے حامیوں کو زرداری نے ملتان میں آکر لمبی چوڑی تہمید کے بعد یہ نوید سنائی تھی کہ سرائیکی صوبہ بننا تو فی الحال مشکل ہے لیکن سرائیکی بنک بناسکتے ہیں ،یوں اتفاق ہواکہ زرداری صاحب کو مشکل میں نہ ڈالا اور سرائیکی صوبہ کا معاملہ اگلی حکومت تک رکھ چھوڑتے ہیں اور اس بار سرائیکی بنک بنوالیتے ہیں ۔دلچسپ صورتحال اسوقت پیدا ہوئی جب آصف علی زرداری سرائیکی صوبہ کے حامیوں کیساتھ سرائیکی بنک کے قیام پر بھی ہاتھ کرگئے اور خاموشی کیساتھ اقتدار کے دن مکمل کرتے دبئی نکل گئے ۔یوں لگتاہے کہ پیپلزپارٹی ہوشیاری کیساتھ سرائیکی صوبہ کے قیام اور بہاولپور صوبہ کے حامیوں کو ایک بار پھر چکمہ دینے کیلئے بلاول بھٹو زرداری کومیدان میں اتار رہی ہے لیکن اب کی بار لگتانہیں کہ سرائیکی صوبہ کے قیام اور بہاولپور صوبہ بحالی کے بلاول کے جلسوں کی تقریروں میں آکر پیپلزپارٹی کو سپورٹ کریں۔
index
خضرکلاسرا
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.